کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے ’’طبی آلات کی صنعت کو مضبوط بنانے کی اسکیم‘‘ کا آغاز کیا
پانچ سو کروڑ کے مجموعی اخراجات کے ساتھ، جامع اسکیم طبی آلات کی صنعت کے اہم شعبوں کو نشانہ بناتی ہے جس میں کلیدی اجزاء اور لوازمات کی تیاری، مہارت کی ترقی، طبی مطالعوں کے لیے معاونت، مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعت کو فروغ دینا شامل ہے
اسکیم ایک گیم چینجر ثابت ہونے والی ہے اور اس سے نہ صرف صنعت کو مدد ملے گی بلکہ ہندوستان کو خود کفیل بنانے میں بھی ایک لمبی چھلانگ ثابت ہوگی: جناب جے پی نڈا
Posted On:
08 NOV 2024 6:48PM by PIB Delhi
طبی آلات کی صنعت کو بڑا فروغ دینے کے لیے، کیمیکل اور کھاد اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج طبی آلات کی صنعت کو مضبوط بنانے کی اسکیم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر کیمیکل اور فرٹیلائزر اور صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل اور فارماسیوٹیکل محکمہ کے سکریٹری جناب ارونیش چاولہ کے ساتھ محکمہ کے افسران اور صنعت کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
یہ اسکیم ایک جامع اسکیم ہے جو میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کے اہم شعبوں کو نشانہ بناتی ہے، جس میں اہم اجزاء اور لوازمات کی تیاری، مہارت کی نشوونما، طبی مطالعوں کے لیے معاونت، مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعت کو فروغ دینا شامل ہے۔
کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم گیم چینجر ثابت ہونے والی ہے اور اس سے نہ صرف صنعت کو مدد ملے گی بلکہ ہندوستان کو خود کفیل بنانے میں بھی ایک لمبی چھلانگ ثابت ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے اقدامات چھوٹے لگ سکتے ہیں لیکن اس کے نتائج بڑے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت ایک عملی حکومت ہے اور پی ایل آئی اسکیم ہی ایک ایسی چیز ہے جس نے نئی راہیں کھولی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ "یہ صرف ایک شروعات ہے" اور انہوں نے اس اقدام کے لیے محکمہ فارماسیوٹیکل کو مبارکباد دی اور اس اسکیم کی کامیابی کے لیے صنعت سے تعاون طلب کیا۔
کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر نے صنعت سے اس اسکیم کا اچھا استعمال کرنے کی اپیل کی اور صنعت کو حکومت کی طرف سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا اور کہا کہ محکمہ ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے موجود ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ یہ اسکیم طبی آلات کے پورے شعبے کو فروغ دے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’طبی آلات صحت سے متعلق صنعت کا ایک اہم ستون بن چکا ہے اور ہم انہیں روزمرہ کی زندگی میں تلاش کرتے ہیں اور ہر کوئی اس کی اہمیت سے واقف ہے کیونکہ اس کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت اس صنعت کو فروغ دینے کے لیے پالیسیاں اور اسکیمیٹک سپورٹ بھی تیار کر رہی ہے۔‘‘
طبی آلات کی صنعت صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کا ایک لازمی ستون ہے۔ تشخیصی مشینوں سے لے کر جراحی کے آلات تک، اور اسٹینٹس سے مصنوعی آلات تک، طبی آلات بیماریوں کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے اہم ہیں۔ ہندوستان کی طبی آلات کی مارکیٹ کی قیمت تقریباً 14 بلین ڈالر ہے اور توقع ہے کہ 2030 تک یہ بڑھ کر 30 بلین ڈالر ہوجائے گی۔
نئی اسکیم کی کل رقم 500 کروڑ ہے۔ یہ پانچ ذیلی اسکیموں پر مشتمل ہے جو درج ذیل ہیں-
–
نمبر شمار
|
طبی آلات کی صنعت کو مضبوط بنانے کی اسکیم
|
خرچہ(کروڑ روپئے میں)
|
1
|
ذیلی اسکیمیں
|
110
|
2
|
طبی آلات کے کلسٹرز کے لیے عام سہولیات
|
180
|
3
|
درآمدی انحصار کو کم کرنے کے لیے معمولی سرمایہ کاری کی اسکیم
|
100
|
4
|
طبی آلات کے لیے صلاحیت کی تعمیر اور مہارت کی ترقی
|
100
|
5
|
طبی آلات سے متعلق طبی مطالعوں کیلیے معاونت اسکیم
|
10
|
