امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

برازیل حکومت میں  تجارت اور بین الاقوامی تعلقات کے نائب سکریٹری نےحکومت ہند میں امور صارفین کے محکمہ کے سکریٹری سے خیرسگالی ملاقات کی


برازیل سے ارد کی درآمد 2023 میں 4,102 میٹرک ٹن سے بڑھ کر 2024 میں اکتوبر کے آخر تک 22,000 میٹرک ٹن ہو گئی

ریل ریک کے ذریعہ 840میٹرک ٹن پیاز کی کھیپ شمال مشرقی ریاستوں میں تقسیم کے لیے گوہاٹی کے چانگساری اسٹیشن پہنچی

Posted On: 07 NOV 2024 4:40PM by PIB Delhi

برازیل حکومت میں زراعت اور مویشی کی وزارت میں تجارت اور بین الاقوامی تعلقات کے نائب سکریٹری جناب جولیو سیزر راموس کی قیادت میں ایک وفد نے آج یہاں حکومت ہند میں امورصارفین کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے سے خیرسگالی ملاقات کی۔  حالیہ برسوں میں برازیل اُڑد کے ایک سپلائر کے طور پر ابھرا ہے اور اس کے پاس ہندوستان کی اُڑد اور تور کی درآمد کا ایک بڑا ذریعہ بننے کی صلاحیت ہے۔ اکتوبر کے آخر تک برازیل سے اڑد کی درآمد کی مقدار سال 2023 میں 4,102 میٹرک ٹن سے بڑھ کر 2024 میں 22,000 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے۔برازیل اور آسٹریلیا جیسے ممالک کے ساتھ دالوں کی تجارت، خاص طور  پر فائدہ مند رہی ہے کیونکہ بھارت کے مقابلے میں یہاں  فصل کے موسموں میں  فرق ہے جس سے  ان ممالک کو ہندوستان کے فصل کے امکانات کی بنیاد پر اپنے فصل پیٹرن کے  منصوبہ بندی  کی سہولت ملتی ہے۔

چنے کے معاملے کو ہی لے لیں، جب ربیع 2024 کی کم پیداوار کے بعد بھارت نے مئی 2024 میں چنے کی ڈیوٹی فری درآمد کو نوٹیفائی کیا، تو آسٹریلیا نے بوائی کے رقبہ میں بڑے پیمانے پر اضافے کے ساتھ جواب دیا کیونکہ اس ملک میں بوائی کے موسم کاوقت تھا۔ موجودہ سال میں آسٹریلیا کی چنے کی پیداوار کا تخمینہ تقریباً 13.3 لاکھ ٹن ہے جو کہ بنیادی طور پر بھارت کو برآمد کے لیے 2023 میں 4.9 لاکھ ٹن تھا۔ اکتوبر کے آخری ہفتے سے آسٹریلیا سے چنے کی تازہ فصل کی آمد نے گھریلو دستیابی کو بڑھایا اور بنیادی منڈیوں میں قیمتوں کو کم کرنے میں مدد کی۔

سبزیوں کے سلسلے میں، صارفین کے امور کا محکمہ 5 نومبر 2024 کو گوہاٹی کے چانگساری اسٹیشن پر ریل ریک کے ذریعہ840 میٹرک ٹن پیاز کی کھیپ کے طور پر بلک ڈسپوزل کی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ آسام  ، میگھالیہ، تریپورہ اور دیگرشمال مشرقی ریاستوں کے مختلف اضلاع میں این سی سی ایف کے ذریعے پیاز تقسیم کی جا رہی ہے۔ اس سے شمال مشرقی ریاستوں میں پیاز کی وسیع تر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا اور صارفین کو اس کی انتہائی مناسب قیمت پر دستیابی یقینی ہوگی۔

ناسک سے بڑے مقامات جیسے دہلی، چنئی اور گوہاٹی تک ریل ریک کے ذریعے پیاز کی بڑی تعداد میں نقل و حمل کو اس سال پہلی بار اپنایا گیا ہے، تاکہ زیادہ  سے زیادہ کفایتی  ہواور مؤثر طریقے سے اس کا نمٹارا کیاجا سکے۔ 18 اکتوبر 2024 کو ناسک سے کنڈا ایکسپریس کے ذریعہ1600میٹرک ٹن پیاز روانہ کیا گیا اور 20 اکتوبر 2024 کو دہلی کے کشن گنج اسٹیشن پر پہنچا۔ 23 اکتوبر 2024 کو ناسک سے 840 میٹرک ٹن پیازریل ریک کے ذریعہ روانہ کیا گیا جو  26 اکتوبر 2024 کو چنئی میں پہنچا۔ 30 اکتوبر 2024 کو 840 میٹرک ٹن پیاز کی ایک کھیپ ریل ریک کے ذریعہ دہلی پہنچی۔ 840میٹرک  ٹن کا ایک اور ریل ریک 30 اکتوبر 2024 کو آسام کے گوہاٹی اور دیگرشمال مشرقی ریاستوں میں پہنچا تاکہ وہاں اس کا استعمال کیا جاسکے۔بڑی منڈیوں میں پیاز کو بڑے پیمانے پرکھپانے سے دستیابی کو بڑھانے اور قیمتوں کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

حکومت نے اس سال قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے 4.7 لاکھ ٹن ربیع پیاز کی خریداری کی تھی، اور 5 ستمبر 2024 سے 35 روپے فی کلوگرام کے حساب سے خوردہ فروخت  اور ملک بھر کی بڑی منڈیوں میں بڑی تعداد میں فروخت کے ذریعے اس  کا آغاز کیا تھا۔ اب تک بفر میں 1.50 لاکھ ٹن سے زیادہ پیاز کو ناسک اور دیگر ذرائع کے مراکز سے ٹرکوں کے ذریعے روڈ ٹرانسپورٹ اور ریل کے ذریعے استعمال کرنے والے مراکز کو بھیجا گیا ہے۔

 

******

ش ح۔ع  ح ۔ ف ر

U:2217


(Release ID: 2071555) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Tamil