سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
"ہندوستان کے روایتی علم کو پھیلانے کے لیے بین شعبہ جاتی تحقیق اور تعاون ضروری ہے" پروفیسر کے کے اگروال، صدر، ساؤتھ ایشین یونیورسٹی
"سی ایس آئی آر این آئی ایس سی پی آر نے روایتی علم کو بااختیار بنایا ہے اور اسے ایک عالمی آواز دی ہے" ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سابق ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر
Posted On:
13 NOV 2024 4:27PM by PIB Delhi
سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) اور گروگرام یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر 13 نومبر 2024 کو گروگرام میں گروگرام یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں روایتی علم کے مواصلات اور پھیلاؤ (سی ڈی ٹی کے-2024) پر بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔
معززین کی طرف سے سووینئر اور ایبسٹریکٹ کتاب کا اجراء
شروع میں گروگرام یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر دنیش کمار نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کانفرنس کا آغاز کیا۔ پروفیسر کمار نے اس بین الاقوامی تقریب میں تمام معزز مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کانفرنس کے دوران ہندوستانی ثقافتی وراثت اور جدید دنیا کے تقاضوں کے ساتھ اس کی موافقت پر مرکوز ہونے والی بات چیت اور غور و خوض کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔
اپنے خطاب میں، پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائرکٹر، سی ایس آئی آر –این آئی ایس سی پی آر، نئی دہلی نے سواستک (سائنسی طور پر توثیق شدہ روایتی علم) کا ایک جائزہ پیش کیا، جس میں سائنسی طور پر توثیق شدہ ہندوستانی روایتی علم کو فروغ دینے میں اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ سواستک جو کہ ایک قومی پہل ہے، سی ایس آئی آر –این آئی ایس سی پی آر کے تال میل کے ذریعے روبعمل ہے۔ یہ پہل ہندوستان کے سائنسی اعتبار سے توثیق شدہ روایتی علم کو سماج تک پہنچانے کے لیے شروع کی گئی تھی۔ پروفیسر اگروال نے مزید کہا کہ این آئی ایس سی پی آر نے سوشل میڈیا کے ذریعے 17 ہندوستانی زبانوں میں سماجی طور پر پرجوش سواستک کہانیوں کو پھیلایا ہے۔ مزید برآں، ہماری دو سواستک پبلیکیشنز روایتی علم پر مستند کہانیاں فراہم کرتی ہیں، جو نوجوان طلباء کو سائنس کو دریافت کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
کلیدی لیکچر ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، ممتاز پروفیسر، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی اور سابق ڈائریکٹر جنرل سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر، حکومت ہند نے دیا۔ ڈاکٹر منڈے نے ان مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں بین الاقوامی برادری نے ہندوستانی اسکالرز کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے، روایتی علم کو جدید سائنسی نقطہ نظر کے ساتھ جوڑنے کے اہم کردار پر زور دیا۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر نے روایتی علم کو ایک عالمی آواز دیتے ہوئے بااختیار بنایا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ولیم ڈیلریمپل کی نئی کتاب 'دی گولڈن روڈ' ہندوستان کے بھرپور سائنسی ورثے کو اجاگر کرتی ہے۔ ہماری قدیم تہذیب نے دھات کاری، ریاضی اور طب میں کمال حاصل کیا، جس نے ہندوستانی ثقافت میں گہرے سائنسی اصولوں کا مظاہرہ کیا۔ سائنس میں ہندوستانی روایات کے بارے میں بیداری کو فروغ دینے کی سواستک کی کوشش واقعی قابل ستائش ہے۔
ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سابق ڈی جی سی ایس آئی آر
پروفیسر کے کے اگروال، ساؤتھ ایشین یونیورسٹی، نئی دہلی
پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر
پروفیسر دنیش کمار، وی سی، گروگرام یونیورسٹی
پروفیسر کے کے اگروال، صدر، ساؤتھ ایشین یونیورسٹی، نئی دہلی (انڈیا)، نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اجتماع سے خطاب کیااور بین شعبہ جاتی تحقیق اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا جہاں روایتی علم کو مؤثر طریقے سے لاگو کیا جاتا ہے اور اسے جدید دنیا سے فوری طور پر توثیق کی ضرورت ہوتی ہے، جسے سواستک سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد اس علم کو دنیا کے ساتھ بانٹنا ہے نہ کہ اپنے ورثے سے انکار۔
بین الاقوامی کانفرنس (سی ڈی ٹی کے- 2024) کے افتتاحی سیشن میں ہندی اور پنجابی زبانوں میں سووینئر اور ایبسٹریکٹ کتاب، اور دو ڈیجیٹل فلپ بکس "انڈین روایات کا خزانہ: سائنسی طور پر توثیق شدہ ہندوستانی روایتی علم کے ذریعے ایک سفر" کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔ ڈاکٹر چارو لتا، سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کی پرنسپل سائنٹسٹ اور سی ڈی ٹی کے- 2024 کی کوآرڈینیٹر، نے تعاون کرنے والے، معززین، نمائش کنندگان اور مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔
******
ش ح۔ ا ک۔ رب
U. No. 2426
(Release ID: 2073058)
Visitor Counter : 9