وزارت خزانہ
محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) نے آج نئی دہلی میں، بین محکمہ تعاون کو بڑھانے اور بینک دھوکہ دہی سے متعلق معاملات میں تحقیقات میں تیزی لانے کے لیے ’سرکاری شعبے کے بینکوں (پی ایس بی) کے چوکسی کے معاملات پر کوآرڈینیشن میٹنگ‘ کا اہتمام کیا
میٹنگ میں ڈی ایف ایس، ایم ایچ اے، ڈی او پی ٹی، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور ایم ڈی، سی ای آر ایس اے آئی کی نمائندگی کے ساتھ ڈی ایف ایس سکریٹری، سی بی آئی ڈائریکٹر، اے بی بی ایف ایف چیئرمین؛ ایس بی آئی کے چیئرمین؛ پی ایس بی کے ایم ڈی اور سی ای او، پی ایس بی کے چیف ویجیلنس آفیسروں کی شرکت بھی دیکھی گئی
آگے بڑھنے کے راستے کے طور پر، بینکوں اور سی بی آئی کے درمیان باقاعدگی سے بات چیت کے لیے پلیٹ فارم بنائے جائیں گے تاکہ بینک فراڈ کے معاملات کی تحقیقات میں تیزی لائی جا سکے
Posted On:
04 DEC 2024 7:23PM by PIB Delhi
محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) نے مختلف محکموں، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور پی ایس بی کے درمیان بینک فراڈ کی تحقیقات میں تیزی لانے کے لیے پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) کے ویجیلنس معاملات اور متعلقہ معاملات پر آج نئی دہلی میں ایک رابطہ میٹنگ کا اہتمام کیا۔
میٹنگ میں ڈی ایف ایس، ایم ایچ اے، ڈی او پی ٹی، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور ایم ڈی، سینٹرل رجسٹری آف سیکورٹائزیشن ایسٹ ری کنسٹرکشن اینڈ سیکیورٹی انٹرسٹ آف انڈیا (سی ای آر ایس اے آئی) کی نمائندگی کے ساتھ جناب ایم ناگراجو، سکریٹری، ڈی ایف ایس، جناب پروین سود، ڈائریکٹر، سی بی آئی؛ چیئرمین، ایڈوائزری بورڈ فار بینکنگ اینڈ فنانشل فراڈ (اے بی بی ایف ایف)، چیئرمین، ایس بی آئی؛ پی ایس بی کے ایم ڈی اور سی ای او، پی ایس بی کے چیف ویجیلنس آفیسروں نے شرکت کی۔
میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ بینک سے متعلق فراڈ کے معاملات تشویش کا ایک بڑا حصہ ہیں، اور حکومت نے بینکنگ اثاثوں میں تناؤ کو دور کرنے کے لیے مختلف اقدامات جیسے کہ پی ایس بی کے اثاثوں کے معیار اور کارکردگی میں بہتری کے لیے دیوالیہ پن اور دیوالیہ پن کوڈ (IBC) اور قومی اثاثہ کی تعمیر نو کمپنی کی تشکیل کی ہے۔
میٹنگ میں بینک فراڈ کے معاملوں میں تیز اور مؤثر تحقیقات پر توجہ مرکوز کی گئی جس کا مثبت اثر ہوگا اور اس کے ذریعے ممکنہ طور پر خطرے میں آنے والے بینکنگ اثاثوں کے حل کو مزید متحرک کرنے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی بینک فراڈ کے معاملوں میں تیزی سے تحقیقات کے لیے تمام اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کی سہولت کے لیے، سی بی آئی اور پی ایس بی کے درمیان تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ڈی ایف ایس اور سی بی آئی کی جانب سے بینک فراڈ کے معاملات اور دیگر آپریشنل مسائل کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کرنے کے لیے تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی گئیں۔
میٹنگ کے دوران یہ بات نوٹ کی گئی کہ بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ 1988 میں کی گئی ترامیم کے ذریعے بینکروں کے خلاف تحقیقات اور قانونی کارروائی کو روکنے کے لیے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ سی بی آئی کی طرف سے کی گئی درخواستوں کی جانچ بینکر کرتے ہیں اور ایماندارانہ فیصلے محفوظ رہتے ہیں۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بینکر اور سی بی آئی کے درمیان باقاعدہ بات چیت کے لیے پلیٹ فارم بنائے جائیں گے۔
بینک فراڈ کے معاملات میں سی بی آئی کے پاس شکایات درج کرنے سے متعلق دیگر آپریشنل مسائل، تحقیقات کا باقاعدہ جائزہ لینے اور تفتیشی عمل کے دوران سی بی آئی کو درکار تعاون سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ بینکرز اور سی بی آئی کے درمیان باقاعدہ بات چیت سے بینک فراڈ کے معاملات کی تحقیقات میں آپریشنل افادیت آئے گی۔
تمام اسٹیک ہولڈروں کی جانب سے دھوکہ دہی کو روکنے اور قصورواروں کے خلاف بر وقت کارروائی کے لیے کی گئی اجتماعی کوششوں کے اعتراف کے ساتھ میٹنگ کا اختتام ہوا۔
********
ش ح۔ ف ش ع
U: 3460
(Release ID: 2080874)
Visitor Counter : 59