سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مطالعہ سے ہندوستانی تاریخ کی تشکیل میں آب و ہوا کے کردار کا انکشاف
Posted On:
05 NOV 2024 4:31PM by PIB Delhi
ایک نئی تحقیق کے مطابق، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نباتاتی تبدیلیوں نے پچھلے 2000 برسوں میں بھارتی برصغیر کی انسانی تاریخ کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس تحقیق میں گنگا کے میدان میں پالیوکلیمیٹ ریکارڈز، پولن اور ملٹی پراکسی مطالعات کی مدد سے نباتات کے نمونوں کا پتہ لگایا گیا ہے۔ یہ تحقیق اس بات پر زور دیتی ہے کہ تاریخی ماحولیاتی نمونوں اور طریقہ کارکو سمجھنا مستقبل میں موسمیاتی اثرات کی پیش گوئی کے لیے بہت ضروری ہے۔
مرکزی گنگا میدان (سی جی پی )میں آخری ہولوسین (تقریباً 2500 سال پہلے) کے دوران پالیوکلیمیٹ ریکارڈز کی نمایاں طور پرکمی ہے، جو اس خطے میں ماضی کے موسمی اور ماحولیاتی طریقہ کار اور نمونوں کو سمجھنے میں ایک اہم تحقیقی خلا کو ظاہر کرتی ہے۔
بی ایس آئی پی جو کہ ڈی ایس ٹی کا ایک خودمختار ادارہ ہے، کے سائنسدانوں نے تاریخی موسمیاتی حرکات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے پالیوکلیمیٹک علامت کی تحقیق کی ہے جو خاص طور پر بھارتی گرمیوں کی بارش (آئی ایس ایم) سے متعلق ہے۔
تحقیق کاروں نے اتر پردیش کے وارانسی ضلع میں سرساپکھرا جھیل سے نکالے گئے سیڈمنٹ کور سے حاصل شدہ پولن (جو مائیکروفوسل کے طور پر مٹی اور تلچھٹ میں محفوظ رہتا ہے) اور دیگر ملٹی پراکسی تجزیے، نیز ارتھ سسٹم پیلیوکلائمٹ سیمولیشن (ای ایس پی ایس) ماڈل کی مدد سے گذشتہ 2000 سالوں کے دوران تاریخی ہندوستانی گرمی کے مانسون (آئی ایس ایم) کے نمونوں کو دوبارہ تعمیر کیا اور اس تحقیق میں موسمیاتی تبدیلیوں کو ہندوستانی تاریخ کے اہم واقعات کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔
تحقیق کے دوران انہوں نے پایا کہ گرم اور سرد ادوار کے درمیان تبدیلیاں (رومن گرم دور، ڈارک ایجزکولڈ پیریڈ، وسطی گرم دور، اور چھوٹا برفانی دور) نے پودوں کے نمونوں پر نمایاں اثرات ڈالے ہیں، جس سے انسانو ں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑا اور ممکنہ طور پر ہندوستان کی نمایاں سلطنتوں جیسے گپتا، گُرجار پرتیہار، اور چولا کے عروج و زوال میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ تحقیقی مطالعہ ‘کیٹینا’ مجلہ میں شائع ہوا ہے۔
موسم کی تبدیلی کے مطابق زیادہ موزوں اور مناسب فصلوں کی نشاندہی کرکے زرعی طریقوں کو اس طرح ڈھالا جا سکتا ہے کہ پیداوار برقرار رہے اور مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی کے استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ فعال حکمت عملی موسمیاتی تبدیلی کے زرعی شعبے پر منفی اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، جس سے مستقبل میں غذائی تحفظ اور معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
تصویر:((اے –ایف) (جی-کے): تصویری خاکہ جس میں ہندوستانی مانسون کے علاقے کا نقشہ اور ماڈلنگ دکھائی گئی ہے اور گذشتہ دو ہزار سالوں کے دوران قدیم نمایاں سلطنتوں پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
تصویر: گنگا کے میدان کا ڈیجیٹل تجزیاتی ماڈل (ڈی ای ایم) جس میں مطالعے کی جگہ کا مقام دکھایا گیا ہے۔
******
ش ح۔م م ع ۔ س ع س
UNO: 2113
(Release ID: 2070931)
Visitor Counter : 30