امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اورکو آپریٹو کے وزیر جناب امت شاہ نے راجستھان کے جودھ پور میں بی ایس ایف کی 60ویں یوم تاسیس پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے سیکورٹی کے منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے اور بی ایس ایف کے بہادر جوانوں کی خدمات کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
ہمت، بہادری اور قربانی کے ساتھ، بی ایس ایف نے ملک کی ’دفاع کی پہلی لائن‘ کو مضبوط کیا ہے۔
بی ایس ایف کے جوانوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جس کے لیے ملک کے عوام ہمیشہ مقروض رہیں گے
مودی حکومت جلد ہی ملک کی سرحدوں کی حفاظت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سرحدوں پر اینٹی ڈرون یونٹس قائم کرے گی
ایک ارب چالیس کروڑ لوگوں کے دلوں میں ’ناقابل تسخیر بھارت‘ کا سہرا سرحدوں پر کھڑے فوجیوں کو جاتا ہے
مودی حکومت مضبوط بنیادی ڈھانچہ تعمیر کر رہی ہے، فلاحی اسکیموں کو مکمل طور پر نافذ کر رہی ہے، اور سرحدی دیہاتوں میں اچھے رابطے کو یقینی بنا رہی ہے۔
وائبرنٹ ولیج پروگرام،8400 کروڑ روپے کے کافی بجٹ کے ساتھ شروع کیا گیامودی حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔
مودی حکومت نے حساس علاقوں کی نگرانی کے لیے ایک مربوط بارڈر مینجمنٹ سسٹم بنایا ہے، جسے پاکستان اور بنگلہ دیش کی سرحدوں پر لاگو کیا جائے گا۔
بی ایس ایف نے 2024 میںمتعدد کارروائیوں کے ذریعے جعلی کرنسی، منشیات، دراندازی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا اپنا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔
مشکل حالات میں اپنے سنہرے سال گزارنے والے فوجیوں کی قربانی، لگن اور حب الوطنی کو پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
مودی حکومت نے سیکورٹی فورسز کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں 41,21,443 فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کو آیوشمان سی اے پی ایف کارڈ جاری کرنا شامل ہے۔
Posted On:
08 DEC 2024 5:12PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹوکے وزیر جناب امت شاہ نے آج راجستھان کے جودھ پور میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی 60ویں یوم تاسیس پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل شری دلجیت سنگھ چودھری اور کئی دیگر معززین بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے سیکورٹی کے منظر نامے میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور بی ایس ایف کے جوانوں کا تعاون سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چھ دہائیوں میں بی ایس ایف نے جرات، بہادری اور قربانی کے ذریعے ملک کے دفاع کی پہلی لائن کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے سرحدوں پر تمام چیلنجوں کا سامنا کیا ہے اور ملک کی حفاظت کی پہلی لائن کو بااختیار بنایا ہے۔ جناب شاہ نے روشنی ڈالی کہ 8 دسمبر 1965 سے، بی ایس ایف نے ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کا شاندار ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1992 میں بی ایس ایف کے جوانوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس کے لیے ملک کے لوگ ہمیشہ مقروض رہیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ چھ دہائیوں سے بی ایس ایف نے ملک کی مضبوط سیکورٹی کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑھتی ہوئی سیکورٹی ضروریات کو پورا کرنا بی ایس ایف کے بغیر ناممکن ہے، جو اپنے قیام کے وقت 25 بٹالین سے بڑھ کر آج 193 بٹالین تک پہنچ گئی ہے۔ جناب شاہ نے روشنی ڈالی کہ 2.7 لاکھ اہلکاروں کے ساتھ بی ایس ایف دنیا کی سب سے بڑی سرحدی حفاظت کرنے والی فورس ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ 2024 میں بھی بی ایس ایف نے مختلف کارروائیوں کے ذریعے جعلی کرنسی، منشیات، دراندازی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا اپنا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی پہلی لائن آف ڈیفنس کے طور پر، 1992 بی ایس ایف اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اور ان میں سے 1330 کو آج تک تمغوں سے نوازا جا چکا ہے۔ ان میں 1 مہا ویر چکر، 6 کیرتی چکر، 13 ویر چکر، 13 شوریہ چکر، 56 سینا میڈل، اور 1,241 پولیس میڈل شامل ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ کئی سالوں سے ہماری سرحدی سلامتی کی پالیسی میں وضاحت کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب اٹل بہاری واجپائی کے بطور وزیر اعظم دور میں، سرحدی انتظام کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر اور’ون بارڈر، ون فورس‘ پالیسی متعارف کرائی گئی، جو جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد مزید واضح ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں سرحدی علاقوں میں مضبوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی، دیہاتوں میں فلاحی اسکیموں کے 100 فیصد نفاذ کو یقینی بنانے اور ملک کے پہلے دیہاتوں میں سرحدوں کے ساتھ ساتھ ریل، سڑک، آبی گزرگاہوں اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترین رابطہ قائم کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے یہ بھی بتایا کہ زمینی بندرگاہوں کے ذریعے قانونی تجارت اور عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھایا گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور کو آپریٹو کے وزیر نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد کے 591 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحد کے 1,159 کلومیٹر پر فلڈ لائٹس لگائی گئی ہیں اور 573 سرحدی چوکیوں کے ساتھ 579 آبزرویشن پوسٹس بھی تعمیر کی گئی ہیں۔ مزید برآں، بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 685 مقامات پر بجلی کے کنکشن، 575 مقامات پر پانی کے کنکشن اور 570 سولر پلانٹس نصب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مودی حکومت نے تقریباً 1,812 کلومیٹر دشوار گزار علاقوں میں سرحدی سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جس سے ان علاقوں کے دیہاتوں سے رابطے میں اضافہ ہوا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی وائبرنٹ ولیج پروگرام ہے، جسے تجرباتی بنیادوں پر 4,800 کروڑ روپے کے کافی بجٹ کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت، ملک کی شمالی سرحد کے ساتھ متعدد دیہات، خاص طور پر جن کو نقل مکانی کا مسئلہ درپیش ہے، کو متحرک گاؤں کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دیہات کے مکینوں کو جامع رابطہ، صحت کی سہولیات، وقار، روزگار اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی گئی ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اس پروگرام کو تجرباتی طور پر تقریباً 3,000 گاؤں میں شروع کیا گیا ہے اور آخر کار اسے ملک کی سرحدوں کے ساتھ ہر گاؤں تک بڑھایا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بی ایس ایف نے اوکھا میں ملک کی پہلی نیشنل کوسٹل پولیس اکیڈمی قائم کی ہے، جو سمندری حدود کو محفوظ بنانے کے لیے تعینات ریاستی پولیس اور سرحدی محافظ دستوں کو تربیت دیتی ہے۔ مزید برآں، مودی حکومت نے بین الاقوامی سرحد کے ساتھ حساس علاقوں کی نگرانی کے لیے ایک جامع انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ دھوبری میں CIBMS کو ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر لاگو کیا گیا ہے، اور ابتدائی نتائج بہت حوصلہ افزا رہے ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ کچھ بہتری کے بعد یہ نظام پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ پوری سرحدوں پر لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سرحد پر باڑ لگانے، سرحد کے ہندوستانی حصے پر سڑکوں کی تعمیر، اور کئی دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ڈرون کا مسئلہ مزید سنگین ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے، ایک لیزر سے لیس اینٹی ڈرون گن ماؤنٹ سسٹم کوپورے حکومتی نقطہ نظرکے ذریعے تیار کیا گیا ہے جس میں ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی تمام سرحدی سیکورٹی فورسز، وزارت دفاع، ڈی آر ڈی او اور حکومت ہند کے مختلف تحقیقی محکمے شامل ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ پنجاب کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر ڈرون کی دراندازیوں میں سے 55 فیصد کو روکا گیا ہے اور اسے بے اثر کیا گیا ہے، جو کہ پہلے کے لگ بھگ 3 فیصد سے نمایاں بہتری ہے۔ جناب شاہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چند سالوں میں ملک کو ڈرون سے لاحق خطرات سے بچانے کے لیے ایک جامع اینٹی ڈرون یونٹ قائم کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ اورکو آپریٹو کے وزیر نے کہا کہ ہمارے فوجی اپنی زندگی کے سنہرے سال اپنے خاندانوں اور بچوں سے دور انتہائی مشکل حالات کو برداشت کرتے ہوئے گزارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان کی قربانیوں، لگن اور حب الوطنی کی قدر کرتی ہے۔ جناب امت شاہ نے اعتراف کیا کہ ہر طرح کے موسم اور حالات میں ہماری افواج کے جوانوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بہترین طریقے سے نبھایا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ فوجی ملک کے دفاع کی پہلی لائن کے طور پر کھڑے ہیں، شہریوں کی حفاظت کے لیے قدرتی آفات، دہشت گردی کے حملوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرتے ہوئے ملک کی سلامتی کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان فوجیوں کا ہر قدم، جدوجہد اور فتح ملک میں یہ یقین پیدا کرتی ہے کہ بھارت ناقابل تسخیر ہے اور اسے شکست نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے 1.4 بلین بھارتیوں کے دلوں میں ناقابل تسخیر ہونے کے اس احساس کا سہرا پوری طرح سے ہماری سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کو دیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 2047 تک مکمل ترقی یافتہ بھارت کے وزیر اعظم مودی کے ویژن کو حاصل کرنا ان فوجیوں کی لگن اور بہادری کے بغیر ناممکن ہے۔ ان کی ہمت، قربانی اور عزم سے ہی اس مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کی سیکورٹی فورسز کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آیوشمان سی اے پی ایف اسکیم کے ذریعے 41,21,443 اہلکاروں اور ان کے کنبہ کے افراد کو آیوشمان سی اے پی ایف کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر کے ہزاروں اسپتالوں کو اس کارڈ سے جوڑا گیا ہے، یہ ذمہ داری وزیر اعظم مودی نے اٹھائی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک 1,600 کروڑ روپے کے دعوے، جن میں 14.83 لاکھ مقدمات شامل ہیں،جن کا تصفیہ کیا جا چکا ہے۔ مزید برآں، 29,890 اسپتالوں میں اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو کیش لیس ہیلتھ کیئر خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ رہائش کے اطمینان کے تناسب کو بڑھانے کے لیے گزشتہ 5 سالوں میں 13,000 مکانات کی منظوری دی گئی ہے، اور اسی مدت کے دوران 11,000 منظور شدہ مکانات کی تعمیر مکمل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 111 بیرکیں تعمیر کی گئی ہیں، اور CAPF ای ہاؤسنگ ویب پورٹل کے ذریعے خالی مکانات مختص کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے یہ بھی بتایا کہ تمام سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) نے درخت لگانے میں شاندار کام کیا ہے۔ انہوں نےکہاکہ تمام فورسز نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی مختلف فلاحی اسکیموں کو گاؤں تک پہنچانے کے لیے اہم کوششیں کی ہیں۔
*****
(ش ح۔اص)
UR No 3636
(Release ID: 2082162)
Visitor Counter : 34