قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند ، محترمہ دروپدی مرمو 10 دسمبر 2024 کو وگیان بھون میں منائے جانے والے انسانی حقوق کے دن پر مہمان خصوصی ہوں گی


انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 23.14 لاکھ سے زیادہ مقدمات درج کئے گئے ہیں اورمتاثرین کوراحت کے طور پر این ایچ آر سی کی طرف سے 256.57 کروڑ روپے کی سفارش کی گئی ہے

یوم انسانی حقوق کی تقریبات کے بعد ‘دماغی صحت’’: کلاس روم سے کام کی جگہ تک تناؤ کو دور کرنا’ کے موضوع پر ایک روزہ قومی کانفرنس کا بھی انعقاد کیاجائے گا

Posted On: 09 DEC 2024 11:41AM by PIB Delhi

انسانی حقوق کا دن ہر سال 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ (یو ڈی ایچ آر) کی یاد میں منایا جاتا ہے جسے 1948 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنایا اور اعلان کیا تھا ۔ یو ڈی ایچ آر انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک عالمی معیار کے طور پر کام کرتا ہے ۔ قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) ہندوستان انسانی حقوق کے دن کو دنیا بھر کے مختلف شراکت داروں  کے لیے اپنی کارکردگی اور ذمہ داریوں پر غور کرنے کے موقع کے طور پر دیکھتا ہے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کسی طرح کی  انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔

یو ڈی ایچ آر اس اصول کو ٹھول شکل دیتا ہے کہ تمام انسان آزاد اور مساوی طور پر پیدا ہوتے ہیں ۔ انہیں  زندگی ، آزادی اور سلامتی ، قانون کے سامنے مساوات ، اور سوچ ، ضمیر ، مذہب ، رائے اور اظہار کی آزادی کا حق ہے ۔ یہ اصول ہندوستان کے آئین اور انسانی حقوق کے تحفظ کے قانون (پی ایچ آر اے) 1993 میں بھی جھلکتا ہے ، جس نے 12 اکتوبر 1993 کو ہندوستان میں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے قیام کے لیے قانونی ڈھانچہ فراہم کیا ۔

دس (10)دسمبر 2024 کو انسانی حقوق کے دن کے موقع پر این ایچ آر سی وگیان بھون ، نئی دہلی کے پلینری ہال میں ایک پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے ۔ صدر جمہوریہ ہندمحترمہ دروپدی مرمو اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پرموجود رہیں گی۔ اس موقع پر  این ایچ آر سی ، انڈیا کی کارگزار چیئرپرسن محترمہ وجیہ بھارتی سیانی ، سکریٹری جنرل ، جناب بھرت لال ، سینئر افسران ، قانونی کمیشنوں کے اراکین ، ایس ایچ آر سی ، سفارت کاروں ، سول سوسائٹی اور دیگر معززین موجود رہیں گے۔  

اس تقریب کے بعد ‘دماغی صحت’: کلاس روم سے کام کی جگہ تک تناؤ کو دور کرنا’ کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس  منعقد ہوگی ۔ ان تین سیشنوں میں‘بچوں اور نوعمر افراد میں تناؤ’ ‘اعلی تعلیمی  اداروں میں ذہنی صحت کے چیلنجز ،’ اور‘کام کی جگہوں پر تناؤ اور تھکن’ شامل ہیں ۔ کانفرنس کا مقصد زندگی کے مختلف مراحل پر تناؤ کے نفسیاتی اثرات کا پتہ لگانا ہے-تعلیم سے لے کر روزگار تک اور مختلف شعبوں میں ذہنی تندرستی کو فروغ دینے کے لیے سفارشات پیش کرنا ہے ۔

اس سال کے انسانی حقوق کے دن کا موضوع ، ‘‘ہمارے حقوق ، ہمارا مستقبل ، ابھی’’ ، اس بات پر زور دیتا ہے کہ انسانی حقوق نہ صرف امنگوں پر مبنی ہیں بلکہ بہتر مستقبل کی تخلیق کے لیے افراد اور برادریوں کو بااختیار بنانے کا ایک عملی ذریعہ بھی ہیں ۔ انسانی حقوق کی یکسر تبدیلی کی صلاحیت کو اپنانے سے ایک زیادہ پرامن ، مساوی اور پائیدار دنیا کی تعمیر میں مدد مل سکتی ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ انسانی وقار پر مبنی مستقبل کے لیے عالمی کارروائی کی تجدید کی جائے ۔

کمیشن نے شہری اور سیاسی حقوق کے ساتھ ساتھ معاشی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کیا ہے ۔ اس نے سرکاری پالیسیوں اور پروگراموں میں انسانی حقوق پر مرکوز نقطہ نظر کو مرکزی دھارے میں لانے اور مختلف اقدامات کے ذریعے عوامی حکام اور سول سوسائٹی میں بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ یہ قومی اور بین الاقوامی فورمز پر انسانی حقوق کو فروغ دینا جاری رکھے ہوئے ہے اور سول سوسائٹی ، این جی اوز ، انسانی حقوق کے محافظین ، ماہرین ، قانونی کمیشن کے ممبروں ، ریاستی انسانی حقوق کمیشنوں اور سرکاری عہدیداروں کے ساتھ بات چیت میں سرگرم عمل ہے ۔

این ایچ آر سی ، انڈیا نے 12 اکتوبر 1993 کو اپنے قیام کے بعد سے 30 نومبر 2024 تک متعدد اسپاٹ انویسٹی گیشنز ، اوپن ہائرنگز اور کیمپ سیٹنگز کا انعقاد کیا ہے ۔ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے کے دوران اس نے مجموعی طور پر 23,14,794 معاملے درج کیے اور 23,07,587 مقدمات نمٹائے ، جن میں از خود نوٹس پر مبنی 2,880 مقدمات شامل ہیں ۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کومالی امداد کے طور پر تقریباً  256.57 لاکھ روپے کی سفارش کی۔

