محنت اور روزگار کی وزارت
محنت اور روزگار کے سکریٹری نے مرکزی چیف لیبر کمشنرکے دفتر کے تحت آنے والےعلاقائی دفاتر کی کارکردگی کا جائزہ لیا
صنعتی تنازعات کا بروقت نمٹارہ کرنا انتہائی ضروری ہے، طویل عرصے سے زیر التوا مقدمات کو فوقیت دیا جائے: سکریٹری برائے محنت
Posted On:
12 NOV 2024 10:31AM by PIB Delhi
محنت و روزگار کی وزارت میں سکریٹری محترمہ سمیتا ڈاؤرا نے 11 نومبر 2024 کو وزارت کے منسلک دفتر چیف لیبر کمشنر (سنٹرل) کے دفتر کے تحت علاقائی دفاتر کے کاموں اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ہائبرڈ موڈ میں ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں محنت و روزگار کے سینئر مشیر جناب آلوک چندر، مرکزی چیف لیبر کمشنر جناب کے شیکھر، ملک بھر کے علاقائی دفاتر کے چیف لیبر کمشنرز (سنٹرل)، ریجنل لیبر کمشنرز (سنٹرل)، اسسٹنٹ لیبر کمشنرز (سنٹرل) اور لیبر انفورسمنٹ آفیسرز (سنٹرل) نے شرکت کی۔
میٹنگ میں صنعتی تنازعات، دعویٰ کے معاملات، شرم سوویدھا پورٹل (ایس ایس پی) پر معائنے کے معاملات کی رپورٹنگ کی کیفیت کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
جائزہ میٹنگ کے دوران، مقدمات کے التواء کے لحاظ سے ریاست وار فیلڈ دفاتر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ صنعتی تنازعات اور دعوؤں سے متعلق مقدمات کو بروقت نمٹانے والے علاقائی دفاتر کےتجزیاتی رپورٹس میں کم زیر التوا ہ معاملات ہونے پر ستائش کی گئی، جبکہ تاخیر کرنے والوں کو وجوہات پیش کرنے اور اس کے مطابق تدارکی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صنعتی تنازعات کو بروقت نمٹانے کی اشد ضررورت ہوتی ہے،ایم او ایل ای کے سکریٹری نے فیلڈ افسران سے صنعتی تنازعات کے زیر التوا مقدمات کا جائزہ لینے، اس کی وجوہات کا پتہ لگانے اور ان کو جلد نمٹانے کے لیے ہدایات جاری کیں۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ طویل عرصے سے زیر التواء مقدمات کو ترجیح دی جانی چاہیے، یہ ہدایت کی گئی کہ فیلڈ دفاتر مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ کام کریں، التوا کا باعث بننے والے عوامل کا صحیح اندازہ لگا کر اور کارکنوں کی حالت زار کو بہتر کرنے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کریں۔
ایم او ایل ای کے سکریٹری نے اس حقیقت پر زور دیا کہ صنعتی تنازعات کی تعداد میں کمی آنا ، ہندوستان کو سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بنا کر ملک کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیےیہ ایک اچھی علامت ہے، جس کے نتیجے میں آبادی کی شکل میں حاصل بالا دستی کے لیے مزید ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس طرح 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کا ادراک ہوگا۔
اس کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ علاقائی دفاتر کی ہفتہ وار پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ محترمہ ڈاورا نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تال میل سے ٹیم سازی کے جذبے کے ساتھ کام کریں اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ش ب ن
U NO 2363
(Release ID: 2072645)
Visitor Counter : 21