مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
گوالیار میں جدید ترین کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ کے ساتھ ہندوستان کی پہلی جدید، خود کفیل گوشالہ
Posted On:
22 NOV 2024 12:57PM by PIB Delhi
عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی نے دو اکتوبر 2024 کو، گوالیار کے نئے 100 ٹی پی ڈی گوبر پر مبنی کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ کا افتتاح کیا۔ یہ وزیراعظم کے ویسٹ ٹو ورتھ‘‘فضلے سے دولت کمانا’’کے ان کے وژن کی مثال ہے۔
ویسٹ ٹو ورتھ
گوالیار کے لالٹی پارا میں واقع آدرش گوشالا سی بی جی پلانٹ سب سے بڑا گوشالہ ہے۔ گوالیار میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام اس گوشالے میں 10,000 سے زیادہ مویشی رہتے ہیں۔ آدرش گوشالہ ہندوستان کی پہلی جدید،کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی) پلانٹ والی بھارت کی پہلی جدید، خودکفیل گوشالہ ہے۔ یہ مدھیہ پردیش کا پہلا سی بی جی پلانٹ ہے جس میں گھروں سے جمع ہونے والے مویشیوں کے گوبر اور منڈیوں سے سبزیوں اور پھلوں کے فضلے سے بائیو گیس تیار کی جائے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق 5 ایکڑ پر پھیلے ہوئے اس اہم منصوبے کو انڈین آئل کارپوریشن کے تعاون سے 31 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ گوشالہ میں نصب یہ سی بی جی پلانٹ گائے کے گوبر کو بائیو سی این جی (کمپریسڈ نیچرل گیس) اور نامیاتی کھاد میں تبدیل کرتا ہے، اس طرح کاربن کے اخراج کو کم کرتے ہوئے پائیدار طریقوں کو فروغ دیتا ہے۔ یہ پلانٹ 100 ٹن گائے کے گوبر سے روزانہ دو ٹن کمپریسڈ بائیو گیس تیار کرے گا۔ مزید برآں، یہ روزانہ 10 سے15 ٹن خشک نامیاتی کھاد تیار کرتا ہے، جو نامیاتی کاشتکاری کے لیے ایک قیمتی پیداوار ہے۔ تکنیکی طور پر جدید پلانٹ کو طویل مدتی پائیداری کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ میں، مرکزی پلانٹ کے قریب واقع ونڈو کمپوسٹنگ نامیاتی فضلہ کی مزید پروسیسنگ میں مدد کرے گی۔
لالٹی پارا گوشالہ میں سی بی جی پلانٹ معاشرے اور حکومت کے درمیان کامیاب تعاون کا ایک نمونہ ہے، جو پائیدار ترقی میں عالمی معیار قائم کرتا ہے۔ پلانٹ روزانہ دو سے تین ٹن بایو-سی این جی پیدا کرتا ہے، جو فوسل ایندھن کا صاف ستھرا، ماحول دوست متبادل فراہم کرتا ہے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
توانائی کے لیے گائے کے گوبر کا استعمال کاربن کے اخراج اور ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ اقدام مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کرتا ہے، معیشت کو فروغ دیتا ہے جبکہ سبز توانائی اور پائیدار طریقوں میں مہارت کو فروغ دیتا ہے۔
مزید برآں مقامی کسان اس منصوبے سے براہ راست مستفید ہوں گے۔ بایو کھاد سستی قیمتوں پر آسانی سے دستیاب ہونے کے ساتھ، قریبی اضلاع کے کسانوں کو نامیاتی کاشتکاری کے طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
لالٹی پاراگوشالہ سی بی جی پلانٹ صرف ایک صنعتی سہولت نہیں ہے - یہ پائیداری کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی نمائندگی کرتا ہے جو اقتصادی اور سماجی فوائد کے ساتھ ماحولیاتی ذمہ داری کو متوازن کرتا ہے۔ ہندوستان کی اپنی نوعیت کی پہلی خود انحصاری گوشالہ کے طور پر، یہ دوسرے خطوں کے لیے نقل کرنے کے لیے ایک اہم ماڈل ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ن
(Release ID: 2075947)
Visitor Counter : 13