وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
اوڈیشہ میں بحری ماہی پروری کی ترقی
Posted On:
28 NOV 2024 2:04PM by PIB Delhi
محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف )، وزارت ماہی پروری، مویشیوں کی پرورش اور دودھ کی صنعت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی)، حکومت ہند(جی او آئی) ہر سال یکم اپریل سے 14 جون تک مشرقی ساحل پر ماہی پروری پر یکساں پابندی عائد کر رہا ہے، جس میں اڈیشہ کے 480 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی شامل ہے۔ یہ پابندی بنیادی طور پر ماہی پروری کے وسائل کے تحفظ اور سمندری ماہی پروری کو برقرار رکھنے کے لئے لگائی جاتی ہے۔ مزید برآں، اوڈیشہ کی حکومت ہر سال 1 نومبر سے 31 مئی تک اڈیشہ کے ساحل کی 120 کلومیٹر پٹی (گاہرماتھا سمندری قدرتی حیات پناہ گاہ، دیوی ریور ماؤتھ، رشیکولیا ریور ماؤتھ اور دھمارا ریور ماؤتھ) پر اولیو رڈلے کچھوےکے تحفظ کے لیے ماہی پروری پر پابندی عائد کرتی ہے۔ اوڈیشہ کی حکومت نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ میکانائزڈ ماہی پروری کشتیوں کا بیڑا گزشتہ دو دہائیوں سے نہیں بڑھا ہے تاکہ مفرط ماہی گیری کو کم کیا جا سکے۔
محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف)، وزارت ماہی گیری، مویشیوں کی پرورش اور دودھ کی صنعت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) نے اڈیشہ کی حکومت اور دیگر نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو ریاست میں ماہی گیری اور آبی زراعت بشمول سمندری ماہی گیری کی ترقی کے لیے پردھان منتری متسیہ سمپدایوجنا(پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 1265.42 کروڑ روپے کے پروپوزلز کی منظوری دی ہے، جس میں مرکزی حصہ 564.00 کروڑ روپے ہے۔ (پی ایم ایم ایس وائی)کے تحت، اڈیشہ کے 24,000 سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ سرگرم روایتی ماہی پروری کے خاندانوں کو سالانہ فشنگ بین/لین پیریڈکے دوران روزگار اور غذائی امداد کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے تاکہ اڈیشہ کے ماہی پروری وسائل کے تحفظ کو فروغ دیا جا سکے۔ مزید برآں، اڈیشہ کی حکومت کو ساحلی علاقوں میں اسٹاک کی بڑھوتری اور پائیدار سمندری ماہی پروری کو فروغ دینے کے لیے 93 مصنوعی ریف یونٹس کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں، روایتی ماہی پروری کے لیے کشتیوں (متبادل) اور جالوں کے لیے 17.28 کروڑ روپے کے کل منصوبے کی لاگت اور 5.23 کروڑ روپے کے مرکزی حصے کے ساتھ 560 یونٹس کے لیے مالی امداد کی تجاویز اڈیشہ کی حکومت کو پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت منظور کی گئیں۔ مرکزی حصہ ریاستی حکومت سے موصول ہونے والی درخواستوں کی بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے۔ اڈیشہ کی حکومت نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 201 ماہی گیروں کو کشتیوں اور جالوں کے متبادل کے لیے 5.025 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف)، وزارت ماہی گیری، مویشیوں کی پرورش اور دودھ کی صنعت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) ، حکومت ہند (جی او آئی) نے اڈیشہ کی حکومت کی تجویز کو منظور کیا ہے جس کے تحت اوڈیشہ کے پوری ضلع آسترانگ (نوگڑھ) میں ماہی پروری کی بندرگاہ کی تعمیر کی جائے گی، جس کی لاگت 82.86 کروڑ روپے ہے اور مرکزی حصہ 49.716 کروڑ روپے ہوگا، جو (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت فراہم کیا جائے گا۔ مزید برآں، محکمہ ماہی پروری، (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی)، جی او آئی نے مرکزی اسکیم کے تحت پارادیپ پورٹ ٹرسٹ کی تجویز کو بھی منظور کیا ہے جس میں پارادیپ ماہی پروری کی بندرگاہ کی جدید کاری اور اپ گریڈیشن کے لیے 99.75 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اس کا 100فیصد مرکزی حصہ دیا جائے گا۔
یہ جواب ماہی پروری، مویشیوں کی پرورش اور دودھ کی صنعت کے وزیرجناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں دیا۔
************
UR-3116
(ش ح۔ م م ۔ ص ج)
(Release ID: 2078465)
Visitor Counter : 5