وزارات ثقافت
علاقائی زبانوں کی ترویج
Posted On:
25 NOV 2024 6:20PM by PIB Delhi
وزارت ثقافت ان علاقائی زبانوں، روایتی آرٹ کی شکلوں اور پرفارمنگ آرٹس سمیت بھارت کے ثروت مند ثقافتی ورثے کے تحفظ، حفاظت و فروغ کے لیے پرعزم ہے جو معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اپنے خود مختار اداروں اور زونل کلچرل سینٹرز (زیڈ سی سیز) کے ذریعے وزارت کے ذریعے کئی اہدافی اقدامات کیے جاتے ہیں۔
ساہتیہ اکادمی (ایس اے) 24 تسلیم شدہ زبانوں اور مختلف غیر تسلیم شدہ اور آدیواسی زبانوں میں ادب کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے اور ہریانوی، کوشلی سمبلپوری، پائیتے، ماگاہی، تولو، کورک، لداخی، ہلبی، سوراشٹر، کماؤنی، بھیلی، وارلی، بنجارا/ لمباڈی، کھاسی، میسنگ، کوڈاوا، چکنا، راج بنشی، کوڈاوا، کوڑا، کوشلی، کوڈاوا، کوشک، کوشلی سمبلپوری، پائی، مگہی، تولو ، بندیلی، گڑھوالی، کچھی، ہماچل، آو، کاربی، انگامی، گونڈی، ہو، چھتیس گڑھی، گوجری، بھوجپوری، اہرانی، لیپچا، منڈاری، گارو، بھیلی، کوئی، کھاسی، میزو، پہاڑی، کوکبورک جیسی غیر تسلیم شدہ زبانوں میں ان کی خدمات کے لیے اسکالروں کو بھاشا سمان سے نوازتی ہے۔
سنگیت ناٹک اکادمی (ایس این اے) اور للت کلا اکیڈمی (ایل کے اے) بالترتیب خطرے سے دوچار پرفارمنگ آرٹس اور ویژول آرٹس کے تحفظ کے لیے ورکشاپس، نمائشوں اور رہائش گاہوں کا انعقاد کرتے ہیں، اور علاقائی آرٹ اور ٹیلنٹ کو ظاہر کرنے کے لیے میوزیم آف پرفارمنگ آرٹس اور پاری پروجیکٹ جیسے پلیٹ فارم تشکیل دیتے ہیں۔ ان خود مختار اداروں نے ملک بھر میں مرنے والے اور نایاب پرفارمنگ آرٹ کی شکلوں کے تحفظ کے لیے کلا دیکشا، کلا دھروہر، میوزیم آف پرفارمنگ آرٹس، کلا پرواہ (مندر فیسٹیول سیریز)، جیوترگامایا، کٹھ پتلیوں کے کیمپ، ڈوکرا کاسٹنگ، ماسک میکنگ، رنگولی ورکشاپ، ٹرائبل آرٹ کنکلیو جیسے کئی دیگر اقدامات کیے ہیں۔
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے) فلموں، متن، ڈیجیٹل آرکائیوز اور ورکشاپس کے ذریعے خطرے سے دوچار زبانوں اور آرٹ کی شکلوں کو دستاویزی شکل دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ مخطوطات پر قومی مشن بھارتی نالج سسٹم (آئی کے ایس) کی وسیع صلاحیت سے فائدہ اٹھانے اور نایاب مخطوطات کو اسکالرز، محققین اور عام لوگوں کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے مخطوطات کے تحفظ کا کام کرتا ہے۔
زونل کلچرل سینٹر (زیڈ سی سی) گرو شیشیا پرمپارا جیسی اسکیموں کے ذریعے نایاب اور غائب ہونے والے آرٹ کی شکلوں کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو مشہور گروؤں کے تحت طلبہ کو تربیت دیتے ہیں، اور نوجوان ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے ینگ ٹیلنٹڈ آرٹسٹ ایوارڈ، دیگر قابل ذکر اقدامات میں تھیٹر کی بحالی، جو اسٹیج شوز اور ورکشاپس کی حمایت کرتا ہے، شیلپگرام، جو دیہی دستکاریوں کو فروغ دیتا ہے اور میلوں کا انعقاد کرتا ہے، اور نیشنل کلچرل ایکسچینج پروگرام (این سی ای پی) شامل ہیں، جو بین الثقافتی تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔
وزارت کے لائحہ عمل میں خطرے سے دوچار آرٹ کی شکلوں اور زبانوں کی مسلسل دستاویزات، تحقیق کے لیے ڈیجیٹل آرکائیوز کو وسعت دینا اور گرو شیشہ پرمپرا جیسے تربیتی پروگراموں کے ذریعے بین النسل ٹرانسمیشن کو یقینی بنانا شامل ہے۔ آنے والی نسلوں کے لیے ملک کی ثقافتی وراثت کی حفاظت کے مقصد سے بھارت کے متنوع ورثے کے بارے میں بیداری اور تحسین کو بڑھانے کے لیے سرکاری اور نجی تعاون اور ریاستی سطح کی شراکت داری کے ذریعہ ملک بھر میں ثقافتی تہواروں ، نمائشوں اور تبادلے کے پروگراموں کا انعقاد کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔ فنکاروں اور اسکالروں کو بھاشا سمان جیسے اعزازات سے نوازنا اور اوکٹیو جیسے اقدامات کے ذریعے شمال مشرقی ثقافتی ورثے کو فروغ دینا وزارت کی حکمت عملی کا لازمی حصہ ہے۔
یہ جانکاری ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2933
(Release ID: 2077007)
Visitor Counter : 11