سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: معمر شہریوں کی بہبود

Posted On: 03 DEC 2024 2:07PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور اختیارات کی وزارت معمرشہریوں کو مدد اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے اٹل وایو ابھیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی) کے نام سے ایک اسکیم نافذ کرتی ہے۔ اسکیم کے درج ذیل سات اجزاء ہیں:

1۔معمر شہریوں  کے لیے مربوط پروگرام (آئی پی ایس آر سی): معمر شہریوں کے گھروں (اولڈ ایج ہوم)، مسلسل نگہداشت کے ہومز وغیرہ کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے غیر سرکاری/رضاکارانہ تنظیموں کو گرانٹ ان ایڈ فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے تحت معمر شہریوں کو پناہ، غذائیت، ادویات اور تفریح ​​جیسی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔

2۔معمر شہریوں کے لیے ریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی ایس آر سی): معمر شہریوں کے لیے ریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی ایس آر سی) کے تحت، ریاستی حکومت معمر شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ریاستی ایکشن پلان کو نافذ کرتی ہے۔ بیداری پیدا کرنے، حساسیت پیدا کرنے، موتیا بند کی سرجری اورمخصوص  ریاستی سرگرمیوں کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو امداد فراہم کی جاتی ہے۔

3۔ ایلڈر لائن: معمر شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے چلائے جانے والے ایکٹ، اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے 'ایلڈر لائن' کے نام سے ٹول فری نمبر 14567 پر قومی ہیلپ لائن 01.10.2021 کو شروع کی گئی تھی۔

4۔ راشٹریہ وایوشری یوجنا (آر وی وائی ): سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت معمر شہریوں کو فراہم کرنے کے مقصد سے ’راشٹریہ وایوشری یوجنا (آر وی وائی ) ‘ کے اسکیم کے جزو کو نافذ کر رہی ہے، جس کی ماہانہ آمدنی 15 ہزار  روپے سے زیادہ نہیں ہے  اور جو درازی  عمر سے متعلقہ معذوری/کمزوری میں مبتلا ہیں  اور جو جسمانی امداد اور معاون آلات کے ساتھ اپنے جسمانی افعال کو معمول تک بحال کر سکتے ہیں۔ یہ اسکیم 01.04.2017 کو شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا نفاذ 'مصنوعی اعضاء مینوفیکچرنگ کارپوریشن (اے ایل آئی ایم سی او )  کے تحت ایک مرکزی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ(ایم /او ایس جے ای ) کے ذریعے عمل درآمد کرنے والی واحد ایجنسی کے طور پر کیا جاتا ہے۔

5۔ سینئر کیئر ایجنگ گروتھ انجن (ایس اے جے ای )۔ ایس اے جے ای  اسکیم کا جزو عام طور پر درپیش مسائل کے لیے نت نئے  اور اختراعی حل کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم کے جزو کے تحت، معمروں کی فلاح و بہبود کے لیے پروڈکٹس، عمل اور خدمات تیار کرنے کے لیے اختراعی اسٹارٹ اپس کی نشاندہی کی جاتی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اسٹارٹ اپس کا انتخاب ایک شفاف عمل کے ذریعے کیا جاتا ہے اور فنڈز ایکویٹی کے طور پر فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ  اس کے ساتھ مشروط  ہے کہ حکومت کی سرمایہ کاری ، فرم کی مجموعی  ایکویٹی کے49 فی صد  سے زیادہ نہ ہو۔

6۔ معمر افراد کی  نگہداشت کرنے والوں کی تربیت۔  اس اسکیم کے جزو کا بنیادی مقصد معمر افراد کی  نگہداشت کے شعبے میں رسد اور بڑھتی ہوئی طلب کے فرق کو ختم کرنا ہے تاکہ معمر شہریوں کو مزید پیشہ ورانہ خدمات فراہم کی جا سکیں اور ساتھ ہی ساتھ معمر افراد کی  نگہداشت کرنے والوں کے شعبہ میں  پیشہ ورانہ نگہداشت کرنے والوں کا ایک کیڈر بھی تشکیل دیا جا سکے۔

معمر شہریوں کے لیے دیگر اقدامات: صحت مند اور نتیجہ خیز عمر رسیدگی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، ملک بھر میں کئی اقدامات نافذ کیے جاتے ہیں۔

سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت نے معمر آبادی کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مین ٹننس اینڈ ویلفیئر آف پیرنٹس اینڈ سینئر سٹیزنز ایکٹ 2007 (ایم ڈبلیو پی ایس سی  ایکٹ )  نامی ایکٹ کو نوٹفائی  کیا ہے۔ مذکورہ ایکٹ کا سیکشن 7 ٹربیونلز کی تشکیل  کی گنجائش فراہم کرتا ہے جس کی صدارت ریاست کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کے عہدے سے کم  کا افسر نہ کرے۔ ایکٹ کے سیکشن 9 کے تحت، یہ ٹربیونل بزرگ شہریوں کے گزارا بھتے  کا حکم ان کے بچوں/رشتہ داروں کو جاری کر سکتے ہیں، جو بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ ، مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 24 اور 25 کے مطابق، بزرگ شہریوں کو ایذارسانی  نیت سے چھوڑنا اور انہیں ہراساں کرنا قابل سزا جرم ہے جس میں تین ماہ تک قید یا پانچ ہزار تک جرمانہ یا دونوں  ہو سکتے ہیں۔  یہ شق بزرگ رشتہ داروں کی دیکھ بھال اور ممکنہ نظر اندازی کو روکنے کے لیے خاندان کے اراکین کی قانونی ذمہ داری کو واضح کرتی ہے۔

حکومت نے فلیگ شپ اسکیم آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی  پی ایم ۔جے اے وائی )  کے ہیلتھ کوریج کو  آمدنی سے قطع نظر 70 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام معمر شہریوں تک بڑھا دیا ہے۔ اس کے علاوہ ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت معمر شہریوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل پروگرام فار ہیلتھ کیئر آف دی ایلڈرلی (این پی ایچ سی ای )  اسکیم کو نافذ کرتی ہے۔ اس پروگرام کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں: (1) کمیونٹی پر مبنی ابتدائی طبی نقطہ نظر ،(2)  پی ایچ سی / سی ایچ سی  کی سطح پر خصوصی خدمات، (3) 10 بستروں والے وارڈوں والے ضلعی ہسپتالوں میں خصوصی سہولیات، (4) معمرشہریوں  کے لیے مخصوص ثانوی سطح کی طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے معمر افراد کی  نگہداشت کرنے والوں کے علاقائی تربیتی مراکز کو مستحکم کرنا۔  (5) ذرائع ابلاغ، لوک میڈیا اور دیگر مواصلاتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اطلاعات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی )  اور(6)  پروگرام کی مسلسل نگرانی اور آزادانہ تشخیص اور معمر افراد کی دیکھ بھال  میں تحقیق اور این پی ایچ سی ای کا نفاذ (7) قومی ہیلتھ مشن کے ثانوی جز کو 17۔  2016  میں راشٹریہ ورشٹھ جن سواستھ یوجنا  کا نام  دیا گیا اور اس کے تحت معمر افراد کی دیکھ بھال کے 17 علاقائی مراکز اور عمر رسیدگی کے دو قومی مراکز بھی قائم کئے گئے۔

یہ معلومات سماجی انصاف اوربا اختیاربنانے کے مرکزی وزیر مملکت جناب  بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔  

************

ش ح-ض ر-ا ک م

U.No:3338


(Release ID: 2080171) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu