محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح عالمی سطح سے کم


لیبر فورس اشاریے بھارت میں روزگار کی بہتر صورت حال کا ثبوت فراہم کرتے ہیں

Posted On: 25 NOV 2024 6:10PM by PIB Delhi

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن ڈیولپمنٹ (آئی ایچ ڈی) کی انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ 2024 میں کہا گیا ہے کہ آئی ایل او کی گلوبل رپورٹ ٹرینڈز فار یوتھ 2022 میں 2021 میں دنیا بھر میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 15.6 فیصد تھی۔ مزید برآں آئی ایل او کے ورلڈ ایمپلائمنٹ اینڈ سوشل آؤٹ لک ٹرینڈز 2024 کے مطابق 2023 میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی عالمی شرح 13.3 فیصد تھی۔

بھارت میں روزگار / بے روزگاری اشاریے کا موجودہ سرکاری ڈیٹا کا ماخذ 2017-18 سے وزارت شماریات اور پروگرام نفاذ (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ کیا گیا پیریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) ہے۔ سروے کی مدت اگلے سال کے جولائی سے جون تک کی ہے۔ پی ایل ایف ایس کی تازہ ترین دستیاب سالانہ رپورٹ کے مطابق، سال 2023-24 میں ملک میں 15-29 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے معمول کی حیثیت پر بے روزگاری کی شرح (یو آر) کا تخمینہ 10.2 فیصد تھا جو عالمی سطح سے کم ہے۔ مزید برآں، روزگار کی نشاندہی کرنے والے نوجوانوں کے لیے کارکن آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) 2017-18 میں 31.4 فیصد سے بڑھ کر 2023-24 میں 41.7 فیصد ہو گیا ہے۔

ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) پے رول ڈیٹا رسمی شعبے میں روزگار کی سطح کا اندازہ دیتا ہے۔ 2023-24 کے دوران 1.3 کروڑ سے زیادہ خالص صارفین ای پی ایف او میں شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ ستمبر 2017 سے اگست 2024 کے دوران 7.03 کروڑ سے زیادہ خالص صارفین ای پی ایف او میں شامل ہوئے ہیں۔

لیبر فورس کے تمام اشاریے ملک میں روزگار کی بہتر صورت حال کا ثبوت فراہم کر رہے ہیں۔

روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کی صلاحیت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ اس کے مطابق حکومت ہند نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

حکومت ہند کی مختلف وزارتیں / محکمے جیسے مائیکرو ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی وزارت ، دیہی ترقی کی وزارت ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ، وزارت خزانہ ، وزارت ٹیکسٹائل وغیرہ روزگار پیدا کرنے کی مختلف اسکیموں / پروگراموں کو نافذ کر رہے ہیں جیسے پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا)، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی)،۔ دیہی سیلف ایمپلائمنٹ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آر ایس ای ٹی آئی)، دین دیال انتودیا یوجنا-قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈی اے ای-این یو ایل ایم)، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) وغیرہ۔ حکومت ہند کے ذریعہ نافذ کی جانے والی مختلف روزگار پیدا کرنے والی اسکیموں / پروگراموں کی تفصیلات https://dge.gov.in/dge/schemes_programmes پر دیکھی جاسکتی ہیں۔

یہ جانکاری محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 2930


(Release ID: 2077011) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Tamil