زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زراعت کے لیے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ: گجرات کسانوں کا شناختی کارڈ بنانے میں آگے ہے

Posted On: 06 DEC 2024 6:10PM by PIB Delhi

حکومتِ ہند نے 2 ستمبر 2024 کو اعلان کردہ ڈیجیٹل زرعی مشن کے تحت ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ (ڈی پی آئی) کی تشکیل میں ایک اہم سنگِ میل کو عبور کیا ہے۔ 5 دسمبر 2024 کو، گجرات ملک کی پہلی ریاست بن گیا ہے جس نے ریاست میں ہدف بنائے گئے کسانوں کی 25 فیصد تعداد کے لیے فارمر آئی ڈیز تیار کیں۔ یہ کامیابی حکومتِ ہند کے ’ایگری اسٹیک انیشیٹو‘کے تحت ایک جامع، معیارات پر مبنی ڈیجیٹل زرعی نظام کے قیام کی جانب ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس اقدام کو زرعی شعبے میں تکنیکی ترقی کے ذریعے کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017IVM.jpg

کسان آئی ڈی ایک منفرد ڈیجیٹل شناخت ہے جو آدھار پر مبنی ہوتی ہے اور اسے ریاست کے زمین کے ریکارڈ سسٹم سے متحرک طور پر منسلک کیا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کسان آئی ڈی کسان کے زمین کے ریکارڈ میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود بخود اپ ڈیٹ ہو جاتی ہے۔ ڈیجیٹل زرعی مشن کے تحت کسان آئی ڈی اور ڈیجیٹل طور پر جمع کیے گئے فصل کے ڈیٹا کے ذریعے کسانوں کو درج ذیل فوائد فراہم کیے جائیں گے:

•        سرکاری اسکیموں تک آسان اور تیز رسائی

•        کاغذ کے بغیر اور رابطے کے بغیر فصل کے قرض اور کریڈٹ کی فراہمی جو ایک گھنٹے کے اندر مکمل کی جا سکتی ہے

•        کسان کی ضروریات کے مطابق مخصوص زرعی مشاورتی خدمات

•        فوائد کی شفاف اور براہِ راست منتقلی

•        بہتر مارکیٹ تک رسائی

•        مالی شمولیت میں اضافہ

یہ ڈیجیٹل شناخت ایک انقلابی ذریعہ بھی بنے گی جس سے عمل درآمد کے قابل بصیرتوں اور پالیسی سازی میں مدد ملے گی۔ یہ نظام کسانوں کے لیے جدید اور ضروری حل فراہم کرے گا، زرعی خدمات کی مؤثر فراہمی کو یقینی بنائے گا اور زراعت کی تبدیلی کے لیے ایک ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام تشکیل دے گا۔ اس کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانا اور پائیدار زراعت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026WP5.jpg

کسان آئی ڈیز کی جامع تیاری کو یقینی بنانے کے لیے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومتِ ہند نے ریاستوں کے لیے ایک کثیر جہتی حکمت عملی تیار کی ہے۔ ان حکمت عملیوں میں مختلف چینلز شامل ہیں جیسے: سیلف موڈ: کسانوں کی جانب سے موبائل کے ذریعے خود سے رجسٹریشن؛ سہایک موڈ: تربیت یافتہ فیلڈ ورکرز یا رضاکاروں کی مدد سے رجسٹریشن؛  کیمپ موڈ: دیہی علاقوں میں مخصوص رجسٹریشن کیمپ؛ سی ایس سی موڈ: مشترک خدمات مراکز (سی ایس سی) کے ذریعے رجسٹریشن۔

ڈیجیٹل زرعی مشن نے مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا ہے، تاکہ زراعت کے شعبے کے لیے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ (ڈی پی آئی) تیار کیا جا سکے۔ اس کے لیے ڈیجیٹل زراعت پر معاہدے (ایم او یوز) اور کسان رجسٹری بنانے کو فروغ دینے کے لیے خصوصی مرکزی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

مزید برآں، مرکز نے ریاستوں کو تکنیکی رہنمائی، حوالہ جاتی ایپلیکیشنز، کمپیوٹنگ کی صلاحیت اور تربیت فراہم کرکے ان کی استعداد کار میں اضافہ کیا ہے۔ کسان رجسٹریشن کیمپوں کے انعقاد اور کسان آئی ڈیز تیار کرنے میں شامل ریاستی عہدیداروں کو کارکردگی پر مبنی مالی مراعات بھی دی جا رہی ہیں۔

ریاستی سطح پر، محکمہ ریونیو اور زراعت سمیت مختلف محکموں کے درمیان تال میل اور باہمی تعاون اس منصوبے کی خاص باتیں ہیں۔ ریاستوں نے ڈیجیٹل زرعی نظام کی ترقی کے لیے انتظامی اور تکنیکی تبدیلیاں، بشمول عمل میں اصلاحات، کی ہیں۔ ساتھ ہی، پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس (پی ایم یوز) اور ہم آہنگی کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ پیش رفت کی نگرانی کی جا سکے، مقامی مدد فراہم کی جا سکے اور تیار ہونے والے ڈیٹا کی درستگی اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔

جہاں گجرات کسان آئی ڈیز کی تیاری میں 25 فیصد تک پہنچ کر سبقت لے گیا ہے (پی ایم - کسان) کے تحت ریاست کے مجموعی کسانوں کا)، وہیں دیگر ریاستیں بھی نمایاں پیش رفت کر رہی ہیں۔ مدھیہ پردیش نے مختصر وقت میں 9 فیصد کامیابی حاصل کی ہے، مہاراشٹر نے 2 فیصد ہدف پورا کیا ہے اور دیگر ریاستیں جیسے اتر پردیش، آسام، چھتیس گڑھ، اوڈیشہ اور راجستھان نے بھی کسان آئی ڈیز کی تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔

 زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اس انقلابی سفر میں ریاستوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے، تاکہ ہر کسان ڈیجیٹل زراعت کے انقلاب کے فوائد سے مستفید ہو سکے۔

*****

ش ح ۔  م ع  ۔  م ت

U - 3591


(Release ID: 2081673) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil