محنت اور روزگار کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے بین الاقوامی تنظیموں میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں نوجوانوں سے خطاب کیا
ہندوستان کے نوجوان ہی ملک کی حقیقی دولت ہیں: ڈاکٹر مانڈویہ
’’این سی ایس پورٹل قومی اور بین الاقوامی کریئر کے مواقع تلاش کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے ایک قیمتی وسیلہ ہے‘‘
ویبینار کو نوجوانوں کی جانب سے زبردست ردعمل دیکھنے کو ملا، جس میں 1,100 سے زائد طلباء نے شرکت کی
Posted On:
06 DEC 2024 7:12PM by PIB Delhi
محنت و روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج نئی دہلی میں ’’بین الاقوامی تنظیموں میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک ویبینار میں شرکت کی ۔ یہ ویبینار وزارتِ محنت و روزگار نے اقوام متحدہ کی مزدوروں کی بین الاقوامی تنظیم (آئی ایل او) اور بھارت کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے تعاون سے منعقد کیا تھا ۔
اس تقریب میں دہلی/این سی آر کے 42 ممتاز اداروں سے تعلق رکھنے والے 1100 سے زیادہ طلباء نے شرکت کی، جو قانون، کاروبار، انتظامیہ اور متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں ۔ ویبینار کو پورے ملک میں لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے نشر کیا گیا، جس سے نوجوان امیدواروں کا ایک وسیع حلقہ اس سے فائدہ اٹھا سکا ۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر مانڈویہ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کا نوجوان طبقہ ملک کی اصل دولت ہے، جس کی صلاحیت اور مہارت کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے اور سراہا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پیشہ ور عالمی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔
وزیرِ محنت و روزگار نے شرکاء کو بین الاقوامی تنظیموں میں انٹرنشپ یا رضاکارانہ مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تجربات مہارتوں میں اضافہ کرتے ہیں، نقطہ نظر کو وسیع کرتے ہیں اور نوجوانوں کو مختلف کیریئر چیلنجز کے لیے تیار کرتے ہیں ۔
ڈاکٹر مانڈویہ نے شرکاء کو نیشنل کیریئر سروس (این ی ایس) پورٹل کا استعمال کرنے کی بھی ترغیب دی، جس پر 37 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ادارے باصلاحیت افراد کی تلاش میں ہیں ۔ انہوں نے اس پورٹل کو ایک قیمتی وسیلہ قرار دیا جو نوجوانوں کو ملکی اور بین الاقوامی کیریئر کے مواقع تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے ۔
محترمہ شوبھا کرندلاجے، وزیرِ مملکت برائے محنت و روزگار اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں نے کہا کہ نوجوان لوگ ترقی کا ایک اہم وسیلہ ہیں، جو سماجی تبدیلی کے کلیدی ایجنٹس اور اقتصادی ترقی و تکنیکی اختراع کی قوت محرکہ ہیں ۔
محترمہ سُمیتا ڈاورا، سکریٹری (محنت و روزگار) نے ملک کی غیر معمولی کثیر آبادی کی منفرد صلاحیت پر زور دیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت اس اقدام کو مزید بڑھانے کے لیے ایسے ویبینار کا اہتمام کرے گی تاکہ ملک بھر کے نوجوانوں اور بیرونِ ملک پڑھنے والے طلباء تک اس کا اثر و رسوخ اور رسائی بڑھائی جا سکے ۔
ویبینار میں معزز مقررین کی تقاریر بھی شامل تھیں، جن میں جناب شومبی شارپ، بھارت میں اقوام متحدہ کے کنثری کوآرڈینیٹر اور محترمہ میچیکو میاموتو، بھارت کے لیے آئی ایل او کے دفتر کی ڈائریکٹر شامل تھیں ۔ اس موقع پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ بھارت میں 26 اقوام متحدہ کے ادارے 4000 سے زائد عملے کو شامل کر رہے ہیں ۔
ویبینار کے دوران، اقوام متحدہ اور آئی ایل او کے ماہرین نے بین الاقوامی تنظیموں میں روزگار کے مواقع حاصل کرنے کے لیے ضروری مہارتوں اور قابلیتوں کے بارے میں اہم بصیرتیں فراہم کیں ۔ ماہرین نے اقوام متحدہ کے نظام میں مختلف مواقع کے بارے میں آگاہ کیا، جیسے کہ انٹرنشپ، رضاکارانہ پروگرام، مشاورتی خدمات اور نوجوان پیشہ ورانہ پروگرام کے علاوہ ان کی درخواست کے طریقہ کار اور درکار صلاحیتوں کو وضاحت سے بیان کیا ۔ اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے جاب پورٹل کی وضاحت کی گئی، جس میں پورٹل کو نیویگیٹ کرنے اور مختلف دستیاب پوزیشنز کے لیے درخواست دینے کے عمل کی تفصیل سے رہنمائی فراہم کی گئی ۔
ویبینار کی ایک اہم خصوصیت ایک پینل مباحثہ تھا جس میں جنیوا ہیڈکوارٹرس میں آئی ایل او کے ساتھ کام کرنے والے سینئر بھارتی ماہرین نے شرکت کی ۔ محترمہ سُکتی داس گپتا، ڈائریکٹر اور جناب سری نواس بی ریڈی، چیف آف اسکلز اینڈ ایمپلائبلٹی نے اپنے تجربات اور کیریئر کی کہانیاں شیئر کیں، اور اُمیدوار اور خواہش مند طلباء کو قیمتی مشورے دیے ۔ اس مکالماتی ویبینار میں طلباء کے سوالات کا تفصیل سے جواب بھی دیا گیا ۔
ویبینار نے طلباء کو عالمی کیریئر کے مواقع کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کرنے میں کامیابی حاصل کی، جس سے بین الاقوامی تنظیموں میں ان کی خواہشات کو حقیقت میں بدلنے کی سمت میں ایک اہم قدم اُٹھایا گیا ۔
******
ش ح ۔ م ع ۔ م ت
U - 3598
(Release ID: 2081707)
Visitor Counter : 14