ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم نے علاقہ میں ہوا کے معیار میں گراوٹ کو روکنے کےلیے مرحلہII,IاورIII کے تحت سبھی کارووائیوں کے علاوہ 18.11.2024 (کل) صبح 08.00بجے سے دہلی۔ این سی آر میں جی آراے پی کے مرحلہIVکو نافذ کرنے کافیصلہ لیا


سی پی سی بی کے روزنامہ اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق، یہ فیصلہ آج شام 4 بجے دہلی کے 441 کے یومیہ اوسط اے کیو آئی  کو دیکھتے ہوئے لیا گیا ہے، جو آج شام 7 بجے بڑھ کر 457 ہو گیا ہے۔

ترمیم شدہ جی اے آر پی - 'شدیدپلس ہوا کا معیار (دہلی کا AQI > 450) کے فیز IV کے تحت تصور کی گئی تمام کارروائیوں کو این سی آر میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ نیک نیتی کے ساتھ 18.11.2024 (کل) صبح 08:00 بجے سے نافذ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، جی آر اے پی کی تمام فیز-I، فیز-II اور فیز-III کی کارروائیاں پہلے سے ہی موجود ہیں۔

موسمیاتی حالات کا جاری رہنا، ہوا کی کم رفتار کے ساتھ اے کیو آئی میں اچانک اضافے کی بڑی وجوہات ہیں

Posted On: 17 NOV 2024 8:58PM by PIB Delhi

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) کے ڈیلی اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق آج شام 4 بجے دہلی کا روزانہ اوسط اے کیو آئی 441  تھا گیا، جو آج شام 7 بجے مزید بڑھ کر 457 ہو گیا۔ دہلی-این سی آر میں موسمیاتی حالات کے ناموافق ہونے کی وجہ سے اے کیو آئی میں اس اضافے کےرجحان کے پیش نظر، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کو چلانے کے لیے ذیلی کمیٹی نے آج ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی۔

ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی؍ آئی ٹی ایم کے ذریعے دستیاب موسمیاتی حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کی پیشین گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ آج شام 4 بجے دہلی کے لیے اوسط  اے کیو آئی 441  درج کیا گیا تھا۔جس میں مسلسل اضافہ ہونا شروع ہوا۔ آج شام 6 بجے، دہلی کا اوسط AQI 452 تھا، جو موسم اور موسمیاتی حالات جاری رہنے کی وجہ سے شام 7 بجے بڑھ کر 457 ہو گیا۔

این سی آر میں ہوا کے بگڑتے ہوئے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج تمام اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،جیسا کہ جی آر اے پی کے مرحلہ-IV کے تحت تصور کیا گیا ہے۔ 'شدیدپلس' ہوا کا معیار (دہلی کا AQI > 450))  ہے، جس کے سبب  پورے این سی آر میں 18.11.2024 (کل) صبح 08:00 بجے سے نافذ کیا جارہا ہے۔ یہ پہلے سے نافذجی آر اے پی کے اسٹیج-I، اسٹیج-II اور اسٹیج-III کے تحت بیان کردہ احتیاطی/پابندی والے اقدامات کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی اے آر پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز( پی سی بی ایس)

کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اسٹیج-I، اسٹیج-II مرحلے کے تحت تمام کارروائیوں کے علاوہ نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے اسٹیج-IV کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ اس مدت کے دوران، GRAP کا III پہلے سے نافذ ہے۔

جی اے آر پی کے مرحلہ IV کے مطابق ایک 8 نکاتی ایکشن پلان پورے این سی آر میں 18.11.2024 (کل) کی صبح 08:00 بجے سے فوری اثر سے نافذہوگا۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ہیں:

.1دہلی میں ٹرکوں کی آمدورفت کو روک دیں (سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کے/ ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے)تاہم تمام سی این جی؍ ایل این جی /الیکٹرک/ بی ایس۔VI  ڈیزل ٹرکوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

.2دہلی سے باہر رجسٹرڈ ایل سی وی ایس کے علاوہ ای وی ایس/ سی این جی/بی ایس۔VIڈیز کے دہلی میں داخلہ پر پابندی ہوگی ، سوائے ضروری سامان لے جانے والے / ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے۔

.3دہلی میں رجسٹرڈبی ایس- IVاور اس سے نیچے ڈیزل سے چلنے والی میڈیم گڈز وہیکلز (ایم جی وی ایس) اور ہیوی گڈز وہیکلز (ایچ جی وی ایس) پردہلی میں سخت پابندی رہے گی، سوائے ضروری سامان لے جانے والی / ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے۔

4.جی آر اے پی فیز III کی طرح ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برجز، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائنز، ٹیلی کام وغیرہ جیسے ضروری عوامی منصوبوں کے لیے بھی  سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔

.5این سی آر ریاستی حکومتیں اور جی این سی ٹی ڈی نے درجہ VI-IX اور درجہ XIفزیکل کلاسز کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور اب یہ کلاسز آن لائن موڈ میں چلائی جائیں گی۔

.6این سی آر کی ریاستی حکومتیں/جی این سی ٹی ڈی ایک فیصلہ لیں گی، جس میں سرکاری، میونسپل اور پرائیویٹ دفاتر کو 50 فیصدگنجائش سے کام کرنے اور باقی کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

.7مرکزی حکومت،مرکزی حکومت کے دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے مناسب فیصلے لے سکتی ہے۔

ریاستی حکومتیں اضافی ہنگامی اقدامات پر غور کر سکتی ہیں، جیسے کالجوں/تعلیمی اداروں کو بند رکنااور غیر ہنگامی تجارتی سرگرمیوں کی بندش، گاڑیوں کو رجسٹریشن نمبروں کے طاق-جفت کی بنیاد پرچلانے کی اجازت وغیرہ۔

اس کے علاوہ سی اے کیو ایم این سی آر کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ  جی اے آر پی  کے تحت سٹیزن چارٹر پر عمل کریں اورجی آر اے پی کے ان اقدامات کے موثر نفاذ میں مدد کریں، جن کا مقصد خطے میں ہوا کے معیار کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیےہے۔ سٹیزن چارٹر آف سٹیج I کے علاوہ، II اور مرحلہ III۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

بچے، بوڑھے اور وہ لوگ جو سانس، قلبی، دماغی یا دیگر دائمی امراض میں مبتلا ہیں وہ بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں اور جتنا ممکن ہو گھر کے اندر رہیں۔

گروپ کا نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور اسے https://caqm.nic.in کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

--------

 

ش ح۔م ع ن۔ ع ن

U NO:2577


(Release ID: 2074223) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi