کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کے تحت این اے بی ایچ  نے ذیابیطس کی دیکھ بھال کے معیار کو بڑھانے کے لیے ریسرچ سوسائٹی فار دی اسٹڈی آف ذیابیطس ان انڈیا (آر ایس ایس ڈی آئی) کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے

Posted On: 19 NOV 2024 1:14PM by PIB Delhi

نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز (این اے بی ایچ)، جو کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کا ایک آئینی ادارہ ہے، نے آج ریسرچ سوسائٹی فار اسٹڈی آف ذیابیطس ان انڈیا (آر ایس ایس ڈی آئی) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کئے۔ آر ایس ایس ڈی آئی ہندوستان کا سب سے بڑا پیشہ ور ادارہ ہے جو پورے ملک میں 12,000 سے زیادہ ذیابیطس کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

ایم او یو قومی معیار کے سرٹیفیکیشن اور ایکریڈیٹیشن پروگراموں کو چلانے کے لیے این اے بی ایچ کی ممتاز صلاحیتوں اور ذیابیطس کے مینجمنٹ اور تحقیق کے لیے بہترین پریکٹس کلینکل رہنما خطوط تیار کرنے میں آر ایس ایس ڈی آئی  کی مہارت سے استفادہ کرے گا۔ ذیابیطس کے تسلیم شدہ کلینک ذیابیطس کے علاج کے لیے دیکھ بھال کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھیں گے ، جس میں تعلیم، تحقیق اور رہنما خطوط پر مبنی نگہداشت کے پروگرام بھی شامل ہیں۔ ان کلینک کو جدید ٹکنالوجی سے آراستہ  تربیت یافتہ ٹیموں کے ذریعہ فراہم کردہ ذاتی نگہداشت کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

ایم او یو کے تحت، این اے بی ایچ اور آر ایس سی ڈی آئی  ذیابیطس کی دیکھ بھال کی مخصوص ضروریات کے لیے ایلوپیتھک کلینکس کے لیے این اے بی ایچ کے ایکریڈیشن معیارات کو بڑھانے کے لیے تعاون کریں گے اور ذیابیطس کی دیکھ بھال کے بہتر انتظام کے لیے کلینک مینجمنٹ سسٹمز (سی ایم ایس) کے لیے ڈیجیٹل صحت کے معیارات تیار کریں گے۔ آر ایس ایس ڈی آئی  فعال طور پر این اے بی ایچ کے ایلوپیتھک کلینک ایکریڈیٹیشن معیارات کی تصدیق کو اپنے ممبر بیس میں فروغ دے گا، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں ذیابیطس کی بہتر اور معیاری دیکھ بھال ہوگی، اور ذیابیطس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری اور پیچیدگیوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ شراکت داری معیار کو نچلی سطح تک لے جانے کے لیے جناب  جیکسے شاہ (چیئرپرسن، کیو سی آئی) کے وژن کے مطابق ہے اور پورے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے اسپیکٹرم میں خصوصی نگہداشت کے معیارات تیار کرنے اور پورے ہندوستان میں معیار پر توجہ کو بڑھانے کے لیے این اے بی ایچ  کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ آر ایس سی ڈی آئی  کے ساتھ اتحاد ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار میں تبدیلی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

بنیادی سطح پر معیار کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، این اے بی ایچ کے صدر، جناب رضوان کویتا نے کہا، ‘‘ذیابیطس پورے ہندوستان میں 250 ملین سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتی ہے، اور مجموعی صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کے لیے ذیابیطس کا بہتر انتظام اہم ہے۔ کلینکس کے لیے ڈیجیٹل صحت کے معیارات ڈاکٹر اور مریض دونوں کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال کیلئے اہل بناتا ہے۔ این اے بی ایچ معیاری دیکھ بھال اور شواہد پر مبنی رہنما خطوط کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

بھارت میں ذیابیطس کے مطالعے کےلئے ریسرچ سوسائٹی کے بارے میں

آر ایس ایس ڈی آئی  ہندوستان میں پیشہ ور ڈاکٹروں اور محققین کا سب سے بڑا ادارہ ہے، جو ذیابیطس کے شعبے میں کام کرتا ہے اور اسے آئی ڈی ایف (انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن) نے تسلیم کیا ہے۔ فی الحال، 23 ہندوستانی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 12,000 سے زیادہ ارکان ہیں۔

اسپتالوں اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے لئے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ (این اے بی ایچ) کے بارے میں

نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ برائے ہاسپٹلس اینڈ ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز (این اے بی ایچ) کوالٹی کونسل آف انڈیا کا ایک آئینی  بورڈ ہے،  جو کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کے لیے ایکریڈیٹیشن پروگرام کے قیام اور اسے چلانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔این ےا بی ایچ سال 2005 میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کے لیے ایکریڈیٹیشن پروگرام قائم کرنے اور چلانے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ بھارت میں پہلا ایکریڈیٹیشن پروگرام ‘‘ہاسپیٹل ایکریڈیٹیشن’’ سال 2006 میں شروع کیا گیا تھا۔ گزشتہ برسوں میں، این اے بی ایچ نے صنعت، حکومت اورشراکت داروں کی ضرورت اور طلب کی بنیاد پر دیگر ایکریڈیشن کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیشن پروگرام بھی تیار کیے ہیں۔ این اے بی ایچ نے اسپتالوں اور ایچ آئی ایس/ای ایم آر سسٹمز کے لیے ڈیجیٹل صحت کے معیارات بھی شروع کئے ہیں۔ این اے بی ایچ آج پورے ہندوستان میں 22,000 سے زیادہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کو تسلیم کرتا ہے، اس طرح طبی معیار، مریضوں کی حفاظت اور اختراع کو فروغ دیتا ہے۔

****

ش ح۔ک ا۔ ع ن

 


(Release ID: 2074578) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil