دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف ’’نئی چیتنا – پہل بدلاؤ کی‘‘ ایک ماہ طویل  تیسری قومی مہم کا آغاز کیا


مرکزی وزیر  جناب شیوراج سنگھ چوہان نے 13 ریاستوں میں  صنفی وسائل کے 227 نئے مراکز کا آغاز کیا

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے خواتین اور بچو كی بہبود  كی مرکزی وزیر محترمہ اناپورنا دیوی کے ساتھ تیسری  نئی چیتنا مشترکہ ایڈوائزری جاری کی۔

اگر خواتین کو مکمل طور پر بااختیار بنانا ہے تو خواتین کو  سماجی، سیاسی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانا ضروری ہے - جناب چوہان

اس مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے ہم ہر گاؤں اور شہر میں اس کے نفاذ کا جائزہ لیں گے اور حکمت عملی تیار كریں گے - جناب چوہان

نئی چیتنا مہم کا مقصد زیریں سطح پر اقدامات کے ذریعے بیداری پیدا کرنا اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف ہنشانہ بند کارروائی کو آگے بڑھانا ہے - جناب چوہان

ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے کیونکہ اگر ہم متحد رہیں گے تو ہم محفوظ رہیں گے: جناب چوہان

Posted On: 25 NOV 2024 7:15PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف  نئی چیتناپہل بدلاو کی ایک ماہ طویل  تیسری قومی مہم  کا آغاز کیا۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اناپورنا دیوی نے بھی دیہی ترقی کے ریاستوں کے وزراء جناب کملیش پاسوان اور ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔ دیہی ترقی کی وزارت کے زیراہتمام دین دیال انتیودیا یوجنا - قومی دیہی روزی روٹی مشن  کے زیر اہتمام یہ مہم تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 23 دسمبر 2024 تک چلے گی۔ مشن کے سرگرم اپنی مدد آپ گروپ كے  نیٹ ورک کے زیرقیادت یہ پہل جن آندولن کے جذبے کو مجسم کرتی ہے۔نئی چیتنا مہم کا مقصد بیداری کو بڑھانا اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف نچلی سطح پر اقدامات کے ذریعے باخبر کارروائی کرنا ہے۔ دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے خواتین اوربچوں كی بہبود كی مركزی وزیر  محترمہ اناپورنا دیوی اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان اور ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی کے ساتھ تیسری نئی چیتنا مشترکہ ایڈوائزری جاری کی۔ انہوں نے 13 ریاستوں میں 227 نئے صنفی وسائل کے مراکز کا بھی افتتاح کیا۔

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دور میں انہوں نے خواتین کی ترقی کے مقصد سے متعدد اسکیمیں شروع کیں۔ان اقدامات سے ان کی زندگیوں میں اہم مثبت تبدیلی آئی۔ اس سے ان کے گھر والوں میں بھی ان کی عزت میں اضافہ ہوا۔ اگر خواتین کو مکمل طور پر بااختیار بنانا ہے تو خواتین کو سماجی، سیاسی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانا ضروری ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کو ایک مہم کے طور پر لاگو کیا جا رہا ہے۔ میں اس کوشش کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ نئی چیتنا جیسے پروگراموں کو لازمی طور پر معاشرے میں لے جانا چاہیے، کیونکہ جاری تشدد جاری سے نہ صرف دیہی علاقے بلکہ شہر بھی متاثر ہوتے ہیں اور نربھیا جیسے واقعات ہوتے ہیں۔روبیکا پہاڑی اور انکیتا سین جیسی بیٹیاں بھیانک جرائم کا شکار  ہوہیں۔ وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دور میں میں نے مشاہدہ کیا کہ عصمت دری کے 90 فیصد واقعات میں جاننے والے ملوث تھے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے وسیع پیمانے پر عوامی بیداری ضروری ہے۔خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں نے خواتین کو ایک طاقت کے طور پر متحد کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے میں ایک انقلاب برپا کیا ہے۔ اس مہم کو ان گروپوں کے ذریعے ہر گاؤں تک لے جانا چاہیے۔ اس کی تاثیر کو بڑھانے کے لیے، ہم شہری علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہر گاؤں اور شہر میں اس کے نفاذ کا جائزہ لیں گے اور حکمت عملی مرتب كریں گے۔

جناب چوہان نے ہندوستان میں ایک نئے شعور کی ضرورت پر زور دیا جہاں خواتین کے احترام کی روایت ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ خواتین کے خلاف تشدد کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے اور کارروائی نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہونا چاہیے۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، وہ عصمت دری کے مرتکب افراد کے لیے سزائے موت کی وکالت کرتے ہیں كیونكہ انسانی حقوق انسانوں کے لیے ہیں، گھناؤنے جرائم کرنے والوں کے لیے نہیں۔وانہوں نےتحفظ کو یقینی بنانے اور تشدد کے خاتمے کے لیے خواتین، خواتین کی ترقی کے محکمے، اپنی مدد آپ  گروپس اور مجموعی طور پر معاشرے کے درمیان اتحاد اور اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور ایک ایسے مستقبل کا تصور کیا جہاں خواتین تشدد کے خوف کے بغیر رہ سکیں۔

جناب کملیش پاسوان نے خواتین کو بااختیار بنانے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں دیہی ترقی کی وزارت کی قابل ذکر کوششوں پر روشنی ڈالی  جو ہندوستان کی نصف آبادی ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہاؤسنگ اسکیم میں نمایاں پیش رفت ہوءی ہے، جس میں 75 فیصد مکانات خواتین کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔یہ اقدام خواتین کی مساوات کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے کہا کہ ہمارے ملک کی ترقی کا انحصار ہر عورت کی عزت، سلامتی اور آزادی پر ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو ہمارے دیہی علاقوں میں ہیں۔صنفی بنیاد پر تشدد ایک عالمی مسئلہ ہے جس کی کوئی حد نہیں ہے، جس میں جسمانی اور جذباتی زیادتی سے لے کر آن لائن ہراساں کرنے اور سائبر غنڈہ گردی تک کئی شکلیں ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر پیمسانی نے مزید کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا صرف ایک پالیسی نہیں ، یہ ہمارا اخلاقی فرض اور معاشرتی ضرورت ہے۔

دیہی ترقی کے سکریٹری جناب شیلیش کمار نے اس تحریک کو آگے بڑھانے میں خواتین کے عزم اور لگن کے اہم رول پر زور دیا اور  کہا کہ خواتین کی فعال شمولیت اور حمایت سے ہی ایک مضبوط تحریک قائم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ہندوستان میں صنفی بنیاد پر تشدد اور عدم مساوات کی موجودہ صورتحال کو بھی تسلیم کیا۔ خواتین کی تعلیم، صحت اور سیاسی شراکت میں پیش رفت کے باوجود، خواتین کو امتیازی سلوک، سماجی اصولوں، انتہاءی تشدد  اور غیر مساوی گھریلو کام کا بوجھ جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دیہی ہندوستان میں اعداد و شمار تشویشناک ہیں، 49 فیصد خواتین کا اپنی آمدنی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے اور 32 فیصد کا خیال ہے کہ صنفی عدم مساوات کی وجہ سے ان کے مواقع محدود ہیں۔

یہ مہم "پوری حکومت" کے نقطہ نظر اور 9 وزارتوں/محکموں یعنی خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ، وزارت داخلہ،  پنچایتی راج کی وزارت، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت، نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت، اطلاعات و نشریات کی وزارت اور محکمہ انصاف  کی مشترکہ کوشش ہے۔

تیسری نئی چیتنا  کے مقاصد میں صنفی بنیاد پر تشدد کی تمام اقسام کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، کمیونٹیز کو بولنے اور کارروائی کا مطالبہ کرنے کی ترغیب دینا، بروقت امداد کے لیے سپورٹ سسٹم تک رسائی فراہم کرنا اور مقامی اداروں کو تشدد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا اختیار دینا شامل ہے۔ مہم کا نعرہ، "ایک ساتھ، ایک آواز، تشدد کے خلاف،" پورے معاشرے اور پوری حکومت کے نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے، اجتماعی کوششوں کے ذریعے اجتماعی کارروائی کے مطالبے کو مجسم کرتا ہے۔

******

U.No:2940

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2077074) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Odia