دیہی ترقیات کی وزارت
لکھ پتی دیدی اور نمو دیدی اقدامات سے مستفید ہونے والی خواتین کی ریاست اور زمرہ کے لحاظ سے کل تعداد کی تفصیلات
Posted On:
03 DEC 2024 3:53PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ دین دیال انتودیا یوجنا – قومی دیہی ذیعہ معاش مشن (ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم) دیہی ترقی کی وزارت کی مرکزی طور پر اعانت یافتہ اسکیم ہے۔ دیہی غریب خواتین کو سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) میں منظم کرنے اور آمدنی میں قابل قدر اضافہ حاصل کرنے تک ان کی مسلسل پرورش اور معاونت کے ذریعے دیہی غربت کو دور کرنے کے مقصد کے ساتھ (دہلی اور چندی گڑھ کو چھوڑ کر)طے وقت کے اندر پورے ملک میں اس کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ان کو انتہائی غربت سے باہر نکالنے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ لکھپتی دیدی پہل، ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم کے نتائج میں سے ایک ہے۔ سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) کے اراکین کو لکھ پتی بنانے کے لیے ایک منظم طریقہ اختیار کیا گیا ہے،اس منظم طریقے سے وہ پائیدار بنیادوں پر سالانہ ایک لاکھ روپے کی کم از کم آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام کے لحاظ سے لکھ پتی دیدیوں کی تعدادضمیمہ-I میں دیا گیا ہے۔ وزارت میں زمرہ کے لحاظ سے ڈیٹا کو برقرار نہیں رکھا جا رہا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی نمو ڈرون دیدی اسکیم کا مقصد 24-2023 سے 26-2025تک ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم کے تحت 15,000ایس ایچ جی اراکین کو ڈرون فراہم کرنا ہے۔ سال24-2023کے دوران، کھاد بنانے والی کمپنیوں نے اپنے وسائل کے ذریعے 503 ڈرون، ایس ایچ جی کے اراکین میں تقسیم کیے ہیں۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔
ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم کے تحت، اکتوبر، 2024 تک 10.05 کروڑ خواتین کو 90.87 لاکھ ایس ایچ جیز میں منظّم کیا گیا ہے۔ ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم ایک عملی پروگرام ہے جہاں مختلف فوائد، جیسے، ریوالونگ فنڈ، کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈ، بینک لنکیج وغیرہ کو ان کی اہلیت اور ان کے مطالبات کے مطابق ایس ایچ جیزکو دیئے جاتے ہیں۔
وزارت نے ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم کے تحت اقدامات کے ذریعے ایس ایچ جی خواتین کی مالی آزادی سے متعلق پیچیدگیوں کو سمجھنے کے لیے اثرات کی تشخیص کا مطالعہ شروع کیا ہے۔ انٹرنیشنل انیشیٹو فار امپیکٹ ایویلیوایشن (3آئی ای)نے عالمی بینک کے تعاون سے 20-2019 کے دوران ڈی اے وائی۔این آر ایل ایم کے اثرات سے متعلق تشخیص کا مطالعہ کیا تھا۔ تشخیص مندرجہ ذیل اہم نتائج کی طرف اشارہ کرتا ہے:
- بنیادی رقم سے آمدنی میں 19 فیصد اضافہ۔
- غیر رسمی قرضوں کے حصہ میں 20 فیصد کمی
- iii. بچت میں 28 فیصد اضافہ
- iv. لیبر فورس کی بہتر شرکت - ثانوی پیشے کی اطلاع دینے والی خواتین کا تناسب علاج کرانے والے علاقوں میں (4فیصد) زیادہ ہے۔
- دیگر اسکیموں تک بہتر رسائی - علاج کرنے والے گھرانوں کے ذریعے حاصل کی گئی سماجی اسکیموں کی تعداد میں نمایاں اضافہ (2.8 اسکیموں کی بنیادی قیمت سے 6.5فیصد زیادہ)۔
*****
ضمیمہ۔I
نمبر شمار
|
ریاست
|
لکھ پتی دیدیوں کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
482
|
2
|
آندھرا پردیش
|
14,87,631
|
3
|
اروناچل پردیش
|
5,057
|
4
|
آسام
|
5,18,359
|
5
|
بہار
|
13,47,649
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
3,37,097
|
7
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
2,021
|
8
|
گوا
|
866
|
9
|
گجرات
|
5,38,760
|
10
|
ہریانہ
|
62,743
|
11
|
ہماچل پردیش
|
40,417
|
12
|
جموں و کشمیر
|
43,050
|
13
|
جھارکھنڈ
|
3,51,808
|
14
|
کرناٹک
|
2,36,315
|
15
|
کیرالہ
|
2,84,616
|
16
|
لکشدیپ
|
60
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
10,51,069
|
18
|
مہاراشٹر
|
10,04,338
|
19
|
منی پور
|
15,559
|
20
|
میگھالیہ
|
39,976
|
21
|
میزورم
|
17,167
|
22
|
ناگالینڈ
|
12,294
|
23
|
اوڈیشہ
|
5,37,350
|
24
|
پڈوچیری
|
7,546
|
25
|
پنجاب
|
31,700
|
26
|
راجستھان
|
2,70,405
|
27
|
سکم
|
7,794
|
28
|
تمل ناڈو
|
3,18,101
|
29
|
تلنگانہ
|
7,58,693
|
30
|
تریپورہ
|
58,495
|
31
|
لداخ
|
51,903
|
32
|
اتر پردیش
|
8,41,923
|
33
|
اتراکھنڈ
|
37,178
|
34
|
مغربی بنگال
|
11,81,852
|
کل
|
1,15,00,274
|
ضمیمہ۔II
|
نمو ڈرون دیدی اسکیم کے تحت ریاستوں کو ڈرون فراہم کیے گئے۔
|
نمبر شمار
|
ریاست
|
ڈرونز کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
97
|
2
|
آسام
|
9
|
3
|
بہار
|
5
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
12
|
5
|
گجرات
|
18
|
6
|
ہریانہ
|
22
|
7
|
ہماچل پردیش
|
4
|
8
|
جھارکھنڈ
|
1
|
9
|
کرناٹک
|
84
|
10
|
کیرالہ
|
2
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
34
|
12
|
مہاراشٹر
|
30
|
13
|
اوڈیشہ
|
12
|
14
|
پنجاب
|
23
|
15
|
راجستھان
|
19
|
16
|
تمل ناڈو
|
17
|
17
|
تلنگانہ
|
72
|
18
|
اتر پردیش
|
32
|
19
|
اتراکھنڈ
|
3
|
20
|
مغربی بنگال
|
7
|
کل
|
503
|
*****
ش ح۔ع ح۔ م ق ا۔
U NO:3401
(Release ID: 2080486)
|