کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی نے 4 صنعتی گلیاروں کی 8ویں سالگرہ منائی


ڈی ایم آئی سی، اے کے آئی سی، سی بی آئی سی، ای سی ای سی اور بی ایم آئی سی بھارت کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بننے میں مدد فراہم کر رہے ہیں

Posted On: 19 NOV 2024 7:39PM by PIB Delhi

صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے آج 4 صنعتی گلیاروں خصوصاً امرتسر-کولکاتا صنعتی گلیارے (اے کے آئی سی)، چنئی-بنگلورو صنعتی گلیارے (سی بی آئی سی)، مشرقی ساحلی اقتصادی گلیارے (ای سی ای سی)، اور بنگلورو – ممبئی صنعتی گلیارے (بی ایم آئی سی) کو بھارتی صنعتی منظر نامے میں شامل ہونے کی آٹھویں سالگرہ منائی، جس کے سبب  بھارت کے ایک عالمی مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بننے کے سفر میں تیزی آئی ہے۔

اس سے قبل، اترپردیش، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات اور مہاراشٹر پر محیط بھارت کا اولین گلیارہ دہلی ممبئی صنعتی گلیارہ (ڈی ایم آئی سی) تنہا ہی ملک میں خاموش صنعتی انقلاب کی قیادت کر رہا تھا۔

20 نومبر 2019 میں منظور کیے گئے یہ گلیارے حکومت ہند کے نئے وژن کی نمائندگی کرتے ہیں جن کا مقصد مینوفیکچرنگ میں اضافہ کرنا اور ملک گیر سطح پر منصوبہ بند شہری کرن میں تعاون فراہم کرنا ہے، تاکہ اہم سماجی اقتصادی فوائد بہم پہنچائے جا سکیں۔

ان گلیاروں کا قیام بھارت کے صنعتی منظر نامے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ بھارت میں اہم خطوں پر محیط ہر ایک گلیارہ خصوصی طور پر تیار کیا گیا جن کا مقصد صنعت اور بنیادی ڈھانچے کو مربوط کرنا، اور عالمی سطح کی کنکٹیویٹی  قائم کرنا جو صنعت کی تیز رفتار توسیع میں تعاون فراہم کر سکے۔ تیز رفتار ریل نیٹ ورک، جدید بندرگاہوں، کلی طور پر وقف لاجسٹکس مراکز، اور جدید ترین ہوائی اڈوں  کے ساتھ، یہ گلیارے بنیادی ڈھانچہ ترقیات میں نئے معیارات قائم کر رہے ہیں۔

پانچ میں سے ہر ایک گلیارے نے بھارت کے اقتصادی بیانیے میں ایک واضح کردار ادا کیا ہے:

دہلی-ممبئی صنعتی گلیارہ (ڈی ایم آئی سی) صنعت اور شہری ترقی کی ایک فلیگ شپ  اسکیم بن کر ابھرا ہے۔ جدید بنیادیڈھانچے کی قیادت میں، گجرات میں ڈی ایم آئی سی کے دھولیرا خصوصی سرمایہ کاری خطے، مہاراشٹر میں شیندرا-بڈکن صنعتی علاقے، مربوط صنعتی ٹاؤن شپ- گریٹر نوئیڈا اور وکرم اُدیوگ پوری  نے اعلیٰ تکنالوجی کی حامل مینوفیکچرنگ میں ایک معیار قائم کیا ہے، ساتھ ہی ایک ’پلگ اینڈ پلے‘ بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا ہے جو کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔جاپان اور بھارت کے مابین ایک مشترکہ پہل قدمی کے طور پر، ڈی ایم آئی سی صنعتی نموکے لیے بین الاقوامی تعاون کی مثال بھی پیش کرتاہے۔

امرتسر –کولکاتا صنعتی گلیارہ (اے کے آئی سی) 1800 کلومیٹر پر احاطہ کرتے ہوئے اور 20 شہروں کو متاثر کرتے ہوئے دہلی، امرتسر اور کولکاتا کر مربوط کرتا ہے۔ یہ گلیارہ 40 فیصد کے بقدر بھارتی آبادی کو فائدہ پہنچاتا ہے، اور دنیا کے ازحد گنجان آبادی والے علاقوں میں سے ایک علاقے میں علاقائی صنعتی ترقی کے لیے تعاون فراہم کرتا ہے۔ اتراکھنڈ میں کھرپیا اور پنجاب میں راجپورا- پٹیالہ جیسے خطوں میں  صنعتی دلچسپی میں اضافہ ملاحظہ کیا گیا ہے، جس میں علاقے کے لحاظ سے موزوں سرمایہ کاری پہل قدمیوں اور مضبوط کنکٹیویٹی کا بھی دخل ہے۔

منصوبہ ہے کہ چنئی – بنگلورو صنعتی گلیارہ (سی بی آئی سی) افزوں ترقی حاصل کرے گا اور تمل ناڈو، کرناٹک اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں میں علاقائی صنعتی ارتباط قائم کرے گا۔ یہ مشرقی ایشیا اور جنوبی بھارت کے مابین تجارت میں اضافہ کر رہا ہے، اس سلسلے میں چنئی سے بنگلورو تک نوڈس قائم کیے گئے ہیں اور منگلورو تک توسیع کا منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔

مشرقی ساحلی اقتصادی گلیارہ (ای سی ای سی)، بھارت کا اولین ساحلی گلیارہ ہے، جس نے ملک کی تجارت اور برآمداتی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔ اس گلیارے میں قائم مختلف گلیارے  نہ صرف بین الاقوامی داخلی دروازوں کے طور پر کام کرتے ہیں بلکہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ یہ سپلائی چین میں اہم رابطے کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ لاجسٹکس، پیکجنگ ، اور پروڈکشن کلسٹروں اور تقسیم کار مراکز  کے لیے دیگر خدمات بہم پہنچاکر  یہ اقتصادی سرگرمی اور ترقی کا ایک بیش قیمت وسیلہ ثابت ہو رہے ہیں۔ وشاکھاپٹنم-چنئی صنعتی گلیارہ(وی سی آئی سی)  ای سی ای سی کے پہلے مرحلے کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

بنگلورو-ممبئی صنعتی گلیارے  (بی ایم آئی سی) نے اعلیٰ صنعتی مضمرات کے ساتھ خطوں کو ترجیح دی ہے، ان میں کرناٹک میں واقع دھارواڑ اور مہاراشٹر میں واقع ستارا جیسے علاقے شامل ہیں۔ تازہ ترین گلیاروں میں سے ایک کے طور پر بی ایم آئی سی اعلیٰ تکنیکی ، کثیر ماڈل لاجسٹکس اور مینوفیکچرنگ مراکز قائم کر رہا ہے جو موجودہ صنعتی حلقوں کو مدد فراہم کرتے ہیں، اور متوازن علاقائی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے شمال-جنوب اقتصادی محور کو مربوط کرتے ہیں۔

28 اگست 2024 کو اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں 28602 کروڑ روپئے کے بقدر کی تخمینہ سرمایہ کاری کے ساتھ قومی صنعتی گلیارہ ترقیاتی پروگرام (این آئی سی ڈی پی ) کے تحت 12 نئی پروجیکٹ تجاویز کو منظوری دی تھی۔ 10 ریاستوں پر محیط اور 6 اہم گلیاروں کو ذہن میں رکھ کر خصوصی منصوبہ بندی کے ساتھ، یہ پروجیکٹس بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور اقتصادی نمو کو مہمیز کرنے کی بھارت کی جستجو میں ایک اہم چھلانگ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ان پروجیکٹوں میں سے چند پروجیکٹس براہِ راست طو ر پر ان پانچ گلیاروں میں قائم ہیں۔

ڈی ایم آئی سی پر، مہاراشٹر میں دیگھی نوڈ  اور راجستھان میں جودھپور- پالی نوڈ اعلیٰ تکنیکی مینوفیکچرنگ اور لاجسٹکس کے لیے گلیارے کی صلاحیت میں اضافے کریں گے۔

اے کے آئی سی پر، اتراکھنڈ میں کھورپیا، پنجاب میں راجپورا-پٹیالہ، اترپردیش میں آگرہ اور پریاگ راج، بہار میں گیا شمالی ریاستوں کو قومی صنعتی منظرنامے کے ساتھ مربوط کریں گے، جس کے نتیجے میں مبنی برشمولیت علاقائی اقتصادی نمو رونما ہوگی۔

سی بی آئی سی پر، کیرالا میں پلکڑ جنوبی مینوفیکچرنگ مراکز کے ساتھ کنکٹیویٹی میں اضافہ کرے گا، اور تجارت اور برآمداتی صلاحیت کو فروغ دے گا۔

ای سی ای سی پر، آندھرا پردیش میں کوپارتھیاور اورواکل کے نوڈس ساحلی سپلائی چینوں کو مضبوطی فراہم کریں گے اور اندرونِ ملک موجود کلسٹروں کے ساتھ برآمدات پر مبنی صنعتوں کے درمیان رابطہ قائم کریں گے۔

بھارت کے اقتصادی ہار میں جڑے جواہرات کی طرح یہ صنعتی اسمارٹ شہر مربوط، خود کو برقرار رکھنے والے مراکز کی آئندہ پیڑھی کی نمائندگی کرتے ہیں جو مقامی برادریوں کو تعاون فراہم کریں گے اور بھارت کی عالمی پوزیشن میں اضافہ کریں گے۔ اب جبکہ ملک اہم صنعتی پیش رفت کے پانچ برس مکمل کر چکا ہے، ایسے میں 12 نئے نوڈس کی حالیہ منظوری بھارت کے صنعتی منظرنامے کے مضبوط مستقبل ، اختراع کے لیے ملک کی صلاحیت کو مضبوطی فراہم کرنے، خود انحصاری، اور پائیدار اقتصادی ترقی کا اشارہ دیتی ہے۔

اب جبکہ بھارت اس سنگ میل کا جشن منا رہا ہے، ایسے میں صنعتی گلیاروں کی اہمیت مزید واضح ہو جاتی ہے۔ یہ گلیارے محض سڑکیں یا کارخانے نہیں ہیں؛ یہ نموکی شریان ہیں ، جو ملک کی صنعتی امنگوں کو زندگی عطا کرتی ہیں۔ یہ بھارت کی صلاحیت  اور اختراع، لچک اور ترقی کے تئیں اس کی عہدبندگی کا بین ثبوت ہیں۔  اب جبکہ ملک مستقبل میں قدم رکھ رہا ہے، ایسے میں یہ گلیارے مستقبل کے مضمرات  کی ایک بنیاد اور وعدے دونوں کی حیثیت رکھتے ہیں۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2654


(Release ID: 2074840) Visitor Counter : 88
Read this release in: English , Hindi , Tamil