ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جمہوریہ کوریا کے بوسان شہر منعقدہ میں بین حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے 5ویں اجلاس میں بھارت نے پلاسٹک کی آلودگی پر ایک نئے بین الاقوامی قانونی طور پر پابند کرنے والے آلے کے لیے ایک کلی طور پر وقف کثیر جہتی فنڈ کی تجویز پیش کی
یہ تجویز ترقی پذیر ممالک کے ذریعہ تعمیل کو ترقی یافتہ ممالک کے ذریعہ منتقلی کی افزوں لاگتوں کو پورا کرنے سے مربوط کرتی ہے
Posted On:
27 NOV 2024 6:40PM by PIB Delhi
ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی اور مالی امداد کی فراہمی پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے عالمی کارروائی کو آگے بڑھانے کی کلید ہے۔ بھارتی وفد نے بوسان (جمہوریہ کوریا) میں بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی کے 5ویں اجلاس میں مونٹریال پروٹوکول کے نفاذ کے لیے قائم کردہ کثیر جہتی فنڈ پر مبنی ایک کلی طور پر وقف کثیر جہتی فنڈ قائم کرنے کے لیے ایک تجویز پیش کی۔ نئے انسٹرومنٹ کے لیے مالیاتی طریقہ کار سے متعلق ہندوستانی تجویز ترقی پذیر ممالک کی جماعتوں کو مالی اور تکنیکی مدد کی فراہمی کو لازمی قرار دیتی ہے، جس میں تکنالوجیوں کی منتقلی بھی شامل ہے تاکہ اس آلے میں متفقہ کنٹرول اقدامات کی تعمیل کو ممکن بنایا جا سکے۔
یہ تجویز ترقی پذیر ممالک کی تعمیل کو ترقی یافتہ ممالک سے جوڑتی ہے جو ترقی پذیر ممالک کی منتقلی کی بڑھتی ہوئی لاگت کو پورا کرتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مجوزہ نیا وقف کثیر جہتی فنڈ ترقی پذیر ممالک کو گرانٹ کی بنیاد پر مالیہ فراہم کرے گا، اور ترقی یافتہ ممالک کو وقتاً فوقتاً اس فنڈ کو بھرنے کا پابند بنایا جائے گا اور متفقہ طریقوں کی بنیاد پر نجی فنڈز کو قبول کرنے کی لچک بھی فراہم کی جائے گی۔
بھارتی تجویز میں ترقی یافتہ ممالک اور ترقی پذیر ممالک کی یکساں نمائندگی کے ساتھ ایک ذیلی ادارے کے قیام کا بھی بندوبست کیا گیا ہے تاکہ کثیرالجہتی مقاصد کے حصول کے لیے وسائل کی تقسیم سمیت آپریشنل پالیسیاں، رہنما خطوط اور انتظامی انتظامات شامل ہو۔ ایسا انتظام مشترکہ ملکیت کو متعارف کراتا ہے۔ نئے کلی طور پر وقف کثیرالجہتی فنڈ کے ذریعے احاطہ کیے جانے والے اضافی اخراجات کی فہرست کا فیصلہ انسٹرومنٹ کی گورننگ باڈی کرے گی۔ مجوزہ ذیلی ادارہ ترقی پذیر ممالک کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاملات کو بھی دیکھے گا۔
مالیاتی میکانزم پر بھارتی تجویز ترقی پذیر ممالک کے ذریعہ ماحول دوست تکنالوجی کی منتقلی کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے سلسلے میں ایک قابل عمل ماڈل فراہم کرتی ہے۔ اوزون کی تہہ کو ختم کرنے والے مادوں پر مونٹریال پروٹوکول کے تحت ہندوستان کی جانب سے تجویز کردہ ماڈل کچھ عرصے سے زیر عمل ہے۔ لہذا، یہ ایک عملی اور قابل عمل ماڈل ہے جو پلاسٹک کی آلودگی پر نئے بین الاقوامی قانونی طور پر پابند آلے کے تحت پلاسٹک کی آلودگی پر عالمی کارروائی کو آگے بڑھا سکتا ہے۔
پس منظر
2022 میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے) کے پانچویں اجلاس میں عالمی سطح پر پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد نے بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی (آئی این سی) کو پلاسٹک کی آلودگی پر بین الاقوامی قانونی طور پر پابند کرنے والا آلہ تیار کرنے کا پابند بنایا، اور عالمی معاہدے کے لیے ایک عمل کو حرکت میں لایا۔ یو این ای اے کی قرارداد نے 2024 تک آئی این سی کے مذاکرات کو مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ یوروگوئے، فرانس، کینیڈا اور کینیا میں 2022 سے بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی کے چار اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ بھارت مذاکرات میں تعمیری طور پر شامل رہا ہے۔ آئی این سی کا پانچواں سیشن جو 25 نومبر سے یکم دسمبر 2024 تک بوسان میں منعقد ہو رہا ہے، آئی این سی کا آخری منصوبہ بند اجلاس ہے ، اور توقع ہے کہ بین الاقوامی قانونی طور پر پابند کرنے والے آلے پر بات چیت حتمی نتیجے پر پہنچے گی۔
**********
(ش ح –ا ب ن-ر ا)
U.No:3071
(Release ID: 2078130)
Visitor Counter : 8