کوئلے کی وزارت
کوئلے کی پائیدار پیداوار
Posted On:
27 NOV 2024 1:39PM by PIB Delhi
وزارتِ کوئلہ نے کوئلے کی پیداوار میں نمو کو برقرار رکھنے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
- وزارتِ کوئلہ کی جانب سے کوئلہ بلاکس کی ترقی میں تیزی لانے کے لیے باقاعدگی سے جائزے۔
- مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی ایکٹ 2021 (ایم ایم ڈی آر ایکٹ) کا نفاذ تاکہ کیپٹیو کانوں کے مالکان (جو ایٹمی معدنیات کے علاوہ ہیں) کو اپنے سالانہ معدنی پیداوار (جس میں کوئلہ بھی شامل ہے) کا 50 فیصد کھلے بازار میں بیچنے کی اجازت دی جا سکے، بشرطیکہ یہ مقدار ان کے منصوبوں کی ضروریات کے مطابق ہو اور مرکزی حکومت کے ذریعہ تجویز کردہ طریقے سے اضافی رقم کی ادائیگی کی جائے۔
- iii. کوئلہ کے شعبے کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل تاکہ کوئلہ کی کانوں کو جلد آپریشنل کرنے میں مدد ملے۔
- پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ، جو کوئلہ بلاک کے الاٹیوں کو مختلف منظوریوں اور کلیئرنسز کے حصول میں مدد فراہم کرتا ہے تاکہ کوئلہ کی کانوں کو جلد آپریشنل کیا جا سکے۔
- 2020 میں کمرشل مائننگ کی نیلامی، جو کہ ریونیو شیئرنگ کی بنیاد پر کی گئی۔ کمرشل مائننگ اسکیم کے تحت، پہلے سے طے شدہ پیداوار کی تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والی کوئلے کی مقدار پر 50 فیصد کی رعایت دی گئی ہے۔ نیز، کوئلہ گیسی فکیشن یا لیکوی فکیشن پر بھی 50 فیصد کی رعایت دی گئی ہے۔
- کمرشل کوئلہ کان کنی کے شرائط و ضوابط بہت لچکدار ہیں، جن میں کوئلے کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے، نئی کمپنیوں کو بولی کے عمل میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے، ابتدائی رقم میں کمی کی گئی ہے، ابتدائی رقم کو ماہانہ ادائیگی کے خلاف ایڈجسٹ کرنے کی اجازت ہے، لچکدار کوئلہ کانوں کو آپریشنل کرنے کے لیے لبرل کارکردگی کے پیرامیٹرز، شفاف بولی کا عمل، 100 فیصد غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) خودکار طریقے سے اور نیشنل کوئلہ انڈیکس کی بنیاد پر ریونیو شیئرنگ ماڈل۔
اوپر دیے گئے اقدامات کے علاوہ، کوئلہ کی کمپنیوں نے بھی کوئلے کی پیداوار میں نمو کو برقرار رکھنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
i. کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے کوئلہ کی پیداوار بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اپنے زیرِ زمین (یو جی) کانوں میں،سی آئی ایل ماس پروڈکشن ٹیکنالوجیز (ایم پی ٹی) اپناتی ہے، خاص طور پر جہاں ممکن ہو وہاں کانٹی نیوس مائنرز (سی ایمس) کا استعمال کرتی ہے۔ سی آئی ایل نے ترک شدہ یا ختم شدہ کانوں کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی وال (ایچ ڈبلیو) کانوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔ سی آئی ایل جہاں ممکن ہو وہاں بڑی صلاحیت والے یوجی کانوں کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اپنے اوپنکاسٹ (او سی) کانوں میں،سی آئی ایل پہلے ہی جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے، جیسے ہائی کیپی سٹی ایکسکویٹرز، ڈمپرز اور سطحی مائنرز۔
ii. سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) باقاعدگی سے نئے منصوبوں کی بنیاد رکھنے اور موجودہ منصوبوں کی آپریشنلائزیشن کے لیے رابطہ کاری کر رہی ہے۔ ایس سی سی ایل نے کوئلہ کی نکاسی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا آغاز کیا ہے، جیسے کہ کوئلہ ہینڈلنگ پلانٹس (سی ایچ پیز)، کرشرز، موبائل کرشرز، پری ویٹ بنز وغیرہ۔
ملک میں کوئلہ/لگنائٹ کی کانوں میں ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینے کے لیے مختلف پائیدار اور ماحولیات دوست اقدامات کیے گئے ہیں جیسے کہ پودوں کی شجرکاری، بایو-ری کلیمیشن، کان کے پانی کا کمیونٹی کے استعمال کے لیے استعمال، ایکو پارکس کی ترقی اور توانائی کی کارکردگی کے اقدامات اپنانا۔
مزید برآں، کمرشل مائننگ کے لیے کوئلہ بلاک کی ترقی اور پیداوار کے معاہدے کے تحت جو کامیاب بولی دہندہ اور نامزد اتھارٹی کے درمیان طے پاتا ہے، اس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ کامیاب بولی دہندہ کوئلہ کی نکاسی، نقل و حمل اور نکاسی کے لیے میکانائزڈ طریقوں کا استعمال کرے گا جو جدید اور موجودہ ٹیکنالوجیز کے مطابق ہوں گے۔ اس کے مطابق، کامیاب بولی دہندہ کوئلہ کی کان کے آپریشنز سے کاربن کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کرے گا، ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا اور پائیداری کو فروغ دے گا، جو اچھے صنعتی طریقوں کے مطابق ہوگا۔
وزارتِ کوئلہ نے بند/موقوف کانوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں تاکہ ان کی پوشیدہ صلاحیت کو پہچانا جا سکے، اور یہ کام ایک ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت کیا جائے گا۔ اس کا مقصد ملک کے کوئلہ کے وسائل کا بہتر استعمال کرنا ہے۔حفاظت اور منافع کو یقینی بناتے ہوئے یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔ اس سے مقامی سطح پر کوئلہ کی دستیابی بڑھانے اور موجودہ کوئلہ کے وسائل کے مؤثر استعمال میں اضافہ ہوگا۔
یہ معلومات وزیرِ مملکت برائے کوئلہ و معدنیات، جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ م م ۔ش ہ ب
U-No. 3057
(Release ID: 2077987)
Visitor Counter : 7