مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی مواصلات کے محکمے نے ملک میں ٹیلی مواصلاتی خدمات میں بہتری کے لیے گزشتہ 5 سالوں میں بہت سے اقدامات کیے ہیں
مواصلاتی خدمات میں معیار کی بہتری
Posted On:
04 DEC 2024 4:30PM by PIB Delhi
ٹیلی مواصلات کے محکمے نے ملک میں ٹیلی مواصلاتی خدمات میں بہتری کے لیے گزشتہ 5 سالوں میں بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات کی کچھ خصوصیات ذیل میں بیان کی گئی ہے۔
ملک کے دور دراز اور دیہی علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ/ڈیٹا اور موبائل خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیجیٹل بھارت ندھی (سابقہ یو ایس او ایف) کے تحت درج ذیل منصوبے شروع کیے گئے ہیں:
- بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں، سرحدی علاقوں اور دیگر ترجیحی علاقوں اورامنگوں والے اضلاع میں موبائل سروس فراہم کرنے کی اسکیمیں۔
- ان تمام گاؤوں میں 4 جی موبائل کوریج فراہم کرنے کی اسکیم جہاں اب تک یہ سہولت دستیاب نہیں ہے ۔
- شمال مشرقی علاقے اور انڈمان اور نکوبار اور لکش دیپ جزائر میں موبائل کنیکٹیویٹی کے لیے جامع ٹیلی کام ڈیولپمنٹ پلان (سی ٹی ڈی پی)۔
- تمام گرام پنچایتوں (جی پیز) اور دیہاتوں بشمول قبائلی علاقوں کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے بھارت نیٹ پروجیکٹ ۔ اکتوبر 2024 تک؛ ملک میں بھارت نیٹ پراجیکٹ کے تحت 2,14,283 گرام پنچایتوں کو خدما ت کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ مزید، حکومت نے 1.39 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے مانگ کی بنیاد پر ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام (اے بی پی) کو منظوری دی ہے جس میں ملک کے تمام جی پیز کا رنگ نیٹ ورک پر احاطہ کیا گیا ہے، بھارت نیٹ فیز-I اور فیز-II کے موجودہ نیٹ ورک کو بہتر بنایا گیا ہے اور بقیہ غیر جی پی دیہاتوں (تقریباً 3.8) لاکھ کو کنیکٹی ویٹی فراہم کی گئی ہے۔
اسکیموں کی تفصیلات ضمیمہ I کے تحت دستیاب ہیں۔
ٹیلی کام خدمات کے معیار میں بہتری کو یقینی بنانے کے لیے ٹیلی کام خدمات کے مختلف پیمانوں کے لیے حال ہی میں ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ( ٹی آر اے آئی) کے ذریعہ سروس کے معیارات پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
سال2021، 2022 اور 2024 میں ہونے والی اسپیکٹرم نیلامیوں کے ذریعے ٹیلی کام سروسز کے لیے کافی رسائی کو ممکن بنایا گیا ہے۔
رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) ضابطوں کے نوٹیفکیشن اور پی ایم گتی شکتی سنچار پورٹل کے آغاز کے نتیجے میں ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کی تنصیب کے لیے تیزی سے منظوری حاصل ہوئی ہے۔
سرحدی گاؤوں میں موبائل کوریج کو بہتر بنانے کے لیے سرحدی علاقوں میں بیس ٹرانسیور اسٹیشن (بی ٹی ایس) نصب کرنے سے متعلق پابندی ہٹا دی گئی ہے۔
ضمیمہ-I
نمبر شمار
|
اسکیم کا نام
|
ٹاور اور بی ٹی ایس کی تعداد
|
پروجیکٹ کی لاگت (کروڑ میں)
|
1
|
بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق علاقے
|
3,609
|
4,637
|
2
|
سرحدی علاقے اور دیگر ترجیحی علاقے
|
585
|
1,546
|
3
|
امنگوں والے اضلاع
|
3,928
|
4,099
|
4
|
4 جی سیچوریشن
|
17,901
|
30,620
|
5
|
سی ٹی ڈی پی شمال مشرقی خطہ
|
1,216
|
2,227
|
6
|
سی ٹی ڈی پی جزائر
|
125
|
166
|
یہ جانکاری وزیر مملکت برائے مواصلات ڈاکٹر پیماسانی چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ا ع خ۔ را
U-3443
(Release ID: 2080772)
Visitor Counter : 27