پچھلے ایک سال کے دوران ، یکم دسمبر 2023 سے 30 نومبر 2024 تک ، این ایچ آر سی ، ہندوستان نے 65,973 معاملے درج کیے اور 66,378 معاملات نمٹائے ، جن میں گزشتہ برسوں سے آگے بڑھائےگئے معاملے بھی شامل ہیں ۔ اس نے 109 معاملات میں از خود نوٹس لیا اوراور گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کو  17,24,40,000 روپے کی اقتصادی امداد کی سفارش کی۔ کمیشن نے آندھرا پردیش کے وجے واڑہ میں ایک کیمپ بھی لگایا ۔

این ایچ آر سی ، انڈیا کے اثرات اس کے متعدد بلوں ، قوانین ، کانفرنسوں ، تحقیقی منصوبوں ، 31 ایڈوائزریوں  اور 100 سے زیادہ اشاعتوں کے جائزوں سے مزید ظاہر ہوتے ہیں ، جن میں ماہانہ نیوز لیٹر اور میڈیا رپورٹس شامل ہیں ، یہ سب انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں اس کی کوششوں کی گواہی دیتے ہیں ۔ جاری کردہ ایڈوائزری میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مواد (سی ایس اے ایم) ، بیواؤں کے حقوق ، خوراک کا حق ، صحت ، ذہنی صحت ، غیر رسمی کارکنوں کے حقوق اور ماحولیاتی آلودگی سمیت متعدد امور شامل ہیں ۔

این ایچ آر سی نے ملک کے مختلف خطوں میں انسانی حقوق کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے 14 خصوصی نمائندے مقرر کئے ہیں ۔ یہ نمائندے پناہ گاہوں ، جیلوں اور اسی طرح کے اداروں کا دورہ کرتے ہیں ، اور مستقبل کی کارروائی کے لیے سفارشات کے ساتھ رپورٹیں تیار کرتے ہیں ۔ مزید برآں ، 21 خصوصی مانیٹر انسانی حقوق کے مخصوص مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور اپنے نتائج کو کمیشن کے سامنے پیش کرتے ہیں۔

کمیشن نے انسانی حقوق کے مختلف موضوعات پر 12 بنیادی گروپ قائم کیے ہیں اور سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے ماہرین اور سینئر سرکاری عہدیداروں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتا ہے ۔ یہ انسانی حقوق کے مختلف مسائل پر شراکت داروں کے ساتھ اوپن ہاؤس بات چیت کا بھی اہتمام کرتا ہے ۔ پچھلے سال کے دوران ، اس نے انسانی حقوق کے مختلف پہلوؤں پر کئی کور گروپ میٹنگز ، اوپن ہاؤس ڈسکشن اور قومی مشاورت کا انعقاد کیا ہے۔
این ایچ آر سی ، ہندوستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں ، پیراسٹیٹل تنظیموں ، تعلیمی اداروں ، این جی اوز  اور انسانی حقوق کے محافظوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اس سال ، کمیشن نے آئی اے ایس ، آئی پی ایس ، اور آئی ایف ایس افسران سمیت آل انڈیا سروسز کے افسران کو حساس بنانے کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کیا تاکہ انہیں انسانی حقوق کی گہری تفہیم سے آراستہ کیا جا سکے  اوروہ اس علم کو اپنی متعلقہ تنظیموں تک پہنچا سکیں۔

کمیشن نے تقریبا 55 باہمی تعاون پر مبنی ورکشاپس ، 06 موٹ کورٹ مقابلے  اور متعدد انٹرن شپ کا بھی انعقاد کیا ، جس سے ملک بھر کے طلباء مستفید ہوئے ۔ 44 یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء اور فیکلٹی ممبران نے انسانی حقوق اور ان کے تحفظ کے طریقہ کار سے متعلق واقفیت کے لیے کمیشن کا دورہ کیا ۔ مزید برآں ، اس نے انسانی حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے مرکزی نیم فوجی دستوں اور ریاستی پولیس تنظیموں کے لیے مباحثوں کی میزبانی کی ۔

این ایچ آر سی ، انڈیا نے متعدد معاملات میں مداخلت کی ہے ، جن میں کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے سے نمٹنے کے لیے کھیلوں کے اداروں کو نوٹس جاری کرنا ، بے گھر افراد کے لیے مفت رہائش کی سفارش کرنا ، فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کو معاوضہ دینا  اور قدرتی آفات سے بے گھر افراد کی بحالی میں مدد کرنا شامل ہیں ۔ اس نے قرض سے دوچار کسانوں کی خودکشی کے معاملات میں بھی مداخلت کی ہے اور ہینسن کی بیماری میں مبتلا افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والے 97 قوانین میں ترامیم کی سفارش کی ہے ۔

کمیشن نے ایچ آر سی نیٹ پورٹل کے ذریعے اپنی رسائی کو بڑھایا ہے ، جو ریاستی حکام کے ساتھ منسلک کرتا ہے اور افراد کو آن لائن شکایات درج کرنے اور حقیقی وقت میں اپنی حیثیت کو ٹریک کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ یہ پورٹل پانچ لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹرز اور نیشنل گورنمنٹ سروسز پورٹل سے منسلک ہے ۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ش


(Release ID: 2082268) Visitor Counter : 27