عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے اور پنچایتی راج کی وزارت نے مشترکہ طور پر قومی ای-گورننس ویبینار سیریز 2023-2024 کے حصے کے طور پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا
ویبینار کا تھیم: ملک بھر میں پنچایتی راج اداروں کے ذریعے عوامی خدمات کی فراہمی کے بہترین طریقوں کو تسلیم کرنے کے لیے‘پنچایتی راج اداروں کی طرف سے فراہم کردہ شہری پر مرکوز خدمات’
ویبینار میں 1100 سے زیادہ افسران نے شرکت کی، جس سے ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری ، پنچایتی راج کے سکریٹری ، کرناٹک، تمل ناڈو، گجرات، مہاراشٹر، کیرالہ اور تلنگانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹریز/ پرنسپل سکریٹریز نے خطاب کیا
گرام پنچایتوں کے میسور اعلامیہ 2021 کے مطابق بنیادی مشترکہ خدمات - پیدائش/ موت/ شادی/ رہائش کا سرٹیفکیٹ، تعمیراتی اجازت نامہ، منریگا سے متعلق اور ٹی پی ڈی ایس سے متعلقہ خدمات بطور ای خدمات کی سہولیات فراہم کی گئی
Posted On:
12 NOV 2024 12:12PM by PIB Delhi
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے(ڈی اے آر پی جی) نے 22 ستمبر 2023 کو ماہانہ قومی ای-گورننس ویبینار سیریز(این ای جی ڈبلیو 2023-24) کا آغاز کیا، تاکہ ہندوستان کے ایوارڈ یافتہ ای-گورننس اقدامات کی تشہیر کی جاسکے۔ این ای جی ڈبلیو 2023-24 ماہانہ، ہر مہینے کے تیسرے جمعہ کو منعقد ہوتا ہے۔
قومی ای-گورننس ویبینار کا خصوصی اجلاس، ‘‘پنچایتی راج اداروں کی طرف سے فراہم کردہ شہری پر مرکوز خدمات’’ کے موضوع کے تحت منعقد ہوا۔
ویبینار کی قیادت ڈی اے آر پی جی کےسکریٹری جناب وی سری نواس، اور ایم او پی آر کےسکریٹری جناب ویوک بھاردواج نے کی۔ ویبنار کا آغاز ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ اس کے بعد ایم او پی آر کے سیکرٹری نے بحث کے لیے سیاق و سباق طے کیا۔
اس کے بعد ایم او پی آر کے جوائنٹ سکریٹری جناب آلوک پریم ناگر نے محکمہ کی جانب سے ایک جامع پریزیٹیشن۔ انہوں نے آر جی ایس اے، پی ڈی آئی ، ای- گرام سوراج، اور سٹیزن چارٹر مہم جیسے اہم اقدامات میں پروگرامیٹک مدد کے ذریعے حکومتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے وزارت کے مینڈیٹ کا ایک جائزہ پیش کیا، جس میں گرام پنچایتوں (جی پیز) کو دیہی تبدیلی کے محرک کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ پریزنٹیشن میں پنچایتوں کے ذریعے بنیادی خدمات کی فراہمی کے لیے میسورو اعلامیہ کے عزم پر زور دیا گیا، جن میں پیدائش، موت، شادی، اور رہائش کے سرٹیفکیٹ، تعمیراتی اجازت نامے، منریگا سے متعلق، اور ٹی پی ڈی ایس سے متعلق خدمات شامل ہیں۔ سروس پلس اور پنچم کے اقدامات پر بھی اپ ڈیٹس فراہم کیے گئے۔
اس کے بعد ریاستی پنچایتی راج کے عہدیداروں کے ساتھ سروس ڈیلیوری ماڈل اور مستقبل کے منصوبوں پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ ریاستوں کے پنچایتی راج محکموں کے درج ذیل سکریٹری سطح کے افسران کے ذریعہ پریزنٹیشنز پیش کی گئیں تاکہ ان کی ای گورننس اصلاحات اور مجموعی عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کئے گئے اپنے بہترین طریقوں اور اقدامات کو ظاہر کیا جا سکے۔
- محترمہ اوما مہادیون، ایڈیشنل چیف سکریٹری کرناٹک
- جناب گگندیپ سنگھ، ایڈیشنل چیف سکریٹری، تمل ناڈو
- جناب ایکناتھ دھاولے، سکریٹری (پنچایتی راج)، مہاراشٹر
- محترمہ میری جوزف، سکریٹری (پنچایتی راج)، کیرالہ
- محترمہ مونا کھندھر، سکریٹری (پنچایتی راج)، گجرات
- جناب لوکیش، سکریٹری (پنچایتی راج)، تلنگانہ
مذکورہ بالا افسران کی پریزنٹیشنز کے ذریعہ بہت سے جدید اقدامات کی نمائش کی گئی جو نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی میں انقلاب برپا کر رہے ہیں۔ شرکاء نے گرام پنچایتوں کی ڈیجیٹل تبدیلی اور عوامی خدمات کی فراہمی کو آگے بڑھانے کی ان کی صلاحیت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری نے اختتامی کلمات پیش کرتے ہوئے پنچایتی راج اداروں کی کوششوں کی ستائش کی اور کامیاب ماڈلز سے سیکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کوششوں کو کارگر بنانے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مربوط روڈ میپ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ویبنار کے انعقاد پر ڈی اے آر پی جی کے سیکرٹری کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری نے خدمات کی فراہمی کو آگے بڑھانے میں پنچایتی راج اداروں کی کامیابیوں کااعتراف کیا اور آن لائن خدمات کی فراہمی کو بڑھانے میں ان کی پیش رفت کے لئے ریاستوں کی تعریف کی۔ قابل ذکر مثالوں میں کیرالہ کا پورٹل انضمام اور ڈیجیٹل سیکٹر میں گجرات کی قابل ذکر شراکتیں شامل ہیں۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری نے ورکشاپ کو تمام شرکاء کے لیے قابل قدر اور یادگار بنانے کے لیے پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔
ویبینار میں ملک بھر سے 1,100 سے زیادہ عہدیداروں نے شرکت کی، جن میں پرنسپل سکریٹریز، انتظامی اصلاحات کے سکریٹریز، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آئی ٹی سکریٹریز، ضلع کلکٹرس، پولیس محکموں، ریاستی انفارمیشن آفیسرز، پنچایتی راج اداروں اور آئی آئی ٹیز، آئی آئی آئی آئی ٹیز، این آئی ،ٹیز اور تعلیمی اداروں کے ماہرین شامل ہیں۔ دیگر اداروں. ویبنار کو یوٹیوب پر بھی نشر کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ع ح ۔ر ض
U-2370
(Release ID: 2072675)
Visitor Counter : 25