حکومتی تعاون کے باوجود، ہندوستان میں طبی آلات کی تیاری کے شعبے کو چیلنجوں کا سامنا ہے۔ بنیادی چیلنجوں میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے۔ طبی آلات کے کلسٹروں کے لیے مشترکہ سہولیات کی ذیلی اسکیم کے ذریعے، مرکزی حکومت کلسٹر میں واقع مینوفیکچررز کے لیے مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات جیسے آر اینڈڈی لیبز، ڈیزائن اور ٹیسٹنگ کے مراکز، جانوروں کی لیبز وغیرہ کے لیے طبی آلات کے کلسٹروں کو مالی مدد فراہم کرے گی۔ قومی/ریاستی/نجی اداروں کو موجودہ ٹیسٹنگ سہولیات کو مضبوط بنانے یا نئی سہولیات کے قیام کے لیے تعاون فراہم کیا جائے گا۔ جانچ کی سہولیات کے لیے 5 کروڑ روپے تک کی گرانٹ، عام سہولیات کے لیے 20 کروڑ روپے تک فراہم کیے جائیں گے۔
معمولی سرمایہ کاری کی معاونت فراہم کرنے والی دوسری ذیلی اسکیم ملک کے اندر اہم اجزاء، خام مال اور لوازمات کی تیاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک میں میڈ ٹیک سپلائی چین کو مزید گہرا کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس ذیلی اسکیم کا مقصد درآمد شدہ اجزاء پر انحصار کم کرنا ہے۔ فی الحال، زیادہ تر خام مال اور اہم اجزاء درآمد کیے جاتے ہیں، جس سے ہندوستانی آلات بنانے والے طبی آلات کی تیاری کے لیے بیرونی سامان پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ ذیلی اسکیم 10 سے20فیصد کی ایک بار کیپٹل سبسڈی پیش کرتی ہے، جس کی زیادہ سے زیادہ حد 10 کروڑ روپے فی پروجیکٹ ہے۔
تیسری ذیلی اسکیم طبی آلات کے شعبے کے لیے صلاحیت کی تعمیر اور مہارت کی ترقی پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد ایک ہنر مند تکنیکی افرادی قوت تیار کرنا ہے جو میڈٹیک مصنوعات کو ڈیزائن اور تیار کرنے کے قابل ہو۔ مرکزی حکومت مختلف ماسٹرز اور قلیل مدتی کورسز چلانے کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی۔ ذیلی اسکیم کے تحت مرکزی حکومت کے اداروں میں ماسٹرز کورسز کے لیے 21 کروڑ روپے تک کی امداد؛ مختصر مدت کے کورسز کے لیے فی امیدوار 10,000 روپے۔ این سی وی ای ٹی کے منظور شدہ اداروں کو ڈپلومہ کورسز کے لیے فی امیدوار 25,000 دستیاب ہوں گے۔
چوتھی ذیلی اسکیم طبی مطالعوں کے لیے قائم کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس دونوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک اہم اقدام ہے۔ یہ اسکیم طبی آلات بنانے والوں کو جانوروں کے مطالعے کے لیے مالی معاونت کے لیے درخواست دینے کے قابل بناتی ہے اور اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو پھر انسانی آزمائشوں کے لیے میڈٹیک مصنوعات کی توثیق کی جا سکتی ہے۔ جانوروں کے مطالعے کے لیے 2.5 کروڑ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ تحقیقاتی آلات کی طبی تحقیقات اور منظور شدہ آلات پر مارکیٹ کے بعد کے طبی تجزیے کے لیے، طبی اعدادو شمار تیار کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 5 کروڑ روپے دستیاب ہیں۔ مزید برآں، نئی ان وٹرو تشخیصی مصنوعات کی کلینیکل کارکردگی کی جانچ کے لیے ایک کروڑ روپے تک کی رقم دی جا سکتی ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس ذیلی اسکیم سے صنعت کو نمایاں طور پر فائدہ پہنچے گا، کلینیکل اسٹڈیز میں تعاون کی دیرینہ ضرورت کو پورا کرکے یہ ہندوستان میں تیار ہونے والے طبی آلات کی حفاظت اور افادیت کو فروغ دے گا اور بین الاقوامی منڈیوں میں مصنوعات کی رجسٹریشن حاصل کرنے میں ہندوستانی صنعت کاروں کی مدد کرے گا۔
آخری ذیلی اسکیم کا مقصد طبی آلات سے متعلق سرگرمیوں کو فروغ دینے والی کانفرنسوں اور دیگر تقریبات کے انعقاد کے لیے مالی مدد فراہم کرکے صنعتی انجمنوں اور برآمدات کی کونسلوں کی مدد کرنا ہے۔ یہ سروے اور مطالعات کے انعقاد میں بھی معاونت کرے گا۔
ہندوستانی میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کا مستقبل بہت امید افزا لگتا ہے۔ ہندوستانی کمپنیاں پہلے سے ہی اپنے بین الاقوامی حریفوں کے مقابلے لاگت کے ایک حصے پر اختراعی حل پیش کر رہی ہیں۔ حکومت ہند ملک کے اندر اعلیٰ معیار کے طبی آلات تیار کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 2268 )
(Release ID: 2071884)
Visitor Counter : 42