کوئلے کی وزارت
کوئلے کی پیداوار کے لیے معاونت
Posted On:
27 NOV 2024 1:44PM by PIB Delhi
اکتوبر 2024 کے مہینے میں کل ہندوستانی گھریلو کوئلے کی پیداوار 84.47 ملین ٹن (ایم ٹی) (عارضی) تھی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے 78.57 MT کے مقابلے میں تقریباً 7.5 فیصد زیادہ ہے۔
حکومت کی جانب سے پیداوار بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- کوئلہ کی وزارت کی طرف سے کوئلے کے بلاکس کے فروغ میں تیزی لانے کے لیے باقاعدہ جائزہ۔
- مائنز اینڈ منرلز (ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی ایکٹ، 2021 [ایم ایم ڈی آر ایکٹ] کو نافذ کرنا تاکہ متعلقہ کانوں کے مالکان (ایٹمی معدنیات کے علاوہ) اضافی رقم کی ادائیگی پر مرکزی حکومت کی جانب سے تجویز کردہ کانوں کی ضروریات پوری کرنے کے بعد کوئلے سمیت اپنے سالانہ معدنیات کی پیداوار کے 50فیصد کو کھلے بازار میں فروخت کرپائیں۔
- کوئلے کی کانوں کے کام کو تیز کرنے کے لیے کوئلے کے شعبے کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل۔
- کوئلے کی کانوں میں جلد کام کاج شروع کرنے کے لیے مختلف منظوریوں/کلیئرنس حاصل کرنے کی خاطر کوئلہ بلاک کے الاٹیوں کو پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ۔
- ریونیو شیئرنگ کی بنیاد پر کمرشل کان کنی کی نیلامی 2020 میں شروع ہوئی۔ کمرشل کان کنی اسکیم کے تحت، پیداوار کی مقررہ تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے کوئلے کی مقدار کے لیے حتمی پیشکش پر 50 فیصد کی چھوٹ کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے یا اسے رقیق کی شکل دینے کی (حتمی پیشکش پر 50 فیصد کی چھوٹ) پر مراعات دی گئی ہیں۔
- کوئلے کی کمرشیل کانکنی کی شرائط و ضوابط بہت آسان ہیں جس میں کوئلے کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے، نئی کمپنیوں کو بولی لگانے کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت ہے، پہلے سے کم رقم، ماہانہ ادائیگی کے عوض پیشگی رقم کی ایڈجسٹمنٹ، کوئلے کی کانوں کو چلانے کے لیے لچک دار رویے کی حوصلہ افزائی کے لیے کام کاج کی خاطر آسان ضوابط ، بولی کا شفاف عمل، آٹومیٹک طریقے سے 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) اور قومی کول انڈیکس کی بنیاد پر ریونیو شیئرنگ ماڈل۔
مندرجہ بالا کے علاوہ، کوئلہ کمپنیوں نے کوئلے کی گھریلو پیداوار بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات بھی کیے ہیں:
- کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اپنی زیر زمین ( یوجی) کانوں میں، سی آئی ایل جہاں بھی ممکن ہو بنیادی طور پر مسلسل کان کنوں ( سی ایم ایس) کے ساتھ بڑے پیمانے پر پیداواری ٹیکنالوجیز ( ایم پی ٹی) کو اپنا رہی ہے۔سی آئی ایل نے ان کانوں میں جو خالی ہے یا جہاں کام کاج رکا ہوا ہے ان کی دستیابی کے پیش نظر ہائی والز ( ایچ ڈبلیو) کانوں کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ سی آئی ایل جہاں بھی ممکن ہو بڑی صلاحیت والی ( انڈر گراؤنڈ) مائنز کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس کی اوپن کاسٹ (او سی) کانوں میں، سی آئی ایل کے پاس پہلے سے ہی کھدائی ،ڈمپنگ اور سرفیس پر کام کرنے والی جدید ترین ٹیکنالوجی موجود ہے۔
- سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ ( ایس سی سی ایل) کی طرف سے نئے منصوبوں کی بنیاد اور موجودہ پراجیکٹس کے آپریشن کے لیے باقاعدہ رابطہ کیا جا رہا ہے۔ ایس سی سی ایل نے کوئلے کو نکالنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لیے کارروائی شروع کی ہے جیسے کول ہینڈلنگ پلانٹس (سی ایچ پی )، کرشرز، موبائل کرشرز ، پہلے سے وزن کرنے کے لیے بنس وغیرہ۔
رواں مالی سال کے لیے آل انڈیا کوئلے کی پیداوار کا ہدف 1080 ایم ٹی ہے۔
ریل کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل میں چند چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے ٹریفک میں رکاوٹ، منتخب راستوں اور ٹرمینل پر بھیڑ وغیرہ۔ ریل کے ذریعے کوئلہ نکالنے میں چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وزارت کوئلہ نے 8 ریلوے منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں سے 5 پر کام شروع کیا گیا ہے اور باقی 3 زیر تعمیر ہیں۔ اس کے علاوہ، کوئلہ کی وزارت نے کوئلہ نکالنے سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ریلوے کے 38 اہم پروجیکٹوں کی نشاندہی کی ہے۔
مزید، جیسا کہ ریلوے کی وزارت نے مطلع کیا، انہوں نے ملک میں کوئلے کی نقل و حمل کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کئی اقدامات بھی کیے ہیں۔ مالی سال 2022-23 میں مجموعی بجٹ میں مدد 1.6 لاکھ کروڑ (بی ای ) تھی جو کہ مالی سال 2024-25 میں بڑھ کر 2.65 لاکھ کروڑ ( بی ای ) ہو گئی ہے تاکہ ہندوستان میں بجلی کے شعبےمی کوئلے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے صلاحیت میں توسیع اور اثاثوں کو جدید بنایا جا سکے۔ کوئلے کی نقل وحمل میں آسانی کی خاطر ریلوے کی طرف سے ویگنوں کو بھی مستقل بنیادوں پر شامل کیا جاتا ہے۔
یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
)ش ح – اع خ - م ذ(
U.N. 3042
(Release ID: 2077932)
Visitor Counter : 10