الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
بچوں کی آن لائن گیمز کی لت کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے
حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات
Posted On:
29 NOV 2024 5:45PM by PIB Delhi
حکومت آن لائن گیمنگ سے لاحق خطرات اور نشے جیسے ممکنہ نقصانات سے آگاہ ہے۔ حکومت ہند کی پالیسیوں کا مقصد اپنے صارفین کے لیے ایک محفوظ، بھروسہ مند اور جوابدہ انٹرنیٹ کو یقینی بنانا ہے۔
آن لائن گیم کی لت جیسی مختلف سماجی –اقتصادی تشویش کو دور کرنے کیلئے لیے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت ( ایم ای آئی ٹی وائی) نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد انفارمیشن ٹیکنالوجی نے متعلقہ اسٹیک ہولڈروں کے ساتھ وسیع پیمانہ پر بات چیت کے بعد آئی ٹی ایکٹ کے تحت دیئے گئے اختیارا ت کا استعمال کرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021( "آئی ٹی قانون 2021") نوٹیفائیڈ کیا ہے۔
آئی ٹی رولز، 2021 نے ان معلومات کے حوالے سے جو پلیٹ فارمز پر ہوسٹ، ڈسپلے، اپ لوڈ، شائع، ٹرانسمٹ، اسٹور یا شیئر نہیں کی جانی ہیں، بشمول سوشل میڈیا ثالثوں پر مخصوص واجب الادا ذمہ داریاں عائد کی ہیں۔ ثالثوں سے ضروری ہے کہ وہ کسی بھی معلومات کی میزبانی نہ کریں، ذخیرہ کریں یا شائع نہ کریں جو اس وقت نافذ العمل کسی قانون کی خلاف ورزی کرتی ہو۔ ثالثوں کو ان کی جوابدہی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس میں آئی ٹی رولز 2021 کے تحت درجہ بندی کی گئی غیر قانونی معلومات کو ہٹانے کے لیے یا کسی بھی ایسی معلومات کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر جو دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ بچے کے لیے نقصان دہ ہے یا اس سے متعلق ان کی فوری کارروائی شامل ہے، مثلاً،منی لانڈرنگ یا جوا کھیلنے کی حوصلہ افزائی کرنا وغیرہ۔
وزارت تعلیم نے 27 ستمبر 2021 کو والدین اور اساتذہ کے لیے آن لائن گیمنگ کی کمیوں پر قابو پانے کے لیے مزیدایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس کے بعد 10 دسمبر 2021 کو وزارت تعلیم نے بچوں کے محفوظ آن لائن گیمنگ کے بارے میں والدین، اساتذہ کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں اشارہ کیا گیا ہے کہ آن لائن گیمز کھیلنے سے گیمنگ کی سنگین لت لگ جاتی ہے جسے گیمنگ ڈس آرڈر سمجھا جاتا ہے۔ اس نے مزید متنبہ کیا ہے کہ بغیر کسی پابندی اور خود حدود کے آن لائن گیمز کھیلنے سے بہت سے کھلاڑی عادی ہو جاتے ہیں اور آخرکار ان میں گیمنگ ڈس آرڈر کی تشخیص ہوتی ہے۔ والدین اور اساتذہ کو مشورے کی سفارش کی گئی ہے کہ وہ وسیع پیمانے پر گردش کریں اور بچوں کو منسلک ذہنی اور جسمانی دباؤ کے ساتھ آن لائن گیمنگ کے تمام نشیب و فراز پر قابو پانے میں موثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ضروری کارروائی کے لیے انہیں تعلیم دیں۔
اس کے علاوہ، وزارت اطلاعات و نشریات (" ایم آئی بی") نے 4 دسمبر 2020 کو تمام نجی سیٹلائٹ ٹیلی ویژن چینلز کو 'آن لائن گیمز، فینٹسی اسپورٹس وغیرہ پر اشتہارات' کے بارے میں ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں تمام براڈکاسٹروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ رہنما خطوط ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز کونسل آف انڈیا ( اے ایس سی آئی) کی طرف سے جاری کردہ اس کی تعمیل کی جائے اور ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اشتہارات پر اسی طرح عمل کریں۔ رہنما خطوط کا خلاصہ درج ذیل ہے:
کوئی گیمنگ اشتہار 18 سال سے کم عمر کے کسی بھی شخص کو نہیں دکھا سکتا۔
اس طرح کے ہر گیمنگ اشتہار میں اے ایس سی آئی کوڈ کے مطابق ڈس کلیمر کو پرنٹ/اسٹیٹک کے ساتھ ساتھ آڈیو/ویڈیو فارمز میں بھی ہونا چاہیے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس گیم میں مالی خطرے کا عنصر شامل ہے اور یہ لت لگ سکتی ہے۔
اشتہارات کو اپنی گیمز کو روزگار کے متبادل کے طور پر پیش نہیں کرنا چاہیے۔
انہیں یہ بھی نہیں دکھانا چاہئے کہ گیمنگ کی سرگرمی کرنے والا شخص کسی بھی طرح سے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب ہے۔
اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات کو قانون کی دفعات کے مطابق مزید نمٹنے کے لیے متعلقہ ریاست/ مرکز زیر کنٹرول علاقے قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کو بھیج دیا جاتا ہے۔ پورٹل میں خواتین/بچوں سے متعلق جرائم اور مالی فراڈ کے خلاف شکایات کے اندراج کے لیے الگ طریقہ کار ہے۔
آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر '1930' کو فعال کیا گیا ہے۔
یہ معلومات الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
ش ح۔ ظ ا
UR No.3211
(Release ID: 2079163)
Visitor Counter : 8