کامرس اور صنعت کی وزارتہ
غیرملکی تجارت کی بھارتی انسٹی ٹیوٹ نے 57 واں کانووکیشن کا انعقاد کیا،جس میں650 سے زائد طلباء کو ڈگریاں عطا کی گئیں
کامرس کےسکریٹری نےآئی آئی ایف ٹی کی این آئی آر ایف کارکردگی کی ستائش کی، تحقیق اور مشاورت میں اس کی کامیابیوں کواجاگر کیا
ایف ٹی اے سے متعلق معلومات سے مارکیٹ تک رسائی اور 2 ٹریلین ڈالر کے تجارتی ہدف تک پہنچنے میں مدد ملے گی:جناب پیوش گوئل
Posted On:
11 NOV 2024 6:04PM by PIB Delhi
مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نےغیر ملکی تجارت کی بھارتی انسٹی ٹیوٹ ( آئی آئی ایف ٹی) کے 57ویں کنووکیشن کے دوران اپنے ورچوئل خطاب میں طلباء کو نئے تجارتی معاہدوں کے بارے میں باخبر رہنے اور انہیں نئے تجارتی مواقع پیدا کرنے اور نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے ایک طریقے کے طور پر استعمال کرنے کی ترغیب دی۔ آج نئی دہلی میں منعقدہ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ علم اور جانکاری‘‘وکست بھارت’’ کے اہم مقاصد کے ہدف کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوگی اور اس میں تجارت میں2 ٹریلین ڈالر کے نشانے تک پہنچنے کا ہدف بھی شامل ہے۔ ٹیلی کام، سیمی کنڈکٹرز، گہرے سمندر کی تلاش اور خلائی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے طلباء سے ان شعبوں میں پیش رفت کے ساتھ اپنی سوچ سے تعاون کرنے پر زور دیا۔
اپنے متاثر کن پیغام میں جناب گوئل نے گریجویٹس پر زور دیا کہ وہ سماجی طور پر ذمہ دار پیشہ ور افراد کے طور پر اپنی ذمہ داری اور کردار کو قبول کریں۔ انہوں نے اخلاقی کاروباری طریقوں کی خاص اہمیت پر زور دیا اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح آج کی تنظیموں سے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری(سی ایس آر) کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی توقع کی جاتی ہے۔ انہوں نے گریجویٹس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سماجی مسائل کو اپنے انتظامی طریقوں میں ضم کریں، کارپوریٹ اہداف کو کمیونٹی کی فلاح وبہبود کے ساتھ وابستہ کرکے معاشرے پر مثبت اثر ڈالیں۔ انہوں نے نوجوان گریجویٹس کو مشورہ دیا کہ وہ اختراع کے ذریعے کامیابی کے لیے خاص طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے منسلک ہو کر اپنے لیے خود راستے بنائیں۔
انہوں نے چانسلر، وائس چانسلر، فیکلٹی اور طلباء کو آئی آئی ایف ٹی کو اکیڈمک کا شاندار مرکز بنانے پر حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے دبئی میں آئی آئی ایف ٹی کے پہلے بیرون ملک کیمپس کا بھی ذکر کیا اور اس طرح بین الاقوامی کاروباری برادری میں اس کی شاخیں پھیل رہی ہیں ۔ انہوں نے طالب علموں کی لگن اور لچکدار رویے پر زور دیا جس نے انہیں اس سنگ میل تک پہنچایا اور انہیں اپنے مستقبل کے کیریئر میں بہترین کارکردگی کے لیے ضروری مہارتوں اور علم سے آراستہ کیا۔
غیر ملکی تجارت کی بھارتی انسٹی ٹیوٹ(آئی آئی ایف ٹی) نے 11 نومبر 2024 کو نئی دہلی میں اپنے 57 ویں کنووکیشن کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا، جسے انسٹی ٹیوٹ کی شاندار وراثت میں ایک اہم سنگ میل حاصل ہے۔ اس تقریب میں حکومت ہند کے مرکزی وزیر تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے ورچوئل طریقے سے خطاب کیا۔ آئی آئی ایف ٹی کے چانسلر اور محکمہ تجارت کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے تقریب کی صدارت کی ۔ اس تقریب میں گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ، (امول) کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر جین مہتا کی بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جنہوں نے فارغ التحصیل طلباء سے ایک متاثر کن خطاب کیا۔ کنووکیشن کے دوران مختلف پروگراموں سے تعلق رکھنے والے 650 سے زائد طلباء کو ڈگریاں دی گئیں، جن میں فلیگ شپ ایم بی اے (انٹرنیشنل بزنس)، ایم اے (اکنامکس) پروگرام، بین الاقوامی تجارت اور مالیات میں مہارت کے ساتھ پی ایچ ڈی شامل ہیں۔ مینجمنٹ اور اکنامکس اور ایگزیکٹو پروگرامز میں، بین الاقوامی تجارت، اقتصادیات اور تجارت کے شعبوں میں طلباء کو تربیت دینے کے لیے آئی آئی ایف ٹی کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔
آئی آئی ایف ٹی کے چانسلر اور کامرس کے محکمے کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے فارغ التحصیل طلباء کی ان کی زندگی میں اس اہم مرحلے تک پہنچنے کے لیے ان کے عزم اور محنت کے لیے ستائش کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں آئی آئی ایف ٹی سے حاصل کی گئی تعلیم کو لاگو کریں۔ جناب برتھوال نے تحقیق اور مشاورت میں آئی آئی ایف ٹی کی حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے بین الاقوامی کاروباری ماحول کا تجزیہ کرنے اور کارپوریٹس کے لیے اسٹریٹجک حل تیار کرنے میں کافی مہارت حاصل کی ہے۔ انہوں نے وزارت تعلیم کے ذریعہ قومی ادارہ جاتی درجہ بندی کے فریم ورک (این آئی آر ایف) میں آئی آئی ایف ٹی کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی، جہاں یہ ہندوستان کے سرفہرست 15 بی اسکولوں میں شامل ہے۔ انہوں نے دبئی میں آنے والے بیرون ملک کیمپس کے بارے میں بھی بات کی، جس سے توقع ہے کہ آئی آئی ایف ٹی کی منفرد تعلیمی پیشکشیں متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی تارکین وطن اور بین الاقوامی برادری کے لیے لائے گی، جس سے گہرے عالمی رابطے کو فروغ ملے گا۔ بین الاقوامی تجارت میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب برتھوال نے آئی آئی ایف ٹی میں نئے قائم کردہ سنٹر برائے بین الاقوامی مذاکرات کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں، جو طلباء، سرکاری افسران اور کارپوریٹ مذاکرات کاروں کو ایک دوسرے کی مہارت سے سیکھنے کا پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ انہوں نے مستقبل کے اقدامات، آئی آئی ایف ٹی کیس سنٹر کے قیام کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کیس سنٹر آئی آئی ایف ٹی میں اعلیٰ معیار کے، ہندوستان پر توجہ مرکوز کرنے والے کاروباری معاملات تیار کرکے اور عالمی کاروباری چیلنجوں کے تناظر میں حقیقی دنیا کے مسائل کے حل کے بارے میں طلباء کی واقفیت کو فروغ دے گا۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر جین مہتہ نے فارغ التحصیل طلباء کی بین الاقوامی کاروبار اور تجارت میں فائدہ مند کیریئر تلاش کرنے لئے حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے نئی عالمی منڈیوں تک پہنچنے میں ہندوستانی کمپنیوں کی نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور بتایاکہ کس طرح بین الاقوامی کاروباری مہارت طلباء کو ہندوستان کے پھیلتے ہوئے عالمی نقش میں سب سے آگے ہونے کی پوزیشن میں رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح امول اور دیگر سرکردہ ہندوستانی برانڈز عالمی سطح پر ہندوستان کی موجودگی کو مضبوط بنا رہے ہیں، جس سے تجارت اور کامرس میں باصلاحیت پیشہ ور افراد کے لیے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر مہتہ کے خطاب نے ہندوستان کی دیہی معیشت کو مضبوط بنانے اور بالآخر کسانوں کو بااختیار بنانے میں کوآپریٹیو کی اہمیت پر زور دیا اور نچلی سطح پر اقتصادی لچک کو فروغ دینے میں کوآپریٹیو کے اہم رول کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر مہتہ نے گریجویٹس سے اپیل کی کہ وہ انسانی اقدار کو ترجیح دیں اور اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں مضبوط اخلاقی اصولوں کو برقرار رکھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ذاتی صحت اور تندرستی پر توجہ دیں، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ طویل مدتی کامیابی اور تکمیل کے لیے متوازن اور صحت مند طرز زندگی ضروری ہے۔
گریجویشن کرنے والے طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے آئی آئی ایف ٹی کے وائس چانسلر ، پروفیسر راکیش موہن جوشی نے محنت کی اہمیت پر زور دیا اور کارپوریٹ زندگی میں کامیابی کے اہم عوامل کے طور پر عصری انتظامی مہارتوں کو اپنانے کی اپیل کی۔ پروفیسر راکیش موہن جوشی نے تعلیمی فضیلت کے لیے فیکلٹی اور عملے کی وابستگی کی تعریف کی، جس نے بین الاقوامی کاروباری تعلیم میں ایک رہنما کے طور پر آئی آئی ایف ٹی کی ساکھ میں اہم رول ادا کیا ہے۔ پروفیسر جوشی نے کہا کہ ملازمت کے بازار میں چیلنجوں کے باوجود، آئی آئی ایف ٹی نے اپنی گریجویٹ کلاس کے لیے 100 فیصد تقرریوں کا مقصد حاصل کیا جو کہ صنعت کے تقاضوں کو پورا کرنے والی مہارتوں کے ساتھ طلبا کو تیار کرنے کے لیے ادارے کے عزم کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے صنعت اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا جس نے انسٹی ٹیوٹ کو جدید تحقیق اور پالیسی ان پٹ میں تعاون کرنے میں مدد کی ہے۔ پروفیسر راکیش موہن جوشی نے امریکہ اور یورپ کی ممتاز یونیورسٹیوں کے ساتھ آئی آئی ایف ٹی کے حالیہ تعاون کو بھی تسلیم کیا، جس سے اس کی عالمی مصروفیت کو تقویت ملی اور طلباء کو قابل قدر بین الاقوامی امور سے واقفیت ہوئی۔ انہوں نے آئی آئی ایف ٹی کے تحقیقی اقدامات کی ستائش کی، جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس کی اعلیٰ درجہ بندی میں اہم رول ادا کیا جس نے تجارت اور کامرس کی تعلیم کے مستقبل کی تشکیل میں اس کے رول کو مستحکم کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م م ع۔ ا گ۔ ش ت۔ن م۔
U- 2346
(Release ID: 2072498)
Visitor Counter : 25