وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

آرکائیوسٹس کی قومی کمیٹی کا 48 واں اجلاس ایکتا نگر، گجرات میں اختتام پذیر

Posted On: 30 NOV 2024 7:31PM by PIB Delhi

اسٹیچو آف یونٹی، کیواڑیا (ایکتا نگر)، گجرات میں آرکائیوسٹس کی قومی کمیٹی (این سی اے) کا دو روزہ  48 واں اجلاس 29 نومبر 2024 کو اختتام پذیر ہوا۔ یہ دوسرا موقع تھا جب این سی اے نے گجرات میں اپنا اجلاس منعقد کیا۔ اس سے قبل 7 جون 1982 کو 3۲ واں این سی اے اجلاس گاندھی نگر میں منعقد ہوا تھا۔

اس اجلاس کا انعقاد نیشنل آرکائیوز آف انڈیا، بھارت سرکار، نئی دہلی اور گجرات اسٹیٹ آرکائیوز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس موقع پر بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر سیاحت و ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اس پروگرام کے انعقاد کے لیے حکومت گجرات، گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر بھائی پٹیل اور گجرات اسٹیٹ آرکائیوز کی کوششوں کی ستائش کی۔ انھوں نے تاریخی ورثے کے تحفظ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیاجو ہمارے مشترکہ ثقافتی ورثے کا حصہ ہیں لیکن چوں کہ یہ بنیادی طور پر کاغذ اور درخت کی چھال اور پتوں پر لکھے گئے ہیں، لہذا یہ تاریخی عمارتوں، مجسموں، سکوں وغیرہ سے زیادہ نازک ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ کے تحفظ کے لیے خصوصی تربیت کی ضرورت ہے جس کے لیے مسلسل وسیع تر تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں۔

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل اور این سی اے کے چیئرمین جناب ارون سنگھل نے اس تقریب کا افتتاح کیا اور گجرات اسٹیٹ آرکائیوز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیلیش سولنکی نے استقبالیہ خطاب کیا۔

افتتاحی سیشن کے دوران گجرات اسٹیٹ آرکائیوز کے آن لائن پورٹل کا افتتاح کیا گیا جو ریکارڈ وں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ گجرات اسٹیٹ آرکائیوز نے اپنے پورے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام مکمل کر لیا ہے۔

اس موقع پر مندرجہ ذیل تین کتابوں کی رونمائی بھی کی گئی:

  1. ’’گجرات کا شاہی ورثہ‘‘ از آنجہانی پروفیسر مکرند مہتا ، طابع گجرات اسٹیٹ آرکائیوز ۔

  2. ’’منو گاندھی کی ڈائری:   1946-1948‘‘، از پروفیسر تریدیپ سہرود،، ایڈیشن، طابع نیشنل آرکائیوز آف انڈیا  و آکسفورڈ یونیورسٹی پریس،  نیز

  3. ’’غدرکے مقالات کی وضاحتی فہرست‘‘، جلد 9، ایڈیشن، از مظفر اسلام، طابع نیشنل آرکائیوز آف انڈیا  و یاترا بکس ۔

نیشنل کمیٹی آف آرکائیوسٹ پروفیشنل آرکائیوسٹس کا ایک آل انڈیا فورم ہے، جسے بھارت سرکار نے 1953 میں آرکائیوسٹوں کو اپنے روزمرہ کے کاموں میں درپیش تکنیکی مسائل پر غور و خوض اور حل کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔ کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل آف آرکائیوز، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کرتے ہیں اور اس میں تمام ریاستی / مرکز کے زیر انتظام آرکائیوز کے نمائندے شامل ہیں۔ اس کا پہلا اجلاس 1954  میں حیدرآباد میں منعقد ہوا تھا اور یہ 48 واں اجلاس ہے ۔بھارت کے مختلف شہروں میں اجلاس منعقد ہو ئے ہیں۔ آخری 47واں  این سی اے اجلاس ڈائریکٹوریٹ آف آرکائیوز، آرکیالوجی اینڈ میوزیم، جموں و کشمیر کے زیر اہتمام 18-19 مارچ 2024 کو منعقد ہوا تھا۔

این سی اے کے اجلاس کا مقصد آرکائیو کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کے منظور شدہ حل کے بارے میں معلومات پھیلانے کا موقع  پیش کرنا ہے۔ پیشہ ورانہ طریقوں میں یکسانیت حاصل کرنا؛ نئی ٹکنالوجیوں اور ترقی کے فوائد اور نقصانات کی طرف توجہ مبذول کروانا، ملک میں آرکائیو دفاتر کے مابین مشترکہ دل چسپی کی سرگرمیوں کو مربوط کرنا؛ ملک میں آرکائیو کی ترقی کو مہمیز کرنے کے اقدامات پر غور کرنا اور سفارش کرنا؛ مجموعی طور پر خطے میں آرکائیو اداروں کے ساتھ رابطے اور روابط کو فروغ دینا؛ پیشہ ورانہ سطح پر مشترکہ کوششوں کے ذریعے مسائل کو حل کرنا، اس کے مقاصد میں شامل ہیں۔

اجلاس کے تکنیکی سیشنز میں ڈیجیٹل آرکائیو مواد تک آسان رسائی کو آسان بنانے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال اور صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا اور آرکائیو وسائل کے استعمال کو بڑھانے کے لیے مختلف آؤٹ ریچ پروگراموں کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کی سوشل میڈیا پوسٹس پر مبنی ایک آن لائن فلپ بک کا بھی اجرا کیا گیا جس کا عنوان ’’کرونیکلز آف انڈیا:  اے کیوریٹڈ بک‘‘ ہے۔

ملک کی شفوی روایات کی اہمیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے جس پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 24 نومبر 2024 کو اپنے ’من کی بات‘ کی تازہ ترین قسط میں زور دیا تھا، مندوبین نے شفوی آرکائیوز پر ایک مکمل اجلاس وقف کیا جس میں شفوی تاریخ بنانے، محفوظ کرنے اور اس تک رسائی حاصل کرنے کے موجودہ طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے لیے ایک مضبوط فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور شفوی آرکائیوز کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کرنے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دو روزہ میٹنگ کے دوران مندوبین نے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جو اپنی متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آرکائیو انتظامیہ اور ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کی بحالی کے لیے ضروری ہیں اور اس مقصد کے لیے ڈیجیٹل اور اے آئی ٹکنالوجیوں کی پوری صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے قوم کے ثروت مند دستاویزی ورثے کے تحفظ اور اشتراک اور ویب پورٹل کے ذریعے ان کے آرکائیو وسائل کو آسانی سے قابل رسائی بنانے کے لیے ایک مرکوز اور مربوط نقطہ نظر اپنانے پر اتفاق کیا۔

این سی اے کے 48 ویں اجلاس میں دہلی، گجرات، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، لداخ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، پنجاب، ہریانہ، اڑیسہ، تریپورہ، مغربی بنگال، کرناٹک، کیرالہ، چھتیس گڑھ کے مندوبین نے ذاتی طور پر شرکت کی جب کہ آسام، گوا، بہار اور اتر پردیش کے مندوبین نے ورچوئل موڈ میں شرکت کی۔ این سی اے کا اگلا اجلاس 14-15 اپریل 2025 کو منعقد ہوگا۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 3239


(Release ID: 2079433) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Hindi , Gujarati