زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نااہل مستفیدین کی شناخت کے لیے پی ایم-کسان کا آڈٹ


ملک بھر میں نااہل مستفیدین سے اب تک کل 335 کروڑروپے وصول کئے گئے ہیں

Posted On: 06 DEC 2024 6:04PM by PIB Delhi

پی ایم – کسان اسکیم ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے جو فروری 2019 میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی تھی تاکہ زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت سالانہ 6,000 روپے کا مالی فائدہ ہر چار ماہ بعد تین مساوی قسطوں میں، فائدوں کی  براہ راست  منتقلی (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کے خاندانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔پی ایم - کسان اسکیم دنیا کی سب سے بڑی ڈی بی ٹی اسکیموں میں سے ایک ہے۔

کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل  بنیادی ڈھانچے نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس اسکیم کے ثمرات ملک بھر کے تمام کسانوں تک بغیر کسی دلال کی شمولیت کے پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے اب تک 18 قسطوں میں 3.46 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔

یہ اسکیم ابتدائی طور پر اعتماد پر مبنی نظام پر شروع ہوئی تھی، جہاں ریاستوں کے ذریعہ خود سرٹیفیکیشن کی بنیاد پر مستفید ہونے والوں کو رجسٹر کیا جاتا تھا۔ ابتدائی طور پر، کچھ ریاستوں کے لیے آدھار سیڈنگ میں بھی نرمی کی گئی تھی۔ بعد میں، پی ایف ایم ایس ، یو آئی ڈی اے آئی  اور محکمہ انکم ٹیکس کے ساتھ انضمام جیسے کئی تکنیکی اختراعات متعارف کرائے گئے،  مزید یہ کہ آدھار پر مبنی ادائیگی اور ای-کے وائی سی کے ساتھ زمین کے اندراج کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ ان لازمی شرائط پر پورا نہ اترنے والے کسانوں کے فائدے روک دیے گئے۔ جیسے ہی یہ کسان اپنی لازمی ضروریات پوری کر لیتے ہیں، تو وہ اپنی واجب الادا قسطوں کے ساتھ اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔

انکم ٹیکس ادا کرنے والے، زیادہ آمدنی والے گروپس، سرکاری ملازمین  وغیرہ جیسے زمروں میں آنے والے نااہل کسانوں سے متعلقہ ریاستی سرکاروں نے  وصولی کی شروعات کی ہے۔ اب تک ملک بھر میں نااہل مستفیدین  سے کل 335 کروڑ روپے وصول کےگئے ہیں۔

اسکیم میں کسانوں کا رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ کسان، پی ایم -کسان پورٹل کے ذریعہ خود کو آن لائن رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ اس طرح کی تمام درخواستیں متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تصدیق کے بعد منظور کی جاتی ہیں۔ ایسے معاملات میں، جہاں درخواست دہندہ کے ذریعہ مطلوبہ دستاویزات/تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں، ریاست/مرکز کے زیر اہتمام  علاقوں کی سرکاریں درخواستوں کو مسترد کرنے کا حق رکھتی ہیں۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اس کی منظوری کے بعد، فائدے پر فوری طور پر محکمہ کے ذریعہ کارروائی کی جاتی ہے اور اسے بعد کی قسط میں جاری کیا جاتا ہے۔

پی ایم -کسان اسکیم کے تحت، تمام زمیندار کسان بشمول چھوٹے اور معمولی کاشتکار فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں، قطع نظر اس کے کہ ان کی زمین کی ملکیت کتنی ہے۔

فی الحال، کرایہ دار کسانوں تک اسکیم کو وسعت دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

زراعت وکسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دیں۔

*****

ش ح۔م د۔ ش ت

U-No. 3655


(Release ID: 2082278) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi , Tamil