زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان کا پوسا، نئی دہلی میں گلوبل سوائل سمٹ- 2024 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب


مرکزی وزیر نے سائنسدانوں، پالیسی سازوں، پریکٹیشنرز پر زور دیا کہ وہ تیل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے قابل عمل، کسان پر مرتکز حل تیار کرنے میں تعاون کریں

گلوبل سوائل سمٹ - 2024 کا تھیم ہے"خوراک کی حفاظت سے پرے مٹی کی دیکھ بھال: موسمیاتی تبدیلی کی تخفیف اور ایکو سسٹم سروسز"

Posted On: 19 NOV 2024 6:45PM by PIB Delhi

زراعت ، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقیات کے مرکزی  وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی کے پوسا میں منعقدہ عالمی سوائل (مٹی) کانفرنس 2024 کے افتتاحی اجلاس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کیا۔ بین الاقوامی یونین کے زیراہتمام انڈین سوائل سائنس سوسائٹی نئی دہلی، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ، نئی دہلی، نیشنل اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز نئی دہلی نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ نے اٹلی کے تعاون سے 4 روزہ عالمی مٹی کانفرنس - 2024 "مٹی کی دیکھ بھال فوڈ سیکورٹی سے آگے: موسمیاتی تبدیلی کی تخفیف اور ایکو سسٹم سروسز"۔ پروفیسر رمیش چند، ممبر، نیتی آیوگ، چیئرمین، پروٹیکشن آف پلانٹ ورائٹیز اینڈ فارمرز رائٹس اتھارٹی اور سابق سکریٹری ڈی اے آر ای اور ڈائریکٹر جنرل آئی سی اے آرڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا اور سکریٹری ڈی اے آر ای اور ڈائریکٹر جنرل، آئی سی اے آر اور چیئرمین آئی ایس ایس ایس ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک اس تقریب میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RIK4.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے مٹی کی صحت پر ایک اہم اور زبردست خطاب پیش کیا، جس میں خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے اور عالمی استحکام کو حاصل کرنے میں حکومت ہند کے مختلف اقدامات کا ذکر کیا۔ جناب چوہان نے مٹی کی صحت کے انتظام کو وسیع تر ماحولیاتی نفاذ کی پالیسیوں میں ضم کرنے کے لیے حکومت کی فعال کوششوں پر روشنی ڈالی۔ موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے اور ماحولیاتی نظام کی خدمات کی حمایت میں مٹی کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے سائنسدانوں، پالیسی سازوں اور پریکٹیشنرز پر زور دیا کہ وہ کسانوں کی فلاح و بہبود  پر مرکوز حل اور مٹی کی پیداواری صلاحیت اور لچک کو بڑھانے کے لیے اقدامات تیار کریں۔ انہوں نے مٹی کے کٹاؤ اور غذائی اجناس کی کمی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R6OE.jpg

نیتی آیوگ  کے رکن اور گلوبل سوائل سمٹ - 2024 کے مہمان خصوصی ڈاکٹر رمیش چند نے مٹی کے انتظام کے طریقوں کے تاریخی ارتقاء ، زرعی پیداوار اور پائیداری پر ان کے گہرے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے ایک بصیرت افروز  خطاب کیا۔  ماضی کے نظریہ پر غور و خوض  کرتے ہوئے وہ روایتی زرعی طریقوں سے جدید اور ٹیکنالوجی سے چلنے والے طریقوں تک سوائل سائنس کے سفر کا گہرائی سے جائزہ لیتے  ہوئے انہوں نے  اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مٹی کے انتظام میں ایجادات نے خوراک کی پیداوار کو بڑھانے اور ماحول کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈاکٹر رمیش چند نے مٹی کے کٹاؤ کے بڑھتے ہوئے معاشی نتائج کی طرف توجہ مبذول کرائی اور اسے دور رس اثرات کے ساتھ ایک خاموش بحران قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح زمین کی صحت کو بگاڑنا نہ صرف زرعی پیداوار کو کم کر رہا ہے بلکہ کسانوں اور قومی معیشتوں کو بھی  زبردست  مالی نقصان پہنچا رہا ہے۔ تفصیلی مشاہدات کے ذریعے انہوں نے معاش، خوراک کی حفاظت اور ماحولیاتی لچک پر مٹی کے کٹاؤ کے اثرات کی وضاحت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003S1WT.jpg

