وزارات ثقافت
ثقافتی تبادلے کے پروگرام
Posted On:
28 NOV 2024 4:35PM by PIB Delhi
ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی کہ وزارت ثقافت نے ہندوستانی فن اور ثقافت کو پوری دنیا میں پھیلانے کے لیے ثقافتی تبادلے کے پروگرام (سی ای پی ز) پر دستخط کیے ہیں۔
ثقافتی تبادلے کے پروگرام دوسرے ممالک کے ساتھ ہندوستان کے بین الثقافتی تعلقات کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کے لیے ہندوستان کی نرم طاقت کو فروغ دیتے ہیں۔ سی ای پی ز دوسرے ممالک کے ساتھ ثقافتی تبادلے کو مختلف شعبوں میں سہولت فراہم کرتے ہیں جیسے موسیقی اور رقص، تھیٹر، عجائب گھر اور سائنس میوزیم، لائبریریاں، آرکائیوز، تاریخی یادگاروں اور آثار قدیمہ کی جگہوں کا تحفظ ، ادب، تحقیق اور دستاویزات، تہوار وغیرہ۔
آج تک وزارت ثقافت کے پاس 144 ممالک کے ساتھ بات چیت کے تحت سی ای پی ز ہیں۔ ضمیمہ-I میں درج 84 ممالک کے ساتھ درست دستخط شدہ سی ای پی ز ہیں۔
فیسٹیول آف انڈیا (ایف او آئی) بیرون ملکوں میں ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور عالمی میدان میں ہندوستان کی شبیہہ کو مربوط انداز میں بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ ایف او آئی کا اہتمام اس مقصد کے ساتھ کیا جاتا ہے کہ ملک کے لوگوں پر دیرپا اثر پڑے جہاں بھی ایف اوا ٓئی منعقد ہوتا ہے۔ اس طرح، وہ بین الثقافتی تفہیم اور ثقافتی سفارت کاری کے آلات ہیں جو ہندوستان کی نرم طاقت کو پیش کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ اس نرم رویہ سے ہندوستان کو سیاحت، صحت، تعلیم، تجارت وغیرہ کے شعبوں میں فائدہ پہنچے گا اور ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو اسٹریٹجک گہرائی ملے گی۔
ایف او آئی کا بنیادی مقصد ان ممالک کے شہریوں کے ذہنوں میں ہندوستان کے تصور کو جوڑنا اور بڑھانا ہے جہاں یہ تہوار منعقد کئے جارہے ہیں۔ یہ بالآخر تجارت اور کاروبار ، اندرون ملک سیاحت، طبی سیاحت، آیوش وغیرہ کے لحاظ سے مزید ٹھوس نتائج کا باعث بنے گا۔
i بیرون ملک ہندوستانی ثقافت کو فروغ ملے گا۔
ii ہندوستان کے ساتھ بیرونی ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنائے گا۔
iii دو طرفہ ثقافتی روابط کو فروغ دےگا۔
iv بیرون ملک ہندوستان کی ثقافتی تصویر کو پیش کرے گا۔
v. اندرون ملک سیاحت کو فروغ دے گا۔
2013-14 سے اب تک 59 ممالک میں ہندوستان کے 62 تہوار منعقد کیے جا چکے ہیں۔
ضمیمہ ایک
ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ ثقافت کی وزارت، حکومت ہند نے ثقافتی تبادلے کے پروگرام پر دستخط کیے ہیں:-
نمبر شمار
|
ملک کا نام
|
نمبر شمار
|
ملک کا نام
|
نمبر شمار
|
ملک کا نام
|
-
|
آسٹریلیا
|
31.
|
ہنگری
|
61.
|
سیرا لیون
|
-
|
الجزائر
|
32.
|
اٹلی
|
62.
|
سیشلز
|
-
|
آرمینیا
|
33.
|
آئس لینڈ
|
63.
|
سورینام
|
-
|
بنگلہ دیش
|
34.
|
جمیکا
|
64.
|
سوڈان
|
-
|
بحرین
|
35.
|
کینیا
|
65.
|
جنوبی افریقہ
|
-
|
برونائی
|
36.
|
قازقستان
|
66.
|
سعودی عرب
|
-
|
بیلاروس
|
37.
|
کرغزستان
|
67.
|
سپین
|
-
|
برازیل
|
38.
|
لتھوانیا
|
68.
|
سری لنکا
|
-
|
بینن
|
39.
|
میکسیکو
|
69.
|
جنوبی کوریا
|
-
|
بوتسوانا
|
40.
|
ملائیشیا
|
70.
|
تاجکستان
|
-
|
بلغاریہ
|
41.
|
ملاوی
|
71.
|
تیمور-لیستے
|
-
|
بولیویا
|
42.
|
موریطانیہ
|
72.
|
ترکمانستان
|
-
|
جمہوریہ چیک
|
43.
|
مراکش
|
73.
|
تنزانیہ
|
-
|
کیوبا
|
44.
|
مالدیپ
|
74.
|
تیونس
|
-
|
چلی
|
45.
|
ماریشس
|
75.
|
تھائی لینڈ
|
-
|
کمبوڈیا
|
46.
|
مالے
|
76
|
یوگانڈا
|
-
|
چین
|
47.
|
نیدرلینڈز
|
77.
|
برطانیہ
|
-
|
کوموروس
|
48.
|
ناروے
|
78.
|
یوکرین
|
-
|
کروشیا
|
49.
|
نائیجیریا
|
79.
|
یو اے ای
|
-
|
کینیڈا
|
50.
|
عمان
|
80.
|
ازبکستان
|
-
|
کولمبیا
|
51.
|
پنامہ
|
81.
|
ویتنام
|
-
|
ڈنمارک
|
52.
|
پرتگال
|
82.
|
وینزویلا
|
-
|
جبوتی
|
53.
|
پیرو
|
83.
|
زیمبیا
|
-
|
ایتھوپیا
|
54.
|
روانڈا
|
84.
|
زمبابوے
|
-
|
ایکواڈور
|
55.
|
رومانیہ
|
|
|
-
|
مصر
|
56.
|
روسی فیڈریشن
|
|
|
-
|
فن لینڈ
|
57.
|
سربیا
|
|
|
-
|
فرانس
|
58.
|
سلوواکیہ
|
|
|
-
|
گھانا
|
59.
|
سلووینیا
|
|
|
-
|
گیانا
|
60.
|
سینیگال
|
|
|
***************
ش ح۔م ا۔ ع ر
U NO: 3128
(Release ID: 2078556)
Visitor Counter : 11