محنت اور روزگار کی وزارت
غیر رسمی اور فری لانس معیشت میں مزدوروں كی بہبود اور سماجی تحفظ
Posted On:
25 NOV 2024 6:04PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے غیر منظم کارکنوں کے لیے پردھان منتری شرم یوگی من دھن (پی ایم-ایس وائی ایم) کے نام سے ایک پنشن اسکیم شروع كی ہ جس كا مقصدغیر منظم کارکنوں کے لیے بڑھاپے کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ اسکیم مارچ 2019 میں شروع کی گئی تھی۔
پی ایم-ایس وائی ایم کی تیسری پارٹی کی تشخیص انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے ذریعہ کی گئی تھی جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ آمدنی کی حد کو 15000 سے بڑھا کر 18000 روپے کرنے اور اہلیت کے معیار کے لیے داخلے کی عمر کو 18 سے 50 سال کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
پہلی بار، 'فری لانس ورکروں' اور 'پلیٹ فارم ورکروں' کی وضاحت اور اس سے متعلق دفعات كو کوڈ آن سوشل سیکیورٹی، 2020 میں فراہم کیا گیا ہے جسے پارلیمنٹ نے نافذ کیا ہے۔ یہ ضابطہ زندگی اور معذوری کے احاطے، حادثاتی بیمہ، صحت اور زچگی کے فوائد، بڑھاپے میں تحفظ وغیرہ سے متعلق معاملات پر فری لانس ورکروں اور پلیٹ فارم ورکروں کے لیے مناسب سماجی تحفظ کے اقدامات تیار کرنے کے لیے فراہم کرتا ہے۔
محنت اور روزگار کی وزارت نے 21 اکتوبر 2024 کو ای-شرم- "ون اسٹاپ-سولیوشن" کا آغاز کیا تھا۔اس میں ایک ہی پورٹل یعنی ای-شرم پر مختلف سماجی تحفظ/فلاحی اسکیموں کا انضمام كیا گیا ہے۔یہ ای-شرم پر رجسٹرڈ غیر منظم کارکنوں کو سماجی تحفظ کی اسکیموں تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے اور وہ لوگ اب تک ان کے ذریعے حاصل کیے گئے فوائد کو واحد پورٹل یعنی ای-شرم پر دیکھ سکتے ہیں۔
"مزدور" بطور موضوع ہندوستان کے آئین کی ہم آہنگی کی فہرست میں ہے اور ضابطوں کے تحت قواعد بنانے کا اختیار مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کو بھی سونپا گیا ہے۔ چار لیبر کوڈز کے نفاذ کی سمت ایک قدم کے طور پر مرکزی حکومت نے لیبر کوڈز کے تحت مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع کر دیا ہے۔ دستیاب معلومات کے مطابق، 32، 31، 31 اور 31 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بالترتیب 2019 كےضابطہ اجرت، 2020 كے صنعتی تعلقات کوڈ، 2020 كے سماجی تحفظ کے ضابطے اور 2020 كے پیشہ ورانہ تحفظ صحت اور کام کے حالات کے تحت قواعد کے مسودے کو بھی پہلے سے شائع کیا ہے۔
لیبر کوڈز کارکنوں کو دستیاب تحفظ کو مضبوط بناتے ہیں۔ ان میں غیر منظم کارکن بھی شامل ہیں۔ ان كا تعلق قانونی کم از کم اجرت، سماجی تحفظ اور کارکنوں کی صحت کی دیکھ بھال سے ہے۔ اجرتوں سے متعلق ضابطہ 2019 میں پائیدار ترقی اور جامع ترقی کی حمایت کے لیے تمام کارکنوں کو کم از کم اجرت اور اجرت کی بروقت ادائیگی کے قانونی حق کا تصور کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ سماجی تحفظ کے ضابطہ 2020 کا مقصد منظم اور غیر منظم دونوں شعبوں میں تمام کارکنوں کو سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنا ہے۔ یہ کوڈز تعمیل کے طریقہ کار کو بھی آسان بناتے ہیں جس کا مقصد کاروبار کرنے میں آسانی/انٹرپرائزز کے قیام کو فروغ دینا اور ہر کارکن کی حفاظت، صحت اور سماجی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ نفاذ میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال جیسے ویب پر مبنی معائنہ شروع كیا گیا ہے۔ صنعتی تعلقات کے ضابطہ 2020 میں ورکر ری اسکلنگ فنڈ کے لیے ایک پروویژن کا تصور سامنے لایا گیا ہے تاکہ چھانٹی کیے گئے کارکنوں کو دوبارہ ہنر مند بنایا جا سکے۔ اس میں مزدور کی طرف سے آخری بار نکالی گئی پندرہ دن کی اجرت کو کریڈٹ کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
یہ اطلاع محنت و روزگار کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم كی۔
*******
U.No:2925
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2077033)
Visitor Counter : 11