کانفرنس کے موضوع "خوراک کی حفاظت سے آگے مٹی کی دیکھ بھال: موسمیاتی تبدیلی کی تخفیف اور ایکو سسٹم سروسز"، پر گفتگو کرتے ہوئےڈاکٹر رمیش چند نے پالیسی فریم ورک میں مٹی کی صحت کی معاشیات کو ضم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مٹی کے تحفظ اور بحالی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہوئے ایک  دور اندیشانہ  نقطہ نظر اختیار کریں۔ ڈاکٹر رمیش چند نے اس بات پر زور دیتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ مٹی کے انحطاط سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے جس میں اختراع، تحقیق اور باہمی تعاون پر مبنی پالیسی سازی شامل ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے پیداواری صلاحیت اور پائیداری کی حفاظت کی جا سکے۔

ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا نے زرعی ترقی میں مٹی کی تحقیق کی اہم شراکت پر غور کیا۔ انہوں نے روایتی علم کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ملانے پر زور دیا تاکہ لاگت سے موثر، توسیع پذیر طریقوں کو بنایا جائے جو مٹی کے کٹاؤ کو دور کرتے ہیں اور زرعی پیداوار کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ ڈاکٹر مہاپاترا نے زرعی منظر نامے کو مستقل طور پر تبدیل کرنے کے لیے محققین اور پالیسی سازوں کے درمیان مربوط کوششوں کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004D366.jpg

ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے مٹی کی تحقیق کو آگے بڑھانے اور اسے عالمی پائیدار ترقی کے اہداف سے جوڑنے میں آئی سی اے آر کی طرف سے کئے جا رہے وسیع کام پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر پاٹھک نے اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیت کو بڑھانے، مٹی کی صحت کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے اور ایسی جامع پالیسیوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا جو مٹی کو پائیدار ترقی کے سنگ بنیاد کے طور پر رکھتی ہیں۔ انہوں نے مٹی کی صحت کے تحفظ اور کانفرنس کے مقاصد کے حصول میں کسانوں اور سائنسدانوں کی اہم شراکت پر روشنی ڈالی اور سوائل سائنس میں مثالی کامیابیوں کا جشن منایا۔ مٹی کے وسائل کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005JZ12.jpg

بین الاقوامی تناظر  پیش  کرتے ہوئے بین الاقوامی یونین آف سوائل سائنسز (آئی یو ایس ایس) کے صدر ڈاکٹر ایڈورڈو کوسٹنٹینی نے مٹی کے وسائل کی عالمی اہمیت اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں ان کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مٹی کی تحقیق اور پالیسی سازی میں بین الاقوامی تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا اور اس میدان میں ہندوستان کی قیادت کی تعریف و ستائش کی۔ ڈاکٹر کوسٹنٹینی نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس موثر عالمی شراکت داری اور پائیدار مٹی کے انتظام کے لیے اختراعی حل کی راہ ہموار کرے گی۔

سیشن کا آغاز آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین اور آئی سی اے آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایس کے نے کیا۔ چودھری، جنہوں نے کانفرنس کے موضوع کی اہمیت کو اجاگر  کرتے ہوئے کہا - "خوراک کی حفاظت سے آگے مٹی کی دیکھ بھال: موسمیاتی تبدیلیوں کی تخفیف اور ایکو سسٹم سروسز"۔ ڈاکٹر چودھری نے اس تقریب کے انعقاد اور تبدیلی کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے میں قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کی کوششوں کی  تعریف وستائش کی۔ سیشن کا اختتام ڈاکٹر رنجن بھٹاچاریہ کے شکریہ کے ساتھ ہوا، جنہوں نے معززین، شرکاء اور آرگنائزنگ ٹیموں سے اظہار تشکر کیا۔ اس تقریب میں اشاعتوں کے رسمی اجراء کے ساتھ ساتھ ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔

 

*****

ش ح۔ ظ ا

UR No.2649

 

 


(Release ID: 2074787) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Tamil