بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گھریلو شپ یارڈز کے لیے مراعات

Posted On: 06 DEC 2024 4:14PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے  تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے ملک کی شپنگ انڈسٹری کو تبدیل کرنے کے اپنے پرعزم منصوبوں کے حصے کے طور پر ایندھن کی بچت اور تکنیکی طور پر جدید جہاز تیار کرنے کے لیے گھریلو شپ یارڈز کی حوصلہ افزائی کے لیے اضافی مراعات فراہم کی ہیں۔ تفصیلات ذیل میں پیش کی جارہی ہیں:

جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی میں اگست 2023 میں ترمیم کی گئی تھی، جس میں ’بحری جہازوں کے لیے کُل 30فیصد مالی امداد شامل کی گئی تھی جہاں مین پروپلشن سبز ایندھن جیسے میتھانول/امونیا/ہائیڈروجن فیول سیلز وغیرہ کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے‘۔ اس ترمیم میں 'مکمل طور پر الیکٹرک یا ہائبرڈ پروپلشن سے لیس جہازوں کے لیے کُل 20 فیصد مالی امداد' بھی شامل ہے۔

میری ٹائم امرت کال وژن (ایم اے کے وی2047) کے مطابق، ہندوستان 2047 تک تجارتی جہاز سازی میں سرفہرست 5 ممالک میں شامل ہونے کی خواہش رکھتا ہے۔ مزید، "میک ان انڈیا" پالیسی کو فروغ دینے اور ہندوستان میں جہاز سازی کی صنعت کو سپورٹ کرنے کے لیے، وزارت نے ہندوستانی شپ یارڈز کے لیے گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ سے آرڈر حاصل کرنے اور عالمی آرڈرز کو مسابقتی بنانے کے لیے ایک فریم ورک بنایا ہے۔ مالی امداد کی پالیسی (ایس بی ایف اے پی)ا سکیم متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ اسکیم 1 اپریل 2016 اور 31 مارچ 2026 کے درمیان دستخط کیے گئے جہاز سازی کے معاہدوں کے لیے ہندوستانی شپ یارڈز کو مالی امداد فراہم کرتی ہے، مالی امداد کی شرح 2016 میں 20فیصد سے شروع ہوئی اور 2026 میں 11فیصد تک کم ہو گئی۔ اب تک 45 شپ یارڈز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور 19 شپ یارڈز نے مالی امداد حاصل کر کے اس سکیم سے استفادہ کیا ہے۔ مزید144 جہازوں کی تعمیر اور ترسیل کے لیے 385.16 کروڑ روپےکی رقم  جاری کی گئی  ہے۔

******

ش ح۔ ش ت  ۔ ج

Uno-3577


(Release ID: 2081591) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Tamil