جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ایس اے نے عالمی شمسی رپورٹ سیریز کا اجراء کیا

Posted On: 05 NOV 2024 5:50PM by PIB Delhi

عالمی شمسی نمو، سرمایہ کاری کے رجحانات، تکنالوجی ترقی، اور افریقہ کی سبز ہائیڈروجن صلاحیت کے موضوع پر چار کلیدی رپورٹوں کا اجراء کیا گیا۔

عالمی شمسی رپورٹ کے تیسرے ایڈیشن کا اجراء بین الاقوامی شمسی اتحاد کی 7ویں اسمبلی کے دوران کیا گیا  جس کے تحت عالمی شمسی نمو، سرمایہ کاری کے رجحانات، تکنالوجی ترقی، اور افریقہ کی سبز ہائیڈروجن صلاحیت جیسے موضوعات پر رپورٹیں جاری کی گئیں۔ حال ہی میں جاری کی گئیں چار رپورٹیں،یعنی عالمی شمسی منڈی رپورٹ، عالمی سرمایہ کاری رپورٹ، عالمی تکنالوجی رپورٹ اور سبز ہائیڈروجن افریقی ممالک  کی مستعدی کا جائزہ،  ان میں سے ہر ایک رپورٹ ہمہ گیر توانائی کی جانب دنیا کے جھکاؤ کے ایک اہم شعبے پر روشنی ڈالتی ہے۔

عالمی شمسی رپورٹ سیریز کا اجراء آئی ایس اے اسمبلی کے صدر  اور بھارت کے وزیر برائے نئی و قابل احیاء توانائی ، پرہلاد جوشی نے کیا۔ 2022 میں پہلی مرتبہ متعارف کرائی گئی، رپورٹ کی یہ سیریز شعبے میں شمسی تکنالوجی ، اہم تبدیلیوں اور سرمایہ کاری کے رجحانات میں عالمی پیش رفت کا مکمل اور جامع جائزہ پیش کرتی ہے۔ حالیہ ایڈیشن دنیا بھر میں نئے ہمہ گیر توانائی حل کو آگے بڑھانے میں شمسی توانائی کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے، اور صنعت کے تیز رفتار تغیر کے بارے میں بیش قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے۔

عالمی شمسی منڈی رپورٹ غیر معمولی شمسی نمو  ظاہر کرتی ہے، ساتھ ہی اس امر پر بھی روشنی ڈالتی ہے کہ عالمی صلاحیت جو سال 2000 میں 1.22 جی ڈبلیو کے بقدر تھی وہ 2023 میں 1418.97 جی ڈبلیو کے بقدر ہوگئی۔ توقع کی جاتی ہے کہ مینوفیکچرنگ مطالبے سے آگے نکل جائے گی، جس سے شمسی توانائی مزید قابل استطاعت ہو جائے گی۔ شمسی روزگار اضافے سے ہمکنار ہوکر 7.1 ملین کے بقدر ہو گیا ہے، اور عالمی صلاحیت 2030 تک 7203 جی ڈبلیو کے بقدر تک پہنچ سکتی ہے۔

حالیہ عالمی سرمایہ کاری رپورٹ ہمہ گیر توانائی کی جانب دنیا کے جھکاؤ کو اجاگر کرتی ہے، اور اس سے سرمایہ کاری میں اضافے کا بھی اظہار ہوتا ہے جو 2018 میں 2.4 ٹریلین امریکی ڈالر کے بقدر تھا اور 2024 میں بڑھ کر 3.1 ٹریلین امریکی ڈالر کے بقدر تک پہنچ گئی ہے۔ شمسی قوت کی قیادت میں قابل احیاء توانائی سرمایہ کاری، مجموعی توانائی کے 59 فیصد کے بقدر ہے، اس کی لاگت کم ہے ، اور اے پی اے سی سرکردہ سرمایہ کاری خطے کے طور پر ابھر رہا ہے۔

عالمی تکنالوجی رپورٹ شمسی تکنالوجی میں ترقی کو ظاہر کرتی ہے، اور اثر انگیزی، پائیداری اور قابل استطاعت بنانے میں حاصل ہوئی کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔ اس رپورٹ کی اہم جھلکیوں میں شمسی پی وی ماڈیولس میں ریکارڈ 24.9 فیصد کے بقدر اثر انگیزی کی حصولیابی، 2004 سے سلیکان استعمال میں 88 فیصد کے بقدر تخفیف، اور یوٹیلٹی اسکیل شمسی پی وی لاگتوں میں 90 فیصد کے بقدر تخفیف ، مضبوطی میں اضافے، واجبی لاگت کے حامل توانائی حل، شامل ہیں۔

سبز ہائیڈروجن افریقی ممالک کی مستعدی کا جائزہ، نامی رپورٹ حجری ایندھنوں پر ازحد منحصر صنعتوں یعنی فولاد اور کھاد پیدا کرنے والی صنعتوں کو کاربن اخراج سے مبرا بنانے کے لیے سبز ہائیڈروجن کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔ قابل احیاء توانائی پر مبنی الیکٹرولیسس کے ذریعہ تیار کردہ سبز ہائیڈروجن کوئلے، تیل، اور گیس کا قابل عمل متبادل پیش کرتی ہے، اور صاف ستھری توانائی کی جانب افریقہ کے تغیر کی حمایت کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017O52.jpg

ساتویں آئی ایس اے اسمبلی کے شانہ بہ شانہ منعقدہ اعلیٰ سطحی کانفرنس کے دوران منڈیوں، سرمایہ کاریوں اور تکنالوجی کے موضوع پر عالمی شمسی رپورٹوں کا اجراء

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026Z82.jpg

ساتویں آئی ایس اے اسمبلی کے شانہ بہ شانہ منعقدہ اعلیٰ سطحی کانفرنس کے دوران سبز ہائیڈروجن افریقی ممالک کی مستعدی کے جائزے کا اجراء

****

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2119




(Release ID: 2070961) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi , Tamil