زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پیاز کے کسانوں کی مدد کے لیے خصوصی اسکیم
پیداوار کرنے والی ریاستوں سے لے کر استعمال کرنے والی ریاستوں تک مرکزی نوڈل ایجنسیاں جو نہ صرف کسانوں کو منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنائیں گی بلکہ مارکیٹ میں صارفین کے لیے ٹاپ فصلوں کی قیمتوں میں بھی نرمی لائیں گی
Posted On:
06 DEC 2024 6:03PM by PIB Delhi
حکومت پیاز سمیت خراب ہونے والی باغبانی فصلوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ مداخلت کی اسکیم (ایم آئی ایس) نافذ کرتی ہے۔ ایم آئی ایس ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی درخواست پر شروع کیا جاتا ہے جب مارکیٹ کی قیمتیں پچھلے عام سیزن کی اوسط قیمتوں کے مقابلے میں کم از کم 10فیصد تک گر جاتی ہیں، جس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کو نقصان میں فروخت کرنے سے روکا جاتا ہے۔ ہونے والے مالی نقصانات کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان 50:50 کی بنیاد پر تقسیم کیا جاتا ہے، شمال مشرقی ریاستوں کے لیے 25:75 کی شراکت داری لاگو ہوتی ہے۔ ریاستیں ایم آئی ایس کے تحت اپنی پیداوار کا 25 فیصد تک خرید سکتی ہیں۔ مزید برآں، ریاستوں کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ فصل حاصل کرنے میں مشغول ہونے کی بجائے براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں بقایا جات کی ادائیگی کریں۔
مزید برآں، اعلیٰ فصلوں (ٹماٹر، پیاز، آلو) کے لیے ایم آئی ایس کے تحت، حکومت مرکزی نوڈل ایجنسیوں جیسے این اےایف ای ڈی اور این سی سی ایف کے ذریعے پیداوار کرنے والی ریاستوں سے لے کر استعمال کرنے والی ریاستوں تک کی کارروائیوں کے لیے نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے اخراجات برداشت کرتی ہے جو نہ صرف کسانوں کو منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنائے گی بلکہ مارکیٹ میں صارفین کے لیے اعلیٰ فصلوں کی قیمتوں میں بھی نرمی کرےگی۔
حکومت باغبانی کے مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کو نافذ کرتی ہے، جو کہ ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ہے، جس میں پیاز کی کاشت سمیت باغبانی کے شعبوں کی مجموعی ترقی ہے۔25 میٹرک ٹن کی صلاحیت کے ساتھ کم لاگت پیاز ذخیرہ کرنے کی سہولیات کی تعمیر کے لیے،ایم آئی ڈی ایچ کے حصے کے طور پر، زیادہ سے زیادہ لاگت کے 50 فیصد پر مالی امداد بھی دستیاب ہے، جس کی حد 1.75 لاکھ روپے فی یونٹ تک ہے۔
زراعت و کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلوما ت دیں۔
*****
ش ح۔م د۔ ش ت
U-No. 3661
(Release ID: 2082277)
Visitor Counter : 16