اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقلیتی امور کی وزارت کی طرف سے ملک بھر میں نافذ کردہ مختلف اسکیمیں

Posted On: 04 DEC 2024 1:53PM by PIB Delhi

اقلیتی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں معلومات فراہم کرتے بتایا کہ پچھلے دس برسوں میں اور رواں سال کے دوران اقلیتوں کے لیے درج ذیل نئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں:

  • نئی منزل اسکیم 2015 میں شروع ہوئی، اور اس کا نفاذ اقلیتی نوجوانوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کیا گیا جن کے پاس اسکول لیوینگ کا باقاعدہ سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ اس اسکیم نے باضابطہ تعلیم (کلاس آٹھویں یا دسویں) اور ہنرمندی پر مشتمل  ایک مجموعہ فراہم کیا اور اس کے تحت فائدہ حاصل کرنے والوں کو بہتر روزگار اور ذریعہ معاش تلاش کرنے کے قابل بنایاگیا۔ آغاز سے لے کر اب تک اس اسکیم کے تحت 98,712 مستفیدین کو تربیت دی جا چکی ہے۔
  • یو ایس ٹی ٹی اے ڈی(استاد) اسکیم 2015 میں شروع ہوئی اور اس کے تحت صلاحیت سازی اورروایتی ماہر دستکاروں/ کاریگروں کی ہنرمندی کو بہتر بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ آغازسے لے کر اب تک تقریباً 21,611 مستفیدین کو اس اسکیم کے تحت تربیت دی گئی ہے۔

ان اسکیموں کو پراجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسیوں (پی آئی اے ایس) کے ذریعے لاگو کیا گیا تھا ، جنہیں وزارت نے پورے ہندوستان کی سطح پر شفاف عمل کے ذریعے منتخب کیا تھا۔ اس لیے اسکیموں کے تحت ریاست کے حساب سے فنڈ مختص نہیں کئے گئے۔

ان اسکیموں کو اب پردھان منتری ویراثت کا سموردھن(پی ایم وِکاس) میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ پی ایم وکاس اقلیتی امور کی وزارت (ایم او ایم اے) کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے جو وزارت کی جانب سے نوٹیفائی کی گئی چھ اقلیتی برادریوں کے لئے  پانچ سابقہ ​​اسکیموں یعنی ‘سیکھو اور کماؤ’، ‘نئی منزل’، ‘یو ایس ٹی ٹی اے ڈی’، ‘نئی روشن’، اور ہماری دھروہر کی نئی شکل ہے۔ اس اسکیم  کے تحت  ہنرمندی کے فروغ، کاروباری سرگرمیوں اور اقلیتی خواتین کی قیادت اور اسکول چھوڑنے والوں کے لیے تعلیمی مدد کے ذریعےاقلیتوں کی بہتری پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔  پی ایم وکاس اسکیم اس سال شروع کی گئی تھی لیکن ابھی تک اسے سرکاری طور پر شروع کرنا باقی ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت اقلیتوں، خاص طور پر معاشرے کے معاشی طور پر کمزور اور ان طبقات کو جنہیں کم سہولیات حاصل ہیں سمیت ہر طبقے کی بہبود اور ترقی کے لیے مختلف دیگر اسکیمیں بھی نافذ کرتی ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت خاص طور پر چھ (6) مرکزی طور پر شناخت  شدہ اقلیتی برادریوں کو سماجی، اقتصادی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے۔ وزارت کی طرف سے نافذ کردہ اسکیمیں/ پروگرام درج ذیل ہیں:

 1. تعلیمی طور پر  بااختیار بنائے جانے سے متعلق اسکیمیں

i پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم

 

ii پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم

iii میرٹ کم مین  پر مبنی اسکالرشپ اسکیم

2. روزگار اور اقتصادی طور پر  بااختیار بنائے جانے سے متعلق  اسکیمیں

  • اقلیتوں کے فروغ اور مالی تعاون سے متعلق قومی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی): این ایم ڈی ایف سی  ریاستی حکومت /مرکز کے زیر انتظام علاقے اور کینرا بینک کے ذریعے نامزد کی گئی ریاستی ایجنسیوں کے ذریعے اس اسکیم کے تحت مقررہ مدت کے لئے قرض ، تعلیمی قرض، وراثت  اسکیم اور مائیکرو فنانس اسکیم کے تحت شناخت  شدہ اقلیتوں میں سے ‘‘پسماندہ طبقات’’ کو خود روزگار آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لیے رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔

3. بنیادی ڈھانچے کے فروغ سے متعلق اسکیم

  • پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے): ملک کے اقلیتوں پر مشتمل علاقوں میں صحت، ہنر مندی کے فروغ، خواتین پر مبنی منصوبے، پینے کے  صاف پانی کی  سپلائی اور  صفائی ستھرائی اور کھیل جیسے شعبوں میں  بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینا۔

4. خصوصی اسکیمیں

 (i) جیو پارسی: ہندوستان میں پارسیوں کی آبادی میں کمی کو دور کرنے کی ایک اسکیم۔

ان اسکیموں کی تفصیلات وزارت کی ویب سائٹ www.minorityaffairs.gov.in پر دستیاب ہیں۔

تمام اسکیموں نے جامع طور پر  اعلیٰ سطح کی ہنرمندی، روزی روٹی کے زیادہ مواقع، روزگار کی اعلیٰ صلاحیت، بہتر بنیادی ڈھانچے تک بہتر رسائی، بہتر صحت اور اقلیتی برادریوں کی مجموعی بہبود میں اہم تعاون کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا ع خ۔ک ا۔ن م۔

U-3448


(Release ID: 2080799)
Read this release in: English , Hindi , Tamil