زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے آج انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے سنٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹیکنالوجی کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کیا
زراعت ہندوستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح ہیں، کسانوں کی خدمت کرنا میرے لیے بھگوان کی پوجا کرنے جیسا ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان
انسٹی ٹیوٹ کے 100 سال مکمل ہونے پر یہاں پائلٹ پلانٹ کی سہولیات کا انتظام کیا جائے گا: زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر
ہم کپاس پیدا کرنے والے کسانوں، کپاس کا سودہ، پروسیسنگ، جننگ کے لیے 2047 تک روڈ میپ پر تیزی سے کام کر سکتے ہیں: جناب چوہان
Posted On:
03 DEC 2024 6:42PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج آئی سی اے آر۔ سنٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹیکنالوجی میں صد سالہ تقریبات سے خطاب کیا۔ جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ادارے کے100 سال مکمل ہونے پر سب کو مبارکباد دی۔ جناب چوہان نے کہا کہ جب یہ لیبارٹری 100 سال پہلے 1924 میں قائم ہوئی تھی تو شاید اس کا مقصد صرف یہ معلوم کرنا تھا کہ کس طرح کپاس سے زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جائے، اس وقت ان کے اپنے ہدف اورمقاصد ہوتے تھے، لیکن آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میںہمارا ہدف ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ایک شاندار، خوشحال، مالا مال ہندوستان، کسانوں کے بغیر نہیں بنایا جا سکتا۔ آج بھی زراعت ہندوستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کی روح ہیں۔ جناب چوہان نے کہا کہ ایک وزیر کے طور پر کسانوں کی خدمت کرنا میرے لیے بھگوان کی پوجا کرنا جیسا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ادارے کے ذریعے مختلف جہتوں کو پورا کرنا ہے۔
جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اس ادارے میں اس وقت کپاس کی چنائی کی میکانائزیشن کی ضرورت ہے، یہ ہندوستان میں کپاس کی کھیتی کی پائیداری کو بڑھانے کے لیے بہت اہم ہے۔ سنٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹکنالوجی (سی آئی آر سی او ٹی) واحد انسٹی ٹیوٹ ہے جو میکانکی طور پر چنی گئی کپاس کی پروسیسنگ کے لیے کام کر رہا ہے۔ مشینی طور پر کاشت کی گئی کپاس کی تیاری کے لیے پلانٹ اور مشینری کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے 100 سال مکمل ہونے پر یہاں پائلٹ پلانٹ کی سہولت کا انتظام کیا جائے گا۔ اس کے لیے بھی ضروری انتظامات کیے جائیں گے کہ یہ کس طرح کاٹن جینوم کا بین الاقوامی مرکز بن سکتا ہے۔ جناب چوہان نے مزید کہا کہ کپاس میں ٹریس ایبلٹی سسٹم تیار کرنا بہت ضروری ہے۔ ہندوستانی کپاس کی برآمد کے لیے نئی ٹریس ایبلٹی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی خاطر یہاں تمام ضروری سہولیات تیار کی جائیں گی اور یہ کوشش کسان کے لیے بھی ہے۔
جناب چوہان نے زور دے کر کہا کہ کپاس کی بیج بہت مہنگی ہے۔ پرائیویٹ کمپنیاں،کسانوں کو بہت زیادہ قیمت پر بیج فروخت کرتی ہیں۔ آئی سی اے آر کو یہ یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ کسانوں کو کم قیمت پر معیاری بیج ملیں۔ کسان پر بھی توجہ دیں تاکہ کاشتکار کپاس کی کاشت سے فائدہ اٹھا سکیں اور وہ کاشتکاری سے اپنی روزی روٹی کما سکیں۔
جناب چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں 2047 تک کا ہدف دیا ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ ہمیں سنٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹیکنالوجی (سی آئی آر سی او ٹی) کے لیے 2047 تک ایک روڈ میپ بنانا چاہیے۔ مجھے ایک ایسے روڈ میپ کی ضرورت ہے کہ ہمیں2047 تک کیا کرنا ہے۔ ہمیں اس پر تیزی سے کام کرنا چاہیے تاکہ ہم کپاس کی پیداوار، اس کا سودہ، اس کی تیاری، پلیٹنگ وغیرہ سے متعلق کام کر سکیں۔ سینٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹیکنالوجی (سی آئی آر سی او ٹی) کو 2047 تک کسی بھی قیمت پر سرفہرست ہونا چاہیے۔ آپ سب کو بھی اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ 100 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمیں نئے جوش وخروش کے ساتھ ایک نیا سفر طے کرنا چاہئے تاکہ کسانوں کو فائدہ پہنچے۔ انڈسٹری بھی اچھی چلے، اچھے کپڑے بھی دستیاب ہوں، سی آئی آر سی او ٹی بھی آگے بڑھے اور ہندوستان بھی دنیا کا لیڈر بن جائے۔
****
ش ح۔ع ح۔ م ق ا۔
U NO:3394
(Release ID: 2080454)