وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

 یوپی آئی: ہندوستان میں ڈجیٹل ادائیگیوں میں انقلاب


اکتوبر2024 میں23.49 لاکھ کروڑ مالیت کے 16 بلین لین دین  کئے گئے

Posted On: 01 DEC 2024 6:32PM by PIB Delhi

تعارف

اکتوبر 2024 میں یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) نے ایک ہی مہینے میں 16.58 بلین مالیاتی لین دین کرکے ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا، جس نے ہندوستان کی ڈجیٹل تبدیلی میں اس کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کے ذریعہ 2016 میں شروع کئے گئے یو پی آئی نے متعدد بینک کھاتوں کو ایک موبائل ایپلیکیشن میں ضم کرکے ملک کے ادائیگی کے ماحولیاتی نظام میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ یہ نظام بغیر کسی رکاوٹ کے فنڈ کی منتقلی،  کاروبار کی ادائیگیوں، اور  پیئر ٹو پیئر لین دین کو قابل بناتا ہے، جو صارفین کو طے شدہ ادائیگی کی درخواستوں کے ذریعے لچک فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013QMC.jpg

یو پی آئی نے نہ صرف مالیاتی لین دین کو تیز، محفوظ اور آسان بنایا ہے، بلکہ اس نے افراد، چھوٹے کاروباروں، اور تاجروں کو بھی بااختیار بنایا ہے، جس سے ملک کو کیش لیس معیشت کی طرف لے جایا گیا ہے۔ یہ شاندار کامیابی جامع ترقی اور اقتصادی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔

 نمبروں میں یو پی آئی

یو پی آئی نے اکتوبر 2024 میں 16.58 بلین مالیاتی لین دین میں 23.49 لاکھ کروڑ روپے کی متاثر کن کارو بار کیاجو کہ اکتوبر 2023 میں 11.40 بلین لین دین سے 45 فیصد سال بہ سال اضافہ ہے۔ ہندوستان کی ادائیگی کے منظر نامے میں غلبہ چونکہ زیادہ سے زیادہ افراد اور کاروبار ڈجیٹل لین دین کی سہولت اور حفاظت کو اپناتے ہیں، لین دین کا بڑھتا ہوا حجم اور قدر ملک کی کیش لیس معیشت کی طرف تبدیلی کو آگے بڑھانے میں  یو پی آئی کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EZ9H.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VQER.jpg

یو پی آئی کو کیا منفرد بناتا ہے؟

 یو پی آئی نے ہندوستان میں ڈجیٹل ادائیگیوں کو اپنی بے مثال آسانی، حفاظت اور استعداد کے ساتھ بدل دیا ہے۔ چوبیس گھنٹے لین دین کو فعال کرکے اور سنگل کلک ادائیگیوں اور ورچوئل ایڈریس جیسی خصوصیات پیش کرکے یہ صارفین کے لیے سہولت اور رازداری دونوں کو یقینی بناتا ہے۔ متعدد بینکنگ خدمات کو ایک ایپ میں ضم کرنے کی اس کی صلاحیت اسے مالیاتی ٹیکنالوجی میں گیم چینجر بناتی ہے۔

یہاں کچھ وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یو پی آئی  مختلف  ہے:

وی : چوبیس گھنٹے رسائی: موبائل ڈیوائس کے ذریعے سال میں 24/7، 365 دن فوری رقم کی منتقلی کو قابل بناتا ہے۔

وی :یونیفائیڈ بینکنگ رسائی: صارفین کو ایک موبائل ایپلیکیشن کا استعمال کرتے ہوئے متعدد بینک اکاؤنٹس تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔

وی : ہموار اور محفوظ ادائیگیاں: ریگولیٹری تعمیل اور محفوظ، ایک کلک لین دین کو یقینی بناتے ہوئے، سنگل کلک 2-فیکٹر کی توثیق پیش کرتا ہے۔

