قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی، اروناچل پردیش ایس ایچ آر سی کے لیے ہندوستان کا تین روزہ صلاحیت سازی کا پروگرام اختتام پذیر ہوا
این ایچ آر سی کی قائم مقام چیئرپرسن، محترمہ وجیا بھارتی سایانی نے اے پی ایس ایچ آر سی کی صلاحیتوں میں اضافے کی کوششوں کی ستائش کی
اروناچل پردیش اپنے متحرک ثقافتی تنوع اور منفرد چیلنجوں کی وجہ سے، ہمارے ملک کے انسانی حقوق کے فریم ورک میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے
این ایچ آر سی کے سکریٹری جنرل، جناب بھرت لال کہتے ہیں کہ کسی بھی تنظیم کے کاموں اور فرائض کے بارے میں علم سے اس میں کام کرنے والے ہر فرد کو زیادہ بامعنی تعاون کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس پروگرام کی کامیابی دیگر ایس ایچ آر سی کے ساتھ تعاون کرنے اور ملک میں انسانی حقوق کے فریم ورک کو ایک مشترکہ ذمہ داری کے طور پر مضبوط بنانے کے لیے مستقبل میں اس طرح کی تربیت کا اہتمام کرنے کی حوصلہ افزائی کے طور پر آتی ہے
اے پی ایس ایچ آر سی کے قائم مقام چیئرپرسن، جناب بامنگ ٹیگو نے ریاست میں انسانی تجارت اور منشیات کی لت اور دیگر حقوق سے متعلق دیگر تشویش سے نمٹنے کے لیے ریاستی کمیشن کو تیار کرنے کے عمل میں ایک تربیتی آلہ کار قراردیا
Posted On:
21 NOV 2024 2:51PM by PIB Delhi
اروناچل پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن (اے پی ایس ایچ آر سی) کے لیے قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے زیر اہتمام تین روزہ تربیتی پروگرام نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ اے پی ایس ایچ آر سی کے کل بارہ افسران بشمول اس کے قائم مقام چیئرپرسن جناب بامنگ ٹیگو اور سکریٹری جناب ایبوم تاؤ نے شرکت کی۔ اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، این ایچ آر سی، انڈیا کی قائم مقام چیئرپرسن، محترمہ وجیا بھارتی سایانی نے کہا کہ اروناچل پردیش، اپنے متحرک ثقافتی تنوع اور منفرد چیلنجوں کے ساتھ، ہمارے ملک کے انسانی حقوق کے فریم ورک میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ بہت خوش آئند ہے کہ اروناچل پردیش ایس ایچ آر سی، جو سال 2023 میں قائم ہوا، اپنی صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
قائم مقام چیئرپرسن نے کہا کہ این ایچ آر سی کے زیر اہتمام اس ہینڈ آن ٹریننگ پروگرام نے ان اصولوں اور اقدار پر اجتماعی طور پر غور کرنے کا موقع فراہم کیا ہے جو ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے ہمارے مشترکہ مشن کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ہمارے آئین کا دیباچہ ہماری قوم کے بنیادی اصولوں کے طور پر انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی تصدیق کرتا ہے۔ یہ اقدار وہ بنیادیں ہیں جن پر ہماری حکمرانی اور قانونی نظام قائم ہیں۔ آئین ہم میں سے ہر ایک کو یہ ذمہ داری دیتا ہے کہ وہ ہر فرد کے وقار اور حقوق کو برقرار رکھے۔
انہوں نے اروناچل پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے قائم مقام چیئرپرسن، مسٹر بامنگ ٹیگو اور عہدیداروں کی اس پروگرام میں ان کی فعال شرکت کے لئے تعریف کی جس کا مقصد انہیں اروناچل پردیش کے لوگوں کے حقوق، وقار اور جائز امنگوں کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لئے بصیرت اور طریقہ کارفراہم کرنا ہے۔
اس موقع پر این ایچ آر سی کے سکریٹری جنرل، جناب بھرت لال نے کہا کہ کسی بھی تنظیم کے کاموں اور فرائض کے بارے میں علم اس میں کام کرنے والے ہر فرد کو زیادہ بامعنی تعاون کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسائل سے نمٹنے میں انسانی حقوق کے ادارے کے بامعنی کام کے لیے حساسیت، جوابدہی اور مستعدی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
جناب لال نے امید ظاہر کی کہ این ایچ آر سی کے تجربے سے سیکھنے کی پہل کرتے ہوئے ایک حسب ضرورت ہینڈ آن ٹریننگ پروگرام کے ذریعے اے پی ایس ایچ آر سی اروناچل پردیش کے لوگوں کے انسانی حقوق کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اس علم کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہندوستان میں سورج ملک کے دیگر حصوں میں روشنی پھیلانے سے پہلے اروناچل پردیش میں طلوع ہوتا ہے، اسی طرح اے پی ایس ایچ آر سی بھی اپنے کاموں سے دیگر ایس ایچ آر سی کو راستہ دکھانے کی کوشش کرے گا۔
جناب لال نے کہا کہ اس پروگرام پر شرکاء کی رائے کی حیثیت ایک مشترکہ ذمہ داری کے طور پر ملک میں انسانی حقوق کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے مقصد سے مستقبل میں اس طرح کی تربیت کے لیے دیگر ایس ایچ آر سی کے ساتھ تعاون کرنے کی حوصلہ افزائی کی حیثیت رکھتی ہے۔
اے پی ایس ایچ آر سی کے قائم مقام چیئرپرسن بامنگ ٹیگو نے اس پروگرام کے انعقاد پر این ایچ آر سی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیت ریاستی کمیشن کو انسانی اسمگلنگ، اور منشیات کی لت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوئی ہے، جس ریاست میں ٹوپوگرافی سے متعلق چیلنج درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسران اے پی ایس ایچ آر سی کی کارکردگی میں عملی طورپر سیکھنے کے مختلف پہلوؤں پر عمل کرنے پر بھی مزید بات چیت کریں گے اور اس موضوع پر ریاست کے عوام کے مابین انسانی حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ریاستی سرکار کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے، نیز اجتماعی کوششوں کے ذریعے اپنی تشویش کو دور کریں گے۔
اس سے قبل افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے، جوائنٹ سکریٹری، جناب دیویندر کمار نیم نے کہا کہ این ایچ آر سی کی کوشش یہ تھی کہ اس تربیتی پروگرام کے ذریعے، اے پی ایس ایچ آر سی کے افسران کو انسانی حقوق کے ادارے کے کام کی اہم خصوصیات سے واقف کرایا جائے،جس میں شکایات کا ازالہ بروقت تفتیش ، بین الاقوامی مصروفیات، تربیت اور رسائی، تحقیق، میڈیا اور مواصلات نیز شکایتوں کا ازالہ شامل ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیشن انہیں اروناچل پردیش میں پسماندہ برادریوں سمیت تمام افراد کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے ذمہ داری کے اجتماعی احساس کو فروغ دینے کے لیے بااختیار بنائیں گے۔
******
)ش ح – اس - م ذ(
U.N. 2736
(Release ID: 2075519)
Visitor Counter : 12