جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
سال2030 تک 500 گیگا واٹ حاصل کرنے کے لیے وقف ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی: مرکزی وزیر پرہلاد جوشی
ایم این آر ای کے زیر اہتمام دو روزہ چنتن شیویر بھونیشور، اڈیشہ میں اختتام پذیر
ایم این آر ای سیکٹر میں اسٹارٹ اپس کے لیے ہیکاتھون کا اہتمام کرے گا: مرکزی وزیر جوشی
بجلی کی وزارت کے ساتھ تال میل میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں سنٹر آف ایکسیلنس قائم کیا جائے گا: مرکزی وزیر جوشی
Posted On:
15 NOV 2024 7:35PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اعلان کیا کہ 2030 تک 500 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت(ایم این آر ای) وزارت بجلی کے ساتھ مل کر تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ ایک وقف ٹاسک فورس قائم کرے گی۔ وزیر موصوف بھونیشور، اڈیشہ میں ایم این آر ای کے زیر اہتمام دو روزہ چنتن شیویر پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
مرکزی وزیر نے آئندہ چھ برسوں میں 288 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو نصب کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس میں ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر سمیت 42 لاکھ کروڑ روپے کی واضح سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آر ای سیکٹر میں مختلف چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر جناب جوشی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس تقریب نے 117 صنعتی لیڈروں اور ریاستوں اور پی ایس یوز کے 67 نمائندوں کو اکٹھا کیا، جس میں قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والی 12 بڑی ریاستوں نے شرکت کی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اعلان کردہ "پنچامرت" اہداف کے لئے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ایم این آر ای آر ای سیکٹر میں اسٹارٹ اپس کے لیے ہیکاتھون کا انعقاد کرے گا، جس میں قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز اور حلوں کو مقامی بنانے کو فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی جائے گی۔ آر ای سیکٹر میں جدت اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے وزارت بجلی کے تعاون سے آر اینڈ ڈی کے لیے ایک نیا جوائنٹ سینٹر آف ایکسیلنس بھی قائم کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے پاور پرچیز ایگریمنٹس (پی پی اے) کو جلد حتمی شکل دینے اور قابل تجدید خریداری کی ذمہ داریوں (آر پی اوز) کو سختی سے نافذ کرنے پر زور دیا۔
جناب جوشی نے اوڈیشہ کی قابل تجدید توانائی کی بے پناہ صلاحیت کو نوٹ کیا، جس میں اس کی طویل ساحلی پٹی اور بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے 140 گیگا واٹ شمسی صلاحیت اور گرین ہائیڈروجن میں نمایاں مواقع ہیں۔ مرکز کا مقصد اڈیشہ کو قابل تجدید توانائی کے ایک بڑے مرکز کے طور پر تیار کرنا اور ریاست میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے دائرہ کار کو تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈیشہ میں تیرتے سولر پینلز کے امکانات کو بھی تلاش کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ڈھینکنال ضلع، اڈیشہ میں سولر ماڈیولز، سولر سیلز اور انگوٹ ویفر کی پیداوار کے لیے 6,000 میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت تقریباً 10000 روپے کی متوقع سرمایہ کاری کے ساتھ ہے۔ 9,000 کروڑ کی لاگت سے ایک ایجنسی قائم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک اور ایجنسی انفوویلی-II، کھوردہ، بھونیشور، اوڈیشہ میں سولر ماڈیولز اور سیلز کی پیداوار کے لیے 1,000 میگاواٹ کی مینوفیکچرنگ صلاحیت قائم کر رہی ہے، جس میں تقریباً 730 کروڑ روپے کی متوقع سرمایہ کاری ہوگی۔
مرکزی وزیر جناب جوشی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پی ایم سوریہ گھر یوجنا نومبر 2024 کے آخر تک 5 لاکھ سے زیادہ تنصیبات حاصل کر لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سولر ماڈیولز اور سیلوں کی گھریلو مینوفیکچرنگ کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو اسکیم کو وسعت دینے کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا، "ہم اس کیمپ سے نہ صرف ایک مضبوط مقصد کے ساتھ واپس آ رہے ہیں، بلکہ اس سے کہیں زیادہ بہتر اور جامع روڈ میپ کے ساتھ واپس آ رہے ہیں جو ہم نے دو دن پہلے بنایا تھا۔"
اوڈیشہ کے نائب وزیر اعلیٰ کنک وردھن سنگھ دیو نے کہا کہ حکومت اوڈیشہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے مقرر کردہ ’پنچامرت‘ اہداف کو پورا کرنے میں مرکزی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے
نئی اور قابل تجدید توانائی کے سکریٹری جناب پرشانت کمار سنگھ نے کہا کہ چنتن شویر میں خیالات کا کامیاب تبادلہ ہوا اور وزارت اس شعبے میں مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مضبوط بین وزارتی تال میل کے لیے پرعزم ہے۔ اڈیشہ کے پرنسپل انرجی سکریٹری جناب وشال کمار دیو نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔ ایڈیشنل سکریٹری جناب سدیپ جین نے اجلاس میں حصہ لینے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔
دو روزہ چنتن شیویر 2024 پورے جوش و خروش کے ساتھ 14 نومبر 2024 کو بھونیشور، اڈیشہ میں شروع ہوا تاکہ قابل تجدید توانائی کے شعبے کے اہم چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جس کا مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اپنے افتتاحی خطاب میں ذکر کیا۔ دو دنوں کے دوران، شمسی اور ہوائی توانائی کی تعیناتی، گرین ہائیڈروجن، انرجی سٹوریج، لینڈ کلیئرنس اور ٹرانسمیشن پلاننگ اور پالیسی ڈیولپمنٹ جیسے اہم موضوعات پر 17 سیشن منعقد کیے گئے، جس کا مقصد غیر حیاتیاتی ایندھن توانائی کے 500 گیگا واٹ کے حوصلہ افزا ہدف کو 2030 تک حاصل کرنا ہے۔ ان سیشنوں میں اہم فیصلہ سازوں، مالیاتی اداروں، صنعت کاروں، سی ای اوز اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اہم عہدیداروں نے شرکت کی جو ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے سفر کا لازمی حصہ ہیں۔
******
ش ح۔ ش ت،ج
Uno- 2524
(Release ID: 2073798)