وی : بہتر رازداری: اکاؤنٹ نمبرز یا آئی ایف ایس سی کوڈز جیسی حساس تفصیلات کا اشتراک کرنے کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے، لین دین کے لیے ایک ورچوئل ایڈریس استعمال کرتا ہے۔

وی: کیو آر کوڈ انٹیگریشن:کیو آر کوڈ اسکیننگ کے ذریعے آسان ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرتا ہے، فوری اور محفوظ لین دین کی حمایت کرتا ہے۔

وی: کیش آن ڈیلیوری متبادل: نقد ادائیگیوں کی پریشانی یا ڈیلیوری کے دوران درست تبدیلی کو تبدیل کرکے لین دین کو آسان بناتا ہے۔

وی : مرچنٹ اور درون ایپ ادائیگیاں: تاجروں کے لیے ایک ایپ کے ذریعے یا براہ راست ایپس کے اندر ادائیگیوں کی حمایت کرتا ہے۔

وی: ادائیگی کے متنوع اختیارات: یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی، اوور دی کاؤنٹر ٹرانزیکشنز، اور اسکین اور ادائیگی کی خصوصیات کا احاطہ کرتا ہے۔

وی: لین دین میں لچک: آسانی کے ساتھ عطیات، جمع کرنےوادائیگیوں اور مزید کو قابل بناتا ہے۔

وی : کسٹمر سپورٹ: صارفین کو موبائل ایپلیکیشن سے براہ راست شکایات اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔

یو پی آئی کا اثر

یو پی آئی  نے چھوٹے کاروباروں، گلیوں کے دکانداروں اور تارکین وطن کارکنوں پر گہرا اثر ڈالا ہے، جو انہیں رقم کی منتقلی اور ادائیگیاں وصول کرنے کا ایک آسان اور موثر طریقہ پیش کرتا ہے۔ اس کو اپنانے میں خاص طور پر کووڈ -19 وبائی مرض کے دوران تیزی لائی گئی تھی، کیونکہ لوگوں نے نقد لین دین کے لیے محفوظ، رابطے کے بغیر متبادل کی تلاش کی۔ یو پی آئی کی کامیابی، تاہم، اس کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی سے آگے بڑھی ہے۔ یہ رویے کی تبدیلی سے بھی پیدا ہوتا ہے جس سے اس کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، جہاں نظام پر اعتماد اور اس کی رسائی وسیع پیمانے پر استعمال کو آگے بڑھانے میں کلیدی عوامل رہے ہیں۔

اس تبدیلی میں سہولت فراہم کرنے والی چھوٹی لیکن اہم اختراعات میں سے ایک ادائیگی ایپس کے ذریعے وائس باکسز کا استعمال ہے۔ یہ آلات، جو عام طور پر ناشتہ بنانے والی (اسنیکس کورٹس) کی گاڑیوں اور چائے کے اسٹالوں پر پائے جاتے ہیں، ہر کیو آر کوڈ کے لین دین کے ساتھ موصول ہونے والی رقم کا اعلان کرتے ہیں، جواس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ وہ دکاندار جو اکثر فون کے پیغامات کو چیک کرنے میں بہت زیادہ مصروف رہتے ہیں، اپنی کمائی سے واقف ہوں۔ اس سادہ لیکن موثر خصوصیت نے چھوٹے تاجروں کا اعتماد حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو پہلے نقد لین دین کے عادی تھے اور ڈجیٹل ادائیگیوں سے محتاط تھے۔

 یو پی آئی کی ایک اور اہم ڈیزائن خصوصیت صارفین کے لیے اپنی ترجیحی ادائیگی ایپس کا انتخاب کرنے کا التزام ہے،  خواہ ان کا اکاؤنٹ کسی بھی بینک میں ہو۔ اس لچک نے صارفین کو انتخاب کی طاقت فراہم کی ہے، جس سے ان کے لیے ادائیگی کے طریق کار کے طور پر یو پی آئی کو قبول کرنا آسان ہو گیا ہے۔

یو پی آئی کے ساتھ' رو پے'ٌ کریڈٹ کارڈز کا انضمام ڈجیٹل ادائیگی کے منظر نامے میں ایک اور انقلابی قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ خصوصیت صارفین کو لین دین کے لیے کریڈٹ کارڈز اور یو پی آئی دونوں کے فوائد تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے، جس سے وہ بچت کھاتوں سے ڈرائنگ کرنے کے بجائے اپنی کریڈٹ لائنوں کے ذریعے ادائیگی کر سکتے ہیں۔

یو پی آئی کی عالمی توسیع

ہندوستان کا ڈجیٹل ادائیگیوں کا انقلاب بین الاقوامی سطح پر زور پکڑ رہا ہے۔ یو پی آئی اور 'رو پے' دونوں ہی سرحدوں کے پار تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ فی الحال، یو پی آئی دنیا کے سات ممالک میں کام کر رہا ہے،  جس میں  یو اے ای ، سنگاپور، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، فرانس اور ماریشس جیسے اہم  ممالک شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JKK1.png

یو پی آئی  کا فرانس میں داخلہ خاص طور پر اہم ہے، جو یوروپ میں اس کی پہلی آمد ہے۔ یہ توسیع یہاں تک کہ بیرون ملک رہتے ہوئے یا سفر کرتے ہوئے بھی ہندوستانی صارفین اور کاروباروں کو بغیر کسی رکاوٹ کے ادائیگی کرنے اور وصول کرنے کے قابل بناتی ہے۔

اس کی عالمی رسائی کے ایک حصے کے طور پر وزیر اعظم مودی نے برکس گروپ کے اندر یو پی آئی کی توسیع کے لیے فعال طور پر آواز اٹھائی ہے، جس میں اب چھ نئے رکن ممالک شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے ترسیلات زر کے بہاؤ کو مزید تقویت ملے گی، مالی شمولیت میں بہتری آئے گی اور عالمی مالیاتی منظر نامے میں ہندوستان کے قد میں اضافہ ہوگا۔

 اے سی آئی  ورلڈ وائڈ رپورٹ 2024 کے مطابق ہندوستان اب 2023 تک عالمی ریئل ٹائم ادائیگی کے لین دین کا تقریباً 49 حصہ رکھتا ہے، جو ڈجیٹل ادائیگی کی جدت طرازی میں ہندوستان کی قیادت کو واضح کرتا ہے۔ یو پی آئی کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی موجودگی اور ڈجیٹل لین دین کے مسلسل اضافے کے ساتھ، ہندوستان مالی شمولیت اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے لیے نئے عالمی معیارات قائم کر رہا ہے۔

نتیجہ

آخر میں یوپی آئی نے نہ صرف ہندوستان کے مالیاتی لین دین کے طریق کار میں انقلاب برپا کیا ہے بلکہ ملک کو ڈجیٹل ادائیگیوں میں ایک عالمی رہنما کے طور پر جگہ دی ہے۔ افراد اور کاروبار دونوں کے لیے ایک ہموار، محفوظ، اور قابل رسائی پلیٹ فارم کی پیشکش کرتے ہوئے یو پی آئی  نے مالی شمولیت کو فروغ دینے اور کیش لیس معیشت کی طرف ملک کی تبدیلی کو تیز کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ لین دین کے حجم اور جغرافیائی رسائی دونوں لحاظ سے اس کی قابل ذکر ترقی، مالیاتی منظر نامے پر اس کے تبدیلی کے اثرات کو نمایاں کرتی ہے۔ جیسا کہ یو پی آئی عالمی سطح پر پھیل رہا ہے۔ یہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے لیے نئے معیارات قائم کر رہا ہے، شہریوں کو بااختیار بنا رہا ہے، اقتصادی مواقع کو بڑھا رہا ہے اور عالمی مالیاتی میدان میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ میں تعاون کر رہا ہے۔

حوالہ جات:

 

Click here to see in PDF:

*****

ش ح۔ ظ ا

UR No.3258


(Release ID: 2079583) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi