وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بہار میں 12,100 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، سنگ بنیاد رکھا اور قوم کو وقف کیا


دربھنگہ سے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح کرنے اور سنگ بنیاد رکھ جانے سے ریاست کے لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا ہوگی: وزیر اعظم

دربھنگہ ایمس کی تعمیر سے بہار میں صحت کے شعبے میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی: وزیر اعظم

ہماری حکومت ملک میں صحت کے حوالے سے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہی ہے: وزیراعظم

ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم کے تحت مکھانہ   کی  پیداوار  کرنے والوں  کو فائدہ ہوا ہے ،مکھانے کے تحقیقی مرکز کو قومی ادارے کا درجہ دیا گیا ہے  اور مکھانے کو جی آئی ٹیگ  حاصل ہوا ہے: وزیراعظم

ہم نے پالی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے: وزیر اعظم

Posted On: 13 NOV 2024 1:20PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے دربھنگہ میں تقریباً 12,100 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ ترقیاتی منصوبوں میں صحت، ریل، سڑک، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پڑوسی ریاست جھارکھنڈ میں ووٹنگ ہو رہی ہے اور ریاست کے لوگ وکست بھارت کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے جھارکھنڈ کے شہریوں پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں آگے آئیں۔ وزیر اعظم نے آنجہانی شاردا سنہا جی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور خاص طور پر چٹھ مہاپارو کی ان کی کمپوزیشنز نیز کے لیے   موسیقی میں ان کے بے مثال خدمات  کی بھی تعریف کی ۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پورے ہندوستان کے ساتھ ساتھ ریاست بہار میں  اہم  ترقیاتی اہداف کی پیشرفت واقع  ہو رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے برعکس جب اسکیمیں اور منصوبے محض کاغذوں پر ہوتے  تھے، آج انہیں زمینی سطح پر کامیابی کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے ‘‘ہم ثابت قدمی سے وکست بھارت کی طرف بڑھ رہے ہیں’’۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہماری موجودہ نسل اتنی خوش قسمت ہے کہ وہ اس مقصد کی سمت میں اپنا تعاون دینے کے ساتھ ساتھ وکست بھارت کی شاہد  بھی ہے۔

عوام کی فلاح و بہبود اور قوم کی خدمت کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آج کے تقریباً 12,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا ذکر کیا جن میں سڑک، ریل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ مزید برآں، وزیر اعظم نے کہا کہ دربھنگہ میں ایمس کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے آج ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے جس سے بہار کے صحت کے شعبے میں بڑی تبدیلیاں رونماں ہوئی ہیں۔  انہوں نے مطلع کیا کہ مغربی بنگال کے علاقوں کے علاوہ متھیلا، کوسی اور ترہوت کے علاقے اس سے مستفید ہوں گے، جبکہ نیپال سے ہندوستان آنے والے مریض  بھی اس سے فیض یاب ہوں گے۔  انہوں نے کہا کہ روزگار اور خود کے  روزگار کے متعدد نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے آج کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے متھیلا، دربھنگہ اور پورے بہار کے لوگوں کو مبارکباد دی۔

اس بات کو خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت میں آبادی کا سب سے زیادہ حصہ غریب اور متوسط ​​طبقےکےلوگوں پرمشتمل ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ ان طبقوں کے لوگ بیماریوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے علاج پر  بہت زیادہ خرچ آتا ہے۔ جناب مودی نے  کہا کہ  وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر خاندان کا کوئی فرد بیماری میں مبتلا ہو جائے تو پورا خاندان کس طرح پریشان ہو تا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کی کمی، مہنگی  دوائیں  اور تشخیصی اور تحقیقی مراکز کی تعداد میں کمی  کی  وجہ سے طبی بنیادی ڈھانچے کی صورتحال بہت خراب تھی۔   وزیر اعظم نے مزید کہا کہ  صحت کے ناقص بنیادی ڈھانچے  اور غریبوں کو درپیش مشکلات کی وجہ سے قوم کی ترقی رک گئی تھی۔  لہذا، انہوں نے مزید کہا، پرانی سوچ اور نقطہ نظر کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے صحت کے حوالے سے حکومت کی طرف سے اپنائے گئے جامع نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے حکومت کے خصوصی توجہ کے  مراکز کا  خاکہ پیش کیا  اور کہا کہ توجہ کا  پہلا مرکز  بیماریوں سے بچاؤ ، دوسرا  بیماری کی صحیح تشخیص،  تیسرا مفت یا کم قیمت علاج اور ادویات کی دستیابی،  چوتھا چھوٹے شہروں کو بہتر طبی سہولیات سے آراستہ کرنا اور پانچواں صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی توسیع کرناہے۔

جناب مودی نے یوگا، آیوروید، غذائیت کی اہمیت ، فٹ انڈیا موومنٹ پر حکومت کی  توجہ کو  اجاگر کیا۔  اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جنک فوڈ اور خراب طرز زندگی عام بیماریوں کی بنیادی وجہ ہیں، وزیر اعظم نے حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا اور سوچھ بھارت، ہر گھر میں بیت الخلا اور نلکے کے پانی کے کنکشن جیسی مہموں کا ذکر کیا جن کا مقصد صفائی کو فروغ دینا اور دائرہ کار کو کم کرنا ہے۔ بیماریوں کے لیے. وزیر اعظم نے چیف سکریٹری، ان کی ٹیم اور ریاست کے لوگوں کی دربھنگہ میں گزشتہ کچھ دنوں سے صفائی مہم چلانے اور تحریک کو مضبوط بنانے کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مہم کو مزید چند روز تک توسیع دینے  پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ  اگر بیماری کا جلد پتہ  لگا لیا جائے تو  بہت سی بیماریوں کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ  تشخیص اور بیماری کی جانچ  کی زیادہ لاگت کے سبب  لوگ اس عمل سے گریز کرتے ہیں۔  کو متاثر ہونے کے بارے میں جاننے سے روک دیا۔  جناب مودی نے کہا کہ ‘‘ہم نے ملک میں 1.5 لاکھ سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر شروع کیے ہیں’’ جو بیماریوں کا جلد پتہ لگانے میں مدد کریں گے۔

اس بات  کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت آج تک 4 کروڑ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس اسکیم کی عدم موجودگی سے بہت سے بیمار لوگ اسپتال میں داخل ہونے سے محروم رہ جاتے ۔   جناب مودی نے کہا کہ اس اسکیم نے آیوشمان بھارت اسکیم کی وجہ سے بہت سے غریب لوگوں کی پریشانیاں  دور ہوئی ہیں۔  انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ آیوشمان اسکیم کی وجہ سے کروڑوں خاندانوں کے تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے  کی بچت ہوئی ہے  اور اس اسکیم کے تحت سرکاری اور نجی دونوں اسپتالوں میں مریضوں کا علاج کیا گیا ۔

انتخابات کے دوران بنائی گئی آیوشمان بھارت اسکیم کے دائرے میں 70 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ‘‘ا س گارنٹی کی تکمیل  ہو چکی ہے۔ خاندان کی آمدنی سے قطع نظر 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں کا مفت علاج شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام استفادہ کنندگان کے پاس جلد ہی آیوشمان وایا وندن کارڈ ہوگا۔ انہوں نے جن اوشدھی کیندروں کی طرف  بھی توجہ دلائی، جہاں  انتہائی کم قیمت پر دوائیں دستیاب ہیں۔

ہندوستان میں چھوٹے شہروں میں  بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے اور ڈاکٹروں کی موجودگی کو یقینی بنانے  کے چوتھے قدم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ آزادی کے 60 برس بعد بھی پورے ملک میں صرف ایک ایمس تھا اور پچھلی حکومتوں کے دوران نئے ایمس کے قیام کا منصوبہ تھا، جو کہ مکمل نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ موجودہ حکومت ہی تھی جس نے نہ صرف بیماریوں کا علاج کیا بلکہ ملک کے کونے کونے میں نئے ایمز بھی قائم کئے،  جس سے کل تعداد 24 کے قریب پہنچ گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں میڈیکل کالجوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے جس سے مزید ڈاکٹر دستیاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘‘دربھنگہ ایمس بہار اور ملک کی خدمت کے لیے بہت سے نئے ڈاکٹر تیار کرے گا۔’’ وزیر اعظم نے مادری زبان میں اعلیٰ تعلیم کو فعال کرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ کرپوری ٹھاکر جی کے خوابوں کے تئیں ان کا سب سے بڑا خراج ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں 1 لاکھ نئی میڈیکل سیٹیں شامل کی گئی ہیں اور اگلے 5 سالوں میں مزید 75 ہزار سیٹیں بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں میں طب کی تعلیم حاصل کرنے کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔

کینسر سے نمٹنے کے لئے حکومت کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ کہ مظفر پور میں تعمیر کی جا رہی کینسر کی سہولت سے بہار کے کینسر کے مریضوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واحد سہولت مختلف قسم کے کینسر کی ضروریات کو پورا کرے گی اور مریضوں کو دہلی یا ممبئی کا سفر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے بہار میں جلد ہی آنکھوں کے ایک نئے اسپتال کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ پی  نے مزید کہا کہ ہم  نے کانچی کاماکوٹی شری شنکرچاریہ جی سے بہار میں آنکھوں کے اسپتال کے لیے درخواست کی تھی جیسا کہ وارانسی میں حال ہی میں افتتاح کیا گیا سنکرا آئی اسپتال ہے اور کام جاری ہے۔

وزیر اعظم نے اچھی حکمرانی  کا ماڈل تیار کرنے پر بہار کے وزیر اعلیٰ کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت بہار میں تیز رفتار ترقی کے لیے پرعزم ہے اور چھوٹے کسانوں اور صنعتوں کو مضبوط کرنے کے لیے روڈ میپ پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ہوائی اڈوں اور ایکسپریس وے سے بہار کی شناخت کو فروغ مل رہا ہے، کیونکہ انہوں نے دربھنگہ میں ایک نئے ہوائی اڈے کی ترقی کا سہرا اڑان اسکیم کو دیا۔ انہوں نے آج کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کا بھی ذکر کیا جن میں 5,500 کروڑ روپے کے ایکسپریس وے اور تقریباً 3,400 کروڑ روپے کے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورک شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ترقی کا مہایگیہ بہار کو نئی بلندیوں پر لے جا رہا ہے’’ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں کاشتکاروں، مکھانا  پروڈیوسرز اور ماہی پروری  کے شعبوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہار کے کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت 25,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے جس میں متھیلا کے کسان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مکھانا پروڈیوسرز کی ترقی کا سہراایک ضلع –ایک مصنوعات  اسکیم کو دیا اور یہ بھی بتایا کہ مکھانا ریسرچ سنٹر کو قومی ادارے کا درجہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘یہاں کے مکھانوں  کو جی آئی ٹیگ بھی ملا ہے۔’’ پی ایم  نے کسان کریڈٹ کارڈ اور پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا کے فوائد حاصل کرنے والے ماہی گیروں  کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کا مقصد ہندوستان کو دنیا میں مچھلی کے ایک بڑے برآمد کنندہ کے طور پر تیار کرنا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کوسی اور متھیلا میں بار بار آنے والے سیلاب سے لوگوں کو راحت فراہم کرنے کی تمام کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے اس سال کے سالانہ بجٹ میں ایک جامع منصوبہ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نیپال کے تعاون سے سیلاب کا حل نکالا جائے گا اور 11,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی کام جاری ہیں۔

جناب مودی نے کہا کہ ‘‘بہار ہندوستان کے ورثے کا سب سے بڑا مرکز ہے’’ اور  اس وراثت کو فروغ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔  انہوں نے کہا کہ حکومت ‘‘وکاس بھی، وراثت  بھی’’ کے منتر پر عمل پیرا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نالندہ یونیورسٹی آج اپنی طویل عرصے سے کھوئی ہوئی مقبولیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔

زبانوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ پالی زبان جو کہ بھگوان بدھ اور بہار کے شاندار ماضی کی عکاس  ہے، اس کو کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ موجودہ حکومت ہی تھی جس نے میتھلی زبان کو آئین ہند کے آٹھویں شیڈول میں شامل کیا تھا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ‘‘میتھلی کو جھارکھنڈ میں ریاست کی دوسری زبان کا درجہ دیا گیا ہے’’۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ دربھنگہ ملک کے 12 سے زیادہ شہروں میں سے ایک ہے جنہیں رامائن سرکٹ سے جوڑا گیا ہے، اس طرح سیاحت کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دربھنگہ - سیتامڑھی - ایودھیا روٹ پر امرت بھارت ٹرین سے شہریوں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔

جناب مودی نے دربھنگہ اسٹیٹ کے مہاراج، جناب  کامیشور سنگھ جی کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے آزادی سے پہلے اور بعد میں اہم خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناب  کامیشور سنگھ جی کا سماجی کام دربھنگہ کا فخر اور ہر ایک کے لیے ایک تحریک ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ان کے اچھے کام کا اکثر کاشی میں بھی چرچا ہوتا ہے۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے لوگوں کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے ریاست اور مرکزی حکومت کی کوششوں پر زور دیا اور انہیں ایک بار پھر مبارکباد دی۔

اس موقع پر بہار کے گورنر جناب راجندرآرلیکر، بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار اور فوڈ پروسیسنگ صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب  چراغ پاسوان اور دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

خطہ میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کووسیع کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے 1260 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے ایمس، دربھنگہ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں ایک سپر اسپیشلٹی اسپتال/آیوش بلاک، میڈیکل کالج، نرسنگ کالج، رات میں ٹھہرنے کیلئے اور دیگر رہائشی سہولیات ہوں گی۔ یہ بہار اور آس پاس کے علاقوں کے لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال کی تیسری سہولیات فراہم کرے گا۔

پروجیکٹوں کی خاص توجہ سڑک اور ریل دونوں شعبوں میں نئے منصوبوں کے ذریعے خطے میں رابطے کو بڑھانا ہے۔ وزیر اعظم نے بہار میں تقریباً 5,070 کروڑ روپے کے متعدد نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔

انہوں نےاین ایچ- 327 ای کے چار لین گالگالیا - ارریہ سیکشن کا افتتاح کیا۔ یہ کوریڈور ایسٹ ویسٹ کوریڈور(این ایچ-27) پر ارریہ سے پڑوسی ریاست مغربی بنگال کو گالگالیا میں ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ انہوں نےاین ایچ- 322 اور این ایچ -31 پر دو ریل اوور برجز (آراو بی) کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے بندھو گنج میں این ایچ -110پر ایک بڑے پل کا افتتاح کیا جو جہان آباد کو بہار شریف سے جوڑے گا۔

وزیر اعظم نے نیشنل ہائی وے کے آٹھ پروجیکٹوں ، جس میں رام نگر سے روزیرا تک پکے شولڈر کے ساتھ دو لین سڑک کی تعمیر، بہار-مغربی بنگال سرحد سے این ایچ-131 اے کے منیہری سیکشن تک، حاجی پور سے بچھواڑہ بہ راستہ  مہنار اور محی الدین نگر، سروان- چکائی سیکشن اور دیگر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ انہوں نےاین ایچ -327 ای پر رانی گنج بائی پاس ، کٹوریا، لکھ پورہ، بنکا اور پنجواڑہ این ایچ 333 اے  پر بائی پاس اور این ایچ -28 سے این ایچ -33 تک چار لین لنک روڈ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

وزیر اعظم نے 1740 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت والے ریلوے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے بہار کے اورنگ آباد ضلع کے چرالاپوتھو سے باگھا بشون پور تک 220 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت والی سون نگر بائی پاس ریلوے لائن کا سنگ بنیاد رکھا۔

انہوں نے 1520 کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے ریلوے پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ ان میں جھانجھار پور-لوکاہا بازار ریل سیکشن، دربھنگہ بائی پاس ریلوے لائن کی گیج کی تبدیلی شامل ہے جو دربھنگہ جنکشن پر ریلوے ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گی، ریلوے لائن کے پروجیکٹوں کو دوگنا کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر علاقائی رابطوں میں سہولت فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم نے جھانجھار پور-لوکاہا بازار سیکشن میں ٹرین خدمات کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ اس سیکشن میں ایم ای ایم یو ٹرین خدمات کا آغاز قریبی قصبوں اور شہروں میں ملازمتوں، تعلیم اور صحت کی سہولیات تک رسائی کو آسان بنائے گا۔

وزیر اعظم نے ہندوستان بھر میں مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر 18 پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندروں کو وقف کیا۔ یہ مسافروں کے لیے ریلوے اسٹیشنوں پر سستی ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔ یہ عام ادویات کے بارے میں بیداری کو بھی فروغ دے گا جس سے صحت کی دیکھ بھال پر ہونے والے مجموعی اخراجات میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے میں 4,020 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی اقدامات کا سنگ بنیاد رکھا۔ گھروں تک پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی) پہنچانے اور تجارتی اور صنعتی شعبوں کو صاف توانائی کے اختیارات فراہم کرنے کے وژن کے مطابق، وزیر اعظم نے بہار کے پانچ بڑے اضلاع، دربھنگہ، مدھوبنی، میں بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ کے ذریعے سٹی گیس کی تقسیم کا آغاز کیا۔ سوپول، سیتامڑھی اور شیوہر میں (سی جی ڈی) نیٹ ورک کی ترقی کا سنگ بنیاد رکھاگیا۔ انہوں نے انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کی برونی ریفائنری کے بٹومین مینوفیکچرنگ یونٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا، جو مقامی طور پر بٹومین تیار کرے گا، اس طرح درآمد شدہ بٹومین پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔

*********

ش ح ۔ش ب۔ ک ا۔  خ م ۔ م ن

U. No.2416


(Release ID: 2073017) Visitor Counter : 27