پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
دیہی علاقوں میں کھانا پکانے کے لیے صاف ایندھن کو اپنانا
Posted On:
02 DEC 2024 4:09PM by PIB Delhi
پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی ) مئی، 2016 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد پورے ملک میں غریب گھرانوں کی بالغ خواتین کو مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرنا تھا۔ یکم نومبر، 2024 تک، ہندوستان میں فعال گھریلو ایل پی جی صارفین کی کل تعداد 32.83 کروڑ ہے، جس میں پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) کے 10.33 کروڑ مستفیدین شامل ہیں۔ یہ یکم اپریل 2016 تک 16.63 کروڑ گھریلو ایل پی جی صارفین کے نمایاں اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ پی ایم یو وائی کے نفاذ نے ملک میں ایل پی جی کوریج میں اپریل 2016 میں 62 فیصد سے تکمیل کےقریب ہونے میں بہترین تعاون کیا ہے۔
مزید برآں پی ایم یو وائی کے نفاذ اور دیہی علاقوں میں بہتر رسائی میں اس کے تعاون کی وجہ سے گھریلو ایل پی جی کی کھپت میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ مالی سال2023-24 میں ہندوستان میں گھریلو ایل پی جی صارفین نے اجتماعی طور پر 184.56 کروڑسلنڈر ری فل کیے، جن میں سے 39.38 کروڑ پی ایم یو وائی صارفین نے لیے۔ ملک میں گھریلو ایل پی جی کی کھپت مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 26.2 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) ہو گئی ہے جو کہ مالی سال 16-2015میں 17.2 ایم ایم ٹی تھی۔ پی ایم یو وائی سے مستفید ہونے والوں میں کھپت کے نمونوں میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اکیلے اکتوبر 2024 میں پی ایم یو وائی سے مستفید ہونے والوں میں 4 کروڑ سے زیادہ ایل پی جی ریفلزسلنڈرتقسیم کیے گئے، جو اس سیکشن میں ایل پی جی کے بڑھتے ہوئے استعمال اور ضرورت کو مزید واضح کرتے ہیں۔
ملک کے دیہی علاقوں میں ایل پی جی تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، پی ایم یو وائی کو فروغ دینے کے لیے مہمات کا انعقاد، کنکشنوں کے اندراج اور تقسیم کے لیے میلوں/کیمپوں کا انعقاد، گھر سے باہر (او او ایچ) ہورڈنگز، ریڈیو جھنگلز، اطلاعات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) وین وغیرہ کے ذریعے تشہیر، دیگر روایتی ایندھن کے مقابلے ایل پی جی کے استعمال کے فوائد اور ایل پی جی پنچایتوں کے ذریعے ایل پی جی کے محفوظ استعمال کے بارے میں بیداری پھیلانا۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت استعمال، اندراج/بیداری کیمپ، آدھار اندراج کے لیے صارفین اور ان کے خاندانوں کو سہولت فراہم کرنا اورپی ایم یو آئی کنکشن حاصل کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹ کھولنا،ایل پی جی کنکشن حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنانا، پی ایم یو وائی کنکشن کے لیے www.pmuy.gov.in پر آن لائن درخواست دیں۔ قریب ترین ایل پی جی تقسیم کار، کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) وغیرہ، 5 کلو ڈبل بوتل کنکشن (ڈی بی سی) آپشن اور 14.2 کلو گرام سے 5 کلو گرام تک سویپ آپشن وغیرہ۔
تارکین وطن خاندانوں کے لیے پتہ اور راشن کارڈ کے ثبوت کے بجائے خود اعلانیہ پر نیا کنکشن حاصل کرنے کا انتظام، اپریل 2020 سے دسمبر 2020 تک پردھان منتری غریب کلیان پیکیج کے تحت پی ایم یو وائی کے مستفیدین کو 3 مفت ری فلز وغیرہ۔
مزید برآں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں مسلسل نئے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز قائم کر رہی ہیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں۔پی ایم یو وائی اسکیم کے آغاز کے بعد سے، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ملک بھر میں 7944 تقسیم کے مراکز (01.04.2016 سے 31.10.2024 کے دوران قائم کیے گئے) قائم کیے ہیں، جن میں سے 7361 (یعنی 93 فیصد) دیہی علاقوں میں ہیں۔ یکم نومبر 2024 تک، ملک بھر میں کل 25,532 ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ہیں، جو کہ یکم اپریل 2016 تک 17,916 تقسیم کاروں سے زیادہ ہیں۔
جامع سالانہ ماڈیولر سروے (سی اے ایم ایس ) 2022-23 جولائی 2022 اور جون 2023 کے درمیان شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے زیراہتمام قومی نمونہ سروے (این ایس ایس) کے 79ویں دور کے ذریعے کیا گیا۔ سروے میں بتائے گئے پیرامیٹرز میں سے ایک گھروں میں کھانا پکانے کے لیے استعمال ہونے والی توانائی کے بنیادی ذریعہ سے متعلق ہے۔ یہ کھانا پکانے کے لیے توانائی کے بنیادی ذریعہ کو توانائی کے ذریعہ کے طور پر بیان کرتا ہے جسے ایک گھرانہ کھانا پکانے کے لیےاسےزیادہ تر وقت استعمال کرتا ہے۔
مختلف مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے ہندوستانی گھرانے کھانا پکانے کے لیے ایک سے زیادہ ایندھن کا استعمال کرتے ہیں، جسے عام طور پر ایندھن کے اسٹیکنگ کہا جاتا ہے۔پی ایم یو وائی گھرانوں کے معاملے میں،ایل پی جی کھانا پکانے کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن میں سے ایک ہے۔ گھروں میں ایل پی جی کے استعمال کی حد بہت سے عوامل سے متاثر ہوتی ہے جیسے کہ کھانا پکانے کی ترجیح، ذائقہ، موسم، پکوان کی اقسام، کھانے کا ذائقہ، روایات، قیمت وغیرہ۔ اس کے مطابق، زیادہ تر وقت کھانا پکانے کے لیے ایل پی جی کو توانائی کے بنیادی ذریعہ کے طور پر اپنانے کے لیے رویے میں تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے اور وقت لگتا ہے۔ پی ایم یو وائی صارفین کے ذریعہ گھریلو ایل پی جی کی مسلسل بڑھتی ہوئی کھپت دیہی گھرانوں کے ذریعہ ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی قبولیت کا اشارہ ہے، جو پی ایم یو وائی صارفین کے 80 فیصد سے زیادہ ہیں۔پی ایم یو وائی گھرانوں کی2019-20 میں فی کس کھپت3.01 ریفلز (14.2 کلو گھریلو ایل پی جی سلنڈر کے لحاظ سے) سے بڑھ کر-242023میں3.95 اور25-4220 میں 4.34 (سالانہ بنیاد پر) اکتوبر 2024 تک اضافہ درج کیا گیا ہے۔
حکومت گھریلو ایل پی جی کی خوردہ قیمتوں کو کنٹرول کرتی ہے اور ملک میں گھریلو ایل پی جی کی سستی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ اس سمت میں، حکومت نے 30 اگست 2023 سے تمام صارفین کے لیے گھریلو ایل پی جی کی خوردہ فروخت کی قیمت میں 200 روپے فی 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر کی کمی کر دی ہے۔ حکومت نے 9 مارچ 2024 سے گھریلو ایل پی جی کی قیمت میں 100 روپے فی 14.2 کلو سلنڈر کی کمی کی ہے۔ دہلی میں گھریلو ایل پی جی کی موجودہ 803 روپے فی 14.2 کلوگرام سلنڈر ہے۔
سال2022میں 21مئی سے حکومت پردھان منتری اجولا یوجنا ( پی ایم یو وائی) کے استفادہ کنندگان کو 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر پر 200 روپے کی ہدفی سبسڈی فراہم کر رہی ہے جو ہر سال 12 تک ریفِل کر رہی ہے۔ مزید برآں5 اکتوبر 2023 سے حکومت نے تمام پردھان منتری اجولا یوجنا (پی این یو وائی) کے مستفیدین کے لیے ہدفی سبسڈی بڑھا کر 300 روپے فی 14.2 کلوگرام ایل پی جی سلنڈر کر دی ہے۔ 300 روپے فی سلنڈر (اور 5 کلوگرام سلنڈر کے لیے) کی ہدفی سبسڈی کے ساتھ، پی ایم یو وائی صارفین کے لیے فی الحال 503 روپے فی 14.2 کلو سلنڈر (دہلی میں) مؤثر کن قیمت ہے۔
یہ جانکاری پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں وزیر مملکت جناب سریش گوپی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ح۔ ن م۔
U NO:3290
(Release ID: 2079800)
Visitor Counter : 32