سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن نے قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل (این سی ایس ٹی)، قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم)، قومی پسماندہ طبقات کمیشن (این سی بی سی) اور صفائی ملازمین کے قومی کمیشن (این سی ایس کے)کے ساتھ گفت و شنید کا انعقاد کیا تاکہ قومی کمیشنوں کو بااختیار بنانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور و خوض کیا جاسکے
Posted On:
26 NOV 2024 7:24PM by PIB Delhi
درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن (این سی ایس سی) نے آج نئی دہلی میں قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل (این سی ایس ٹی)، قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم)، قومی پسماندہ طبقات کمیشن (این سی بی سی) اور صفائی ملازمین کے قومی کمیشن (این سی ایس کے) کے ساتھ گفت و شنید کے پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس کا مقصد تمام کمیشنوں کے مشترکہ مسائل پر غور و خوض کرنا اور انھیں زیادہ موثر بنانا تھا تاکہ وہ عوام کی بہتری کے لیے اپنے مینڈیٹ کو موثر انداز میں انجام دے سکیں۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے این سی ایس سی کے چیئرمین جناب کشور مکوانا نے کہا کہ اس گفت و شنید کے پروگرام کا بنیادی مقصد اس امر پر غور و خوض کرنا ہے کہ کمیشنوں کے کام کاج کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل کو حل کیا جاسکے اور انھیں فوری انصاف مل سکے۔ انھوں نے ایک مشترکہ میمورنڈم تیار کرکے کمیشنوں کو مضبوط بنانے اور اسے حکومت کو بھیجنے پر زور دیا۔ اس رائے کی حمایت کرتے ہوئے این ایم سی کے چیئرمین جناب اقبال سنگھ لال پورہ نے یہ بھی کہا کہ ہم مل کر کام کرسکتے ہیں ، مشترکہ حکمت عملی تشکیل دے سکتے ہیں اور اسکیموں کے زیادہ موثر نفاذ کے طریقے تلاش کرسکتے ہیں۔
جناب جی سرینواس، سکریٹری (این سی ایس سی) نے کمیشن کے فرائض اور اقدامات کے بارے میں مختصر پریزنٹیشن پیش کی۔ اجلاس میں بنیادی طور پر سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی کمی، کمیشنوں کی سفارشات کو روکنے پر عدالتی مقدمات پر غور و خوض کیا گیا۔ جناب سرینواس نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ کمیشنوں کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مشترکہ مشترکہ میمورنڈم تیار کیا جائے گا اور متعلقہ وزارتوں کو دیا جائے گا تاکہ انھیں آج کے غور و خوض سے سفارشات کے ذریعہ زیادہ موثر بنایا جاسکے۔
سکریٹری (این سی بی سی) محترمہ اے نیرجا اور سکریٹری (این سی ایس کے) جناب راہل کشیپ نے بھی کمیشن کے دیگر ممبروں کے ساتھ کمیشن کے کاموں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 3011
(Release ID: 2077676)
Visitor Counter : 7