ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دہلی-این سی آر علاقے میں 15.10.2024 سے 31.10.2024 کے دوران فضائی آلودگی پر قابو پانے اور  روک تھام کے لیے جی آر اے پی کے نفاذ کے بعد مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ کیے گئے اقدامات

Posted On: 03 NOV 2024 3:31PM by PIB Delhi

دہلی اور قرب و جوار کے علاقوں میں کمیشن برائے فضائی عمدگی انتظام کاری (سی اے کیو ایم) کے ذریعہ 15.10.2024 سے نظرثانی شدہ مرحلہ وار ردعمل ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے نفاذ کے ساتھ ، این سی آر خطے میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے کام میں مصروف متعلقہ ذمہ دار ایجنسیوں کے ذریعہ جی آر اے پی  کے مرحلہ II اور مرحلہ I کے تحت جامع اور مخصوص کارروائیاں  انجام دی جا رہی ہیں۔15.10.2024 سے جی آر اے پی کے مرحلہ I اور 22.10.2024 سے مرحلہ II  کا نفاذ پورے این سی آر خطے میں جاری ہے۔ 15.10.2024 سے 31.10.2024 کے دوران، اس خطے میں فضائی آلودگی کی روک تھام کے لیے مختلف تدارکی اقدامات کیے گئے ہیں۔  اس سلسلے میں مختلف ایجنسیوں کے ذریعہ کیے گئے اقدامات کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا:

ریاستوں کے ذریعہ کیے جانے والے ہدف بند اقدامات کی نگرانی کے لیے کمیشن میں جی آر اے پی مانٹرنگ کنٹرول روم کے قیام  کے سلسلے میں، 15.10.2024 سے کمیشن میں ایک جی آر اے پی مانٹرنگ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جس کی سربراہی کے فرائض سے اے کیو ایم کے رکن انجام دے رہے ہیں۔ کنٹرول روم اور ریاستوں کے متعلقہ نوڈل افسران کے درمیان اطلاعات کے بلارکاوٹ باہم تبادلے کے سلسلے میں اس کام کے لیے وقف ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے۔ کنٹرول روم پورے ہفتے مصروف عمل رہتا ہے۔

این سی آر ریاستوں کے ذریعہ انجام دی گئیں جی آر اے پی کارروائیوں کی چند جھلکیاں مندرجہ ذیل ہیں:

تعمیراتی اور انہدامی (سی اینڈ ڈی) مقامات کا معائنہ اور کیے گئے اقدامات: جی آر اے پی کارروائی کے مطابق، فضائی آلود پر قابو پانے سے متعلق اقدامات پر عمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ سی اینڈ ڈی مقامات کے معائنے کے عمل میں تیزی لائی گئی۔ ایسے معائنوں کی بنیاد پر، تدارکی اقدامات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ این سی آر میں 7000 سے زائد سی اینڈ ڈی مقامات کا معائنہ کیا گیا اور آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات پر عمل نہ کرنے والے 597 مقامات  پر ماحولیاتی معاوضہ (ای سی) عائد کیا گیا، نیز  56 مقامات کو بند کرنے کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

سڑک کی دھول ہٹانے کے لیے میکینیکل روڈ سویپنگ مشین (ایم آر ایس ایم)، پانی کے چھڑکاؤ (ڈبلیو ایس) اور مانع آلودگی آلات (اے ایس جی) جیسے نظاموں کو بروئے کار لایا گیا: دھول مٹی سے ہونے والی آلودگی پر قابو پانے کے لیے، این سی آر علاقے میں ایم آر ایس ایم، پانی کے چھڑکاؤ کی مشینوں  اور اے ایس جی کے استعمال میں اضافہ کیا گیاہے۔ صرف دہلی میں ہی  روزانہ اوسطاً 81 ایم آر ایس ایم کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ ہریانہ اور اترپردیش میں روزانہ 36 ایم آر ایس ایم مشینوں کا استعمال کیا جارہا تاکہ سڑکوں سے دھول مٹی کی آلودگی کو ختم کیا جا سکے۔ اسی طرح، پورے این سی آر خطے میں روزانہ اوسطاً تقریباً 600 پانی کے چھڑکاؤ والی مشینیں اور اے ایس جی بھی استعمال کی گئیں۔

موٹر گاڑی کے شعبے میں کیے گئے اقدامات: پی یو سی نہ رکھنے، صاف طور پر آلودگی پھیلانے، سی اینڈ ڈی فضلہ رکھنے، وغیرہ  کی صورت میں رہنماخطوط پر عمل نہ کرنے والی موٹر گاڑیوں پر  چالان عائد کرنے کے لیے ایک سخت مہم چلائی گئی۔ سڑکوں پر نظر آنے والی زیادہ عمر کی گاڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا۔ اس مدت (15.10.2024 سے 31.10.2024 تک ) کے دوران این سی آر علاقے میں پی یو سی نہ رکھنے کے معاملے میں تقریباً 54000 موٹر گاڑیوں پر چالان عائد کیا گیا، جبکہ زیادہ عمر کی تقریباً 3900 گاڑیوں کو ضبط کیا گیا۔

ایم ایس ڈبلیو انتظام کاری سے متعلق اقدامات کا نفاذ: این سی آر علاقے میں کچرا ڈالنے غیر قانونی مقامات کا معائنہ کیا گیا اور ان غیر قانونی مقامات کے خلاف ضروری کارروائی کی گئی۔ اس طرح کے 5300 سے زائد معائنے کیے گئے۔ اس کے مطابق، جی آر اے پی مدت کے دوران ایم ایس ڈبلیو جلانے کےلیے خاطیوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی۔

صنعتی شعبوں  میں کیے گئے اقدامات اور ڈی جی سیٹس کا استعمال: صنعتوں اور ڈی جی سیٹس کا معائنہ کرنے  کے لیے این سی آر ریاستوں کی ایجنسیوں کے ذریعہ اقدامات کے نفاذ سے متعلق مہم چلائی گئی اور عمل نہ کرنے والی اکائیوں کے خلاف ای سی نافذ کرکے اور / یا بند کرنے کا حکم جاری کرکے سخت اقدامات کیے گئے۔ تقریباً 1400 صنعتوں اور 1300 ڈی جی سیٹس کا معائنہ کیا گیا اور اور عمل نہ کرنے والی اکائیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

موجودہ صورتحال کے مطابق جی آر اے پی مدت کے دوران  دہلی این سی آر علاقے میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ذمہ دار متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ  کی جانے والی کوششیں مزید شدت اختیار کر لیں گی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2042


(Release ID: 2070456) Visitor Counter : 31


Read this release in: Hindi , English , Tamil