عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ادھم پور، جموں و کشمیر میں مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیےدشامیٹنگ کی صدارت کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ادھم پورکے مقامی دودھ کی مصنوعات کی پیداوار‘‘کا لاہاری’’ کو ویلیو ایڈیشن اور فیوژن آپشنز کے ذریعےفروغ دینے کے لیےشکریہ ادا کیا ،جس کا تذکرہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنی حالیہ عوامی ریلی کے دوران کیا تھا
لاٹی علاقے کے بالائی علاقوں میں بھی لیوینڈر کی کاشت شروع کی گئی ہے اور اسے اگلی سطح تک لے جانے کے لئے نیز اسٹارٹ اپس اور روزی روٹی کا ذریعہ بنانے کے لیے منتخب نمائندوں کی مزید شمولیت کی ضرورت ہے
میڈیکل کالج کے لیے اضافی زمین فراہم کرنے کا عمل شروع کیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کو ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ایم پی فنڈ(ایم پی ایل اے ڈی) سے اپ گریڈ شدہ ایمبولینس اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے کی ہدایت دی گئی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جے جے ایم جیسی اسکیموں کے موثر نفاذ پر زور دیا جس کا مقصد عام شہریوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے
مرکزی وزیر نے دیہی علاقوں میں فلاحی اسکیموں کے بارے میں بیداری کیمپوں کا بھی اہتمام کیا
Posted On:
08 DEC 2024 7:02PM by PIB Delhi
آج یہاں دشا (ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اور مانیٹرنگ کمیٹی) کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز، ایم او ایس، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ویلیو ایڈیشن اور فیوژن آپشنز کے ذریعے ادھم پور ‘‘کالاہاری’’ کو فروغ دینے کے لئے زور دار وکالت کی، جو کہ ایک مقامی اکائی ہے۔ دودھ کی خوراک کی مصنوعات جس کا تذکرہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنی حالیہ عوامی ریلی میں کیا تھا۔
وزیر موصوف نے یہ بھی ذکر کیا کہ بھدیرواہ کی کامیابی کی کہانی کے بعد، لاٹی علاقے کے بالائی علاقوں میں بھی لیوینڈر کی کاشت شروع کی گئی ہے اور اسے اگلی سطح تک بڑھانے اور اسٹارٹ اپس اور ذریعہ معاش کے راستے میں تبدیل کرنے کے لیے منتخب نمائندوں کی مزید شمولیت کی ضرورت ہے۔
یہاں نئے قائم ہونے والے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے پرنسپل کے کچھ مشاہدات کے جواب میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ سنگھ نے کہا کہ میڈیکل کالج کے لیے اضافی اراضی فراہم کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور انھوں نے ڈپٹی کمشنر کو بھی ضرورت کو پورا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اپنے ذاتی ایم پی فنڈ (ایم پی ایل اے ڈی) سے اپ گریڈ شدہ ایمبولینس اور دیگر ضروریات کوپورا کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
میٹنگ میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع انتظامیہ اور پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کے نمائندوں کے ساتھ مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کے نفاذ کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر کو پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) ، پردھان منتری آواس یوجنا منریگا، پی ایم اے وائی (پی ایم- کسان) ، اور سمگر شکشا سمیت اسکیموں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ ملاقات کے دوران انہیں صحت، تعلیم اور روزگار سے متعلق اسکیموں پر عملدرآمد کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
اپنے خطاب میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تصدیق کی کہ حکومت ہند نے ایک مشن کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد ضروری خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی میں بہتری کے ذریعے شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ متعلقہ محکموں کی جانب سے عوامی تکلیف کو کم کرنے کے لیے خدمات اور سہولیات کی موثر فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آسان زندگی کو یقینی بنانے اور شہریوں کے اطمینان کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
مرکزی وزیر نے پردھان منتری گرام اسڑک یوجنا(پی ایم جی ایس وائی) کے تحت بنائی گئی سڑکوں کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے ایک ہدایت جاری کی کہ پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کی دیکھ بھال کی نگرانی کی جانی چاہئے اور ٹھیکیداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے کسی کوتاہی کی صورت میں سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت جن بستیوں کا احاطہ کرنا ابھی باقی ہے ان سے رابطہ کو یقینی بنانے کو ترجیح دی جانی چاہیے اور جلد از جلد کام شروع کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اسپتالوں میں ایمبولینسوں کی کمی پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشورہ دیا کہ ایم پی ایل اے ڈی اسکیم کے تحت فراہم کردہ فنڈز کو استعمال کرتے ہوئے یہ ہنگامی اور جان بچانے والی گاڑیاں خریدی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ایک تجویز زیر غور لائے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تشخیصی مشینیں چلانے کے لیے تربیت یافتہ تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے پر بھی زور دیا جس کے لیے خصوصی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ مریضوں کو تکلیف ہو رہی ہے، اور ایسی مشینیں بے کار پڑی ہیں۔
ضلع کے دیہی علاقوں کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے، مرکزی وزیر نے عقلیت پسندی کی پالیسی اپنانے کی سفارش کی، اور مزید کہا کہ موجودہ حالات میں طلباء کو نقصان نہیں اٹھانا چاہیے۔ طلباء کو وکست بھارت کے معمار بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کے وقت، توانائی اور ہنر کو بروئے کار لانا چاہیے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع میں غیر قانونی کان کنی کے مسئلے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مہم شروع کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل خطے کی ماحولیات اور صحت عامہ دونوں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
مرکزی وزیر نے تجویز پیش کی کہ ایک وقف شدہ پورٹل بنایا جانا چاہئے جس کے ذریعے عوامی نمائندے عوامی مسائل کو متعلقہ لوگوں کے نوٹس میں لا سکتے ہیں اور مقررہ وقت میں ان کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع انتظامیہ اور پی آر آئی کے ممبران سے بھی اپیل کی کہ وہ لیوینڈر کی کاشت کی حوصلہ افزائی کرنے، کالادی مصنوعات کی قدر میں اضافے اور پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے بیداری کیمپوں کا انعقاد کریں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مقامی ایم ایل اے اور پی آر آئی کے نمائندوں پر بھی زور دیا کہ وہ پی ایم وشوکرما اور پی ایم سوندھی کی نمایاں خصوصیات کو اجاگر کریں، اور کہا کہ دیہی علاقوں میں بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا جانا چاہئے تاکہ دونوں اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکے۔
دشا میٹنگ میں ڈی ڈی سی، چیئرپرسن، ادھم پور، لال چند نے شرکت کی۔ ممبر، قانون ساز اسمبلی، اودھم پور ویسٹ، پون کمار گپتا؛ ممبر قانون ساز اسمبلی ادھم پور ایسٹ، رنبیر سنگھ پٹھانیا؛ ممبر، قانون ساز اسمبلی، چنانی، بلونت سنگھ منکوٹیا؛ ممبر، قانون ساز اسمبلی، رام نگر، سنیل بھاردواج؛ ڈی ڈی سی، وائس چیئرپرسن، جوہی منہاس پٹھانیا؛ ڈی ڈی سی ممبران امیت شرما، پریکشت سنگھ، پورن چند راکیش شرما، پنکی سنگھ بھی میٹنگ میں شامل ہوئے۔
انتظامیہ کی ٹیم کی قیادت ڈپٹی کمشنر ادھم پور سلونی رائے ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، امود اشوک ناگپورے؛ ڈی ڈی سیز اور مختلف محکموں کے دیگر ضلعی سربراہان کر رہے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ت ۔رض
U-3642
(Release ID: 2082237)
Visitor Counter : 19