نیتی آیوگ
اے آئی ایم۔ آئی سی ڈی کے آبی اختراعی چیلنج کا چوتھا ایڈیشن بھارت-ڈنمارک تعاون کے ذریعےپانی سے متعلق عالمی حل کے لیے راہ ہموار کرتا ہے
Posted On:
06 NOV 2024 10:38AM by PIB Delhi
اے آئی ایم۔ آئی سی ڈی کے آبی اختراعی چیلنج 4.0 کا چوتھا ایڈیشن کوپن ہیگن، ڈنمارک میں 2024 نیکسٹ جنریشن ڈیجیٹل ایکشن (این جی ڈی اے) میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس نے بڑھتی ہوئی بھارت۔ ڈینمارک ماحولیات کے لئے سازگار کلیدی شراکت داری میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ۔
اس سال کے چیلنج نے پانی کے عالمی مسائل کے جدید اور پائیدار حل کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر اس کی پوزیشن کو مزید مضبوط کیا۔ ڈی ٹی یو نیکسٹ جنریشن ایکشن پروگرام کے تحت نیز بین الاقوامی مرکز برائے صاف پانی (آئی سی سی ڈبلیو)۔ وزارت جل شکتی، ڈنمارک کا سفارت خانہ، ڈنمارک کی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی، اور ڈینیڈا فیلوشپ کے انمول تعاون کی بدولت چیلنج نے کلیدی فریقین کو اکٹھا کیا،جن میں اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم)، نیتی آیوگ، انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے)، اورڈی ٹی یو اسکائی لیب شامل ہیں۔
بھارت۔ ڈنمارک کے درمیان شراکت داری مؤثر اختراع کو آگے بڑھانے میں فعال ثابت ہوئی ہے۔ اے آئی ایم۔ آئی سی ڈی کے آبی اختراع چیلنج دونوں ممالک کے نوجوان اختراع کاروں کو فوری ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بااختیار بنانے میں خاص طور پر موثرثابت ہوا ہے۔
اٹل اختراعی مشن کے مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر چنتن ویشنو نے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ‘‘اے آئی ایم۔ آئی سی ڈی کے واٹر چیلنج، جو اب اپنے چوتھے سال میں ہے، عالمی پانی کے چیلنجوں کے لیے پائیدار، اختراعی حل کو فروغ دینے کے لیے بھارت اور ڈنمارک کے عزم کی مثال پیش کرتا ہے۔ کوپن ہیگن میں نیکسٹ جنرل ڈیجیٹل ایکشن 2024 میں ہمارے نوجوان اختراع کاروں کی نمایاں حصولیابیاں ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے میں بین الاقوامی تعاون کی طاقت کو اجاگر کرتی ہیں۔’’
چیلنج نہ صرف تکنیکی اختراع کی حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ طویل مدتی اثرات کی صلاحیت کے ساتھ عملی حل بھی فراہم کرتاہے۔ بھارت اور ڈنمارک دونوں ملکوں کی ٹیموں نے پانی کے انتظام، تحفظ اور رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اہم حل پیش کیے۔ اس سال کی تقریب نے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اور پائیدار ترقی میں بڑھتی ہوئی ہم آہنگی کو اجاگر کیا۔
بنگلور میں واقع ڈنمارک کے قونصلیٹ جنرل میں قونصل جنرل اور تجارت اور اختراع کے سربراہ ایسکے بو روزینبرگ نے تعاون کے بارے میں اپنی امید ظاہر کی اور کہا کہ ‘‘عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں نیکسٹ جنریشن ڈیجیٹل ایکشن اور ڈیجیٹل ٹیک سربراہ کانفرنس میں بھارت کی شرکت بھارت ۔ڈنمارک تعلقات کی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نوجوان کاروباری افراد کو ایسے حل تیار کرتے ہوئے دیکھنا متاثر کن ہے جوعالمی تعاون، پائیدار ترقی اور اختراع کے لیے ہمارے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھاتے ہیں۔’’
بھارتی وفد میں پانچ اسٹارٹ اپ ٹیمیں شامل تھیں جنہوں نے گلوبل نیکسٹ جنریشن ڈیجیٹل ایکشن پروگرام میں حصہ لیا، جس میں 10 ممالک کی معروف یونیورسٹیوں اور اختراعی مرکزوں کے نوجوان ہنرمندوں نے شمولیت کی۔ ان میں سے، تین یونیورسٹی کی ٹیموں۔ کلائم 8 (وی آئی ٹی ویلور)، چیکمیٹ (وی آئی ٹی ویلور)، اور کوالگرپ (آئی آئی ٹی مدراس) ۔ نے ابتدائی مرحلے کے سٹارٹ اپس نومرگ اور اسکریپفائی کے ساتھ، عالمی پانی کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امید افزا حل تیار کیے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وی آئی ٹی ویلور کے تین نوجوان اختراع کاروں کی ایک ٹیم کلائم 8 نے جنوبی افریقہ کی طرف سے 'لیوریجنگ مشین لرننگ اینڈ اے آئی فار انفراسٹکچر پرائیسنگ کو درپیش چیلنج کے لیے ایکسلریشن ایوارڈ جیتا۔ انہیں قومی زمرے میں بہترین اسٹارٹ اپ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
بھارتی وفد کو ڈنمارک میں بھارتی سفیر ایچ ای منیش پربھارت کی جانب سے ایک استقبالیہ پیش کیا گیا،جہاں انہوں نے نوجوان اختراع کاروں کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ "اس تعاون کی کامیابی ماحولیاتی اور تکنیکی چیلنجوں سے نمٹنے میں بھارت اور ڈنمارک کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو نمایاں کرتی ہے۔ اے آئی ایم ۔ ای سی ڈی کےآبی اختراعی چیلنج کی کامیابیاں پائیدار حل کو فروغ دینے اور مستقبل کی معمار اختراع کاروں کی اگلی نسل کی حمایت کرتے ہوئے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ " وفد نے ڈی ٹی یو اسکائی لیب کے زیر اہتمام ٹیک بازار میں بھی شرکت کی، جس میں دنیا بھر سے سفارت کاروں، صنعت کاروں اور اختراع کاروں کو اکٹھا کیا گیا۔
ہفتے کے دوران، حصہ لینے والی ٹیموں نے اہم بوٹ کیمپس اور پچ سیشنز میں شرکت کی، جس کا اختتام ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں 30-31 اکتوبر 2024 تک منعقدہ ڈیجیٹل ٹیک سمٹ میں ہوا۔
اس سال کے اے آئی ایم۔ آئی سی ڈی کے آبی اختراعی چیلنج کی کامیابی بھارت-ڈنمارک پارٹنرشپ کو مضبوط کرتی ہے اور مستقبل میں تعاون کی منزلیں طے کرتی ہے جو عالمی پائیداری کے لیے مؤثر، توسیع پذیر حل تیار کرنا جاری رکھے گی۔
********
(ش ح۔ ش ب ۔ ا ک م )
UNO-2139
(Release ID: 2071069)
Visitor Counter : 31