جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

او ڈی ایف  پلس  سنگ میل  کے حصول کی طرف گامزن، ایچ ایم او جے ایس   سی آر پاٹل نے ہماچل پردیش میں  دیہی علاقوں میں سوچھ بھارت  مشن-گرامین کی پیش رفت کا جائزہ لیا


او ڈی ایف پلس  یعنی کھلے میں رفع حاجت سے پاک ماڈل کی ترقی میں 34 ریاستوں میں ہماچل پردیش 21 ویں نمبر پر ہے

ہماچل پردیش کے 17,596 گاؤں میں سے، 15,832 (90 فیصد)  نے او ڈی ایف پلس یعنی کھلے میں رفع حاجت سے پاک کا اعلان کیاہے جبکہ 11,102 (63فیصد  )نے او ڈی ایف پلس ماڈل کا درجہ حاصل کیا

Posted On: 04 DEC 2024 11:53AM by PIB Delhi

A group of men holding flowersDescription automatically generated

 (آر ڈی اینڈ پی آر ) ہماچل پردیش کے وزیر  جناب انیرودھ سنگھ مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل کے ساتھ

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے ہماچل پردیش کے دیہی علاقوں میں  سوچھ بھارت مشن گرامین (ایس بی ایم – جی ) کے نفاذ اور پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ بات چیت میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف ) پلس ماڈل کا درجہ حاصل کرنے، فضلہ کے بندوبست کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ریاست بھر میں پائیدار صفائی کے حل کو نافذ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

او ڈی ایف پلس یعنی  کھلے میں رفع حاجت سے پاک ماڈل کی پیش رفت میں ہماچل پردیش 34 ریاستوں میں 21 ویں نمبر پر ہے۔ ریاست کے 17,596 گاؤں میں سے 15,832 (90 فیصد  )کو او ڈی ایف  پلس قرار دیا گیا ہے جبکہ ، 11,102 (63فیصد )کو او ڈی ایف  پلس ماڈل کا درجہ حاصل ہے۔ ریاست کے باقی دیہی علاقوں کو مارچ 2025 تک او ڈی ایف  پلس ماڈل  یعنی  کھلے میں رفع حاجت سے پاک کا درجہ حاصل کرنے کا ہدف ہے۔ وزیر موصوف نے نے  زمینی صورتحال کے بغور تصدیق  کرنے کے عمل کی ضرورت پر زور دیا اور صفائی کے نتائج کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے ٹھوس  اقدامات اور رقیق  فضلہ کے بندوبست (ایس ایل ڈبلیو ایم) کے اثاثوں کی فعالیت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

جائزہ  میٹنگ میں فضلہ کے بندوبست میں ریاست کی پیش رفت  کو اجاگر کیا گیا:

اگر ٹھوس فضلہ کے بندوبست (ایس ڈبلیو ایم) کی بات کریں  تو ہماچل پردیش کے 78فیصد  گاؤں میں ٹھوس فضلہ کے بندوبست کے انتظامات موجود ہیں۔ وزیر موصوف نے علیحدہ  شیڈز اور فضلہ کو لےجانے والی گاڑیوں جیسی سہولیات کی آپریشنل تیاری کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ یوزر چارجز لگانے اور ایس ڈبلیو ایم سہولیات کی دیکھ بھال ایس ایچ جی ایس  کے حوالے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ریاست کے 86 فیصد گاؤں پانی کی سطح کے تحفظ اور اسے دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بنانے کا انتظام کررہے ہیں ۔ ساتھ ہی  ریاست پر زور دیا گیا کہ وہ شناخت شدہ خلاء کو دور کرےاور  خاص طور پر ریاست کے میدانی علاقوں میں نکاسی کے اختتامی حل کوانجام دیں ۔

A group of people sitting around a tableDescription automatically generated

 

ہماچل پردیش میں پلاسٹک  فضلہ کے بندوبست (پی ڈبلیو ایم) میں پیش رفت پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ پلاسٹک  فضلہ کے بندوبست کے انتظامات کرنے والے 88 میں سے صرف 35 بلاکس  ہیں ۔ اس سلسلے میں ریاست کو ہدایت دی گئی کہ وہ باقی ماندہ پی ڈبلیو ایم یو ایس کے قیام کو تیز کرے اور ای پی آر کے لازمی ری سائیکلرز اور سیمنٹ کی صنعتوں کے ساتھ شراکت داری کو بہتر کارکردگی کے لیے فروغ دے۔ ریاست کو آئی آر سی کے اصولوں کے مطابق سڑک کی تعمیر میں پلاسٹک کے فضلہ کے استعمال کو فروغ دینے کی بھی ترغیب دی گئی ہے ۔

مزید برآں، وزیر موصوف نے ریاست پر زور دیا کہ وہ انفرادی گھریلو بیت الخلا (آئی ایچ ایچ ایل ایس) کی مزید تعمیر کرے تاکہ آخری میل کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اور تمام آبادی کے گروپوں کا احاطہ کیا جا سکے۔ انہوں نے ریاست میں او اینڈ ایم پالیسی کے ساتھ ساتھ ایف ایس ایم پالیسی کو حتمی شکل دینے پر بھی تیزی سے کارروائی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے غیر محفوظ کرنے والے آپریٹرز کو رجسٹریشن اور سختی سے نافذ کرنے کے دائرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غیر محفوظ ماحول میں فضلہ کو باہر نہ نکالا جا سکے۔

جائزہ میں ایس بی ایم -جی، پندرہویں مالیاتی کمیشن، اور ایم جی این آر ای جی ایس  کے تحت مالی استعمال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر موصوف نے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پرزور دیا اور  شہری ایس ٹی پی ایس میں فضلہ کیچڑ اور گندے پانی کا مشترکہ طور پر بندوبست کرنے کے جدید طریقوں کی حوصلہ افزائی کی ۔

وزیر موصوف نے سوچھتا گرین لیف ریٹنگ (ایس جی ایل آر) کے تحت ہماچل پردیش کی کوششوں  کا اعتراف کیا  جس میں 324 مہمان نوازی یونٹس کی پہلے ہی درجہ بندی کر چکے ہیں۔ انہوں نے ریاست کے سیاحت کے شعبے میں پائیدار طریقوں کو فروغ دینے کے لیے اس اقدام کو ایچ پی ٹی ڈی سی کے تمام ہوٹلوں تک بڑھانے کا مشورہ دیا۔

اپنے  اختتامی کلمات میں، انہوں نے گروپ کو اس مشن کے آگے بڑھنے کے راستے کی یاد دلائی کہ یہ  صرف ایک مہم نہیں ہے بلکہ ایک صحت مند اور باوقار ہندوستان کی طرف ایک تحریک ہے۔ تاہم آگے کے مراحل کو انجام دینے کے لیے  اجتماعی کوشش، جدت اور پائیدار حل کے عزم وحوصلہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ریاست پر زور دیا کہ وہ اپنے اقدامات کو تیز کرے، خاص طور پر فضلہ کے بندوبست  اور صفائی ستھرائی کے بنیادی ڈھانچے میں مضبوط کارکردگی اور دیکھ بھال کے فریم ورک کو یقینی بنائے ۔ ایچ ایم او جے ایس  نے مزید کہا کہ "ہم ایک ساتھ مل کر، ہماچل پردیش کو صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایک ماڈل بنا سکتے ہیں، جس سے  سوچھ بھارت کے وسیع تر وژن میں زیادہ تعاون حاصل ہوگا ۔"

********

 (ش ح۔  م م ع ۔ت ا)

UNO-3406


(Release ID: 2080534) Visitor Counter : 61


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil