اقلیتی امور کی وزارتت
این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی نے پسماندہ طبقوں کو کاروبار کے ذریعے بااختیارکیلئے معاہدے پر دستخط کئے
این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی کے درمیان تعاون ایک خود انحصار بھارت کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے:مرکزی وزیر جناب کرن رجیجیو
Posted On:
07 DEC 2024 7:42PM by PIB Delhi
نیشنل مائنارٹیز ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) اور دلت انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈی آئی سی سی آئی) نے آج پسماندہ طبقوں میں کاروبار کے فروغ کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ اقلیتی امور اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب کرن رجیجیو کی موجودگی میں کیا گیا۔ اس موقع پر، وزارت اقلیتی امور میں سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار، چیئرمین، ڈی آئی سی سی آئی پدم شری ڈاکٹر ملند کامبلے، این ایم ڈی ایف سی کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر آبھا رانی سنگھ اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
یہ شراکت داری اقلیتی اور پسماندہ طبقوں کی سماجی و اقتصادی بااختیاری میں ایک نیا پہلو پیش کرے گی، کیونکہ این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی، کے وسائل اور مہارت کا امتزاج ایک جامع ترقی اور خود انحصاری کے فروغ کے لیے کیا جائے گا۔ وزیر موصوف جناب کرن رجیجیو نے اس موقع پر کہا کہ این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی کے درمیان یہ شراکت داری ایک خود انحصار بھارت کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کو فروغ دے کر ہم افراد کو تحریک بخش نوکری دینے والے کاروباری بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے پورے ملک میں زندگیوں اور طبقوں میں تبدیلی آئے گی۔‘‘
خود روزگار اور آمدنی کی پیداوار کی سرگرمیوں کے لیے رعایتی مالی امداد فراہم کرنے والا این ایم ڈی ایف سی، 1994 سے اب تک 24 لاکھ سے زیادہ اقلیتی خاندانوں کی زندگیوں کو بدل چکا ہے اور اس نے 9,000 کروڑ روپے سے زائد کا قرضہ فراہم کیا ہے۔ اسی طرح سے ڈی آئی سی سی آئی، جو پسماندہ گروپوں میں کاروباری صلاحیتوں کے فروغ کے لیے معروف ہے، کاروباری قیادت کے فروغ کے مفاہمت نامے اور پائیدار ترقی کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے دونوں ادارے درج ذیل مقاصد کے حصول کی کوشش کریں گے:
- آگاہی پیدا کرنا: اقتصادی ترقی کے لیے کاروبار کو ایک قابل عمل موقع کے طور پر فروغ دینا۔
- کریڈٹ سپورٹ فراہم کرنا: کاروبار کرنے والوں کو خود روزگار کے منصوبے شروع کرنے کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا تاکہ دوسرے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
- پالیسی ایڈووکیسی: پائیدار کاروباری طریقوں کی سہولت فراہم کرنا اور ترقیاتی نتائج کے لیے پالیسیوں کا عملی نفاذ کرنا۔
- نوجوانوں کو متاثر کرنا: کاروبار کو ایک کامیاب کیریئر کے طور پر فروغ دینا۔
ڈی آئی سی سی آئی کے چیئرمین پدم شری ڈاکٹر ملند کامبلے نے اقلیتی امور کے وزیر جناب کرن رجیجیو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی کے درمیان اس شراکت داری کے لیے ان کے حوصلے کی قدر کرتے ہیں، جس کے ذریعے پسماندہ طبقوں میں کاروبار کو فروغ دینے اور ان کے کاروباری افراد کو رہنمائی فراہم کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ڈی آئی سی سی آئی اس تعاون کے ذریعے ان افراد کی مدد کرے گا تاکہ وہ حکومت سے نوکریوں کے متلاشی نہ بنیں، بلکہ خود روزگار کے مواقع پیدا کر کے دوسروں کے لیے روزگار فراہم کریں۔
اقلیتی امور کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت داری وسائل اور ویژن کا امتزاج ہے جو معاشرتی بہتری کے لیے ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف افراد کی مدد کرنے کی بات نہیں بلکہ ایک ایسا نظام بنانے کی بات ہے جو ترقی اور شمولیت کو فروغ دے۔
مفاہمت نامے کے تحت، این ایم ڈی ایف سی، ان کارو باری افراد کو رعایت قرضہ فراہم کرے گا جو ڈی آئی سی سی آئی کے ذریعے منتخب کردہ ہوں، تاکہ وہ اپنے کاروبار شروع کریں اور اقتصادی ترقی میں حصہ لیں۔ اس تعاون کا مقصد آگاہی پروگراموں کا انعقاد اور پالیسی اصلاحات کی وکالت کرنا بھی ہے، تاکہ پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
این ایم ڈی ایف سی کی چیف جنرل منیجر ڈاکٹر آبھا رانی سنگھ نے کہا کہ یہ مفاہمت نامہ پسماندہ طبقوں کو بااختیار بنانے کے ہمارے مشن میں ایک اہم قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ڈی آئی سی سی آئی کے ساتھ مل کر کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے، ضروری معاونت فراہم کرنے اور مزید افراد کو اس راہ پر چلنے کی ترغیب دینے کی کوشش کریں گے۔
این ایم ڈی ایف سی اور ڈی آئی سی سی آئی کے درمیان یہ شراکت داری ایک ایسا ماڈل ثابت ہو گی جو پسماندہ طبقوں کے لیے بااختیاری کے اسٹریٹجک اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرے گی۔ اس میں اجتماعی عمل کے ذریعے جامع اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی اہمیت کو تسلیم کیا جائے گا۔ یہ تقریب، معاہدے پر دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی، جو اقتصادی اور سماجی بااختیاری کی طرف ایک نئے آغاز کی علامت ہے۔
******
ش ح۔ ش ا ر ۔ م ر
U-NO. 3627
(Release ID: 2082020)
Visitor Counter : 44