ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال: - ہندوستانی نباتاتی باغات کا تحفظ
Posted On:
28 NOV 2024 2:01PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزارت کے تحت ایک ذیلی تنظیم بوٹینیکل سروے آف انڈیا (بی ایس آئی) سے موصولہ معلومات کے مطابق، اے جے سی بوس انڈین بوٹینیکل گارڈن (اے جے سی بی آئی بی جی)، ہاؤڑہ، پودوں کے باہر تحفظ (ایکس- سیٹو کنزرویشن)کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرتا ہے اور یہاں 20,000 سے زائد پودے موجود ہیں جو 3,000 سے زیادہ پودوں کی انواع سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں پھول دینے والے اور غیر پھول دینے والے پودے شامل ہیں۔ ان میں سے 300 سے زیادہ انواع آئی یو سی این کی سرخ فہرست( ریڈ لسٹ) میں شامل ہیں، جن میں مختلف جغرافیائی علاقوں سے تعلق رکھنے والی خصوصی انواع بھی شامل ہیں۔ اے جے سی بی آئی بی جی ، ہاؤڑہ اپنی معمول کی سرگرمیوں میں ان پودوں کی افزائش کرتا ہے اور جب ضرورت پڑتی ہے تو انہیں اے جے سی بی آئی بی جی میں لگانے کے لیے متعارف کراتا ہے۔ ان پودوں کی نرسری مختلف نباتاتی باغات اور جنگلات کے محکموں کو باقاعدگی سے فراہم کی جاتی ہے۔
اے جے سی بی آئی بی جی نے تحفظ کے لیے مختلف حصے بنائے ہیں، جیسے کہ آبی پودوں کا حصہ جس میں 90 سے زائد انواع شامل ہیں، ہیبسکس کا حصہ جس میں 100 سے زائد انواع اور ہائبرڈ کلکشن، جنگلی کیلا، جنگلی خوردنی پھلوں کا حصہ جس میں 100 سے زائد انواع شامل ہیں، طبی پودوں کا حصہ جس میں 400 سے زیادہ طبی پودے ہیں، ایک بمبوسیٹم جس میں 42 اقسام کے بانس ہیں اور ایک پامیٹم جس میں 50 سے زیادہ اقسام کے پام کے درخت ہیں۔
اس کے علاوہ، پودوں کی خطرے سے دوچار انواع کو اے جے سی بی آئی بی جی میں متعارف کرانے کے لیے جمع کیا جاتا ہے۔24- 2021کے دوران، 579 انواع، جن میں خطرے سے دوچار اور مخصوص اقسام شامل ہیں، ملک بھر سے جمع کر کے اے جے سی بی آئی بی جی میں شامل کی گئیں۔
اے۔ اے جے سی بی آئی بی جی کو سبز کوریج(گرین کور) اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے برقرار رکھا جا رہا ہے۔24- 2021کے دوران، اے جے سی بی آئی بی جی کے مختلف شعبوں اور حصوں میں 579 انواع کے تقریباً 8000 پودے لگائے گئے ہیں جو 180 خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ دریا ئے ہگلی کے کنارے سبز کوریج کو برقرار رکھنے اور بحال کرنے کے لیے 10 مختلف انواع کے تقریباً 3000 مینگرو کے پودے بھی لگائے گئے ہیں۔
بی۔ بوٹینیکل سروے آف انڈیا نے ہندوستانی قومی ادارہ برائے فنون و ثقافتی ورثہ (آئی این ٹی اے سی ایچ) کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیے ہیں تاکہ اے جے سی بی آئی بی جی میں پرانی عمارتوں کی بحالی کی جا سکے۔
سی۔ اے جے سی بی آئی بی جی میں روزانہ 8000 سے زائد صبح کی سیر کرنے والے آتے ہیں، خاص طور پر بزرگ شہری اور یہاں سالانہ 5 لاکھ سے زیادہ وزیٹرز اور 25,000 سے زائد طلباء، اسکولوں، کالجوں اور محققین کی آمد ہوتی ہے۔ بنیادی سہولتیں جیسے کہ پیدل چلنے کے راستے، بیٹھنے کے بینچ، پینے کا پانی، گیزبوز اور بیت الخلاء کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ تحفظ کے بنیادی مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے، مختلف حصوں سے جمع کیے گئے 8000 پودے لگائے گئے ہیں اور 150 نایاب انواع (وائٹ سَندل، ریڈ سندل، سیتا اشوک، میگنولیا، بینٹی کیا، نیم، کیشیا، اِملتاش، شیمپین پام، برانچ پام وغیرہ) کو سڑک کے کنارے اور باغ کے مختلف حصوں میں لگایا گیا ہے۔
اے جے سی بی آئی بی جی خاص پودوں کے لیے نئے حصے بھی تیار کر رہا ہے جیسے کہ ہبیسکوس کا حصہ، آبی پودوں کا حصہ، طبی پودوں کے باغ کا توسیع، زنجر کا حصہ، سائکاڈ کا حصہ، جنگلی خوردنی پھلوں کا حصہ، ارکڈاریئم، نیچر ٹریل، ٹیکسونومک پودوں کا حصہ وغیرہ۔ اس طرح اے جے سی بی آئی بی جی تحفظ کے مقصد کو پورا کر رہا ہے، وزیٹرز کی ضروریات کو پورا کر رہا ہے اور لوگوں کو حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کر رہا ہے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے تحریری جواب میں دیں۔
**********
UR-3123
(ش ح۔ م م ۔ ص ج)
(Release ID: 2078558)
Visitor Counter : 5