ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ہندوستان نے کولمبیا میں حیاتیاتی تنوع کے کنونشن (سی بی ڈی) کے لئے کانفرنس آف پارٹیز ( سی او پی 16 )میں قومی حیاتیاتی تنوع کی حکمت عملی اور عملی منصوبے (این بی ایس اے پی) کے تازہ ترین ورژن کا آغاز کیا
بھارت نے اپنے این بی ایس اے پی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ’پوری حکومت‘ اور ’پورے معاشرے‘کا طریقہ کار اپناتے ہوئے، ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ماحولیاتی نظام کی بحالی، پرجاتیوں کی بحالی کے پروگراموں اور کمیونٹی سے چلنے والی تحفظ کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا: وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ
Posted On:
03 NOV 2024 9:19AM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے (سی او پی 16) کانفرنس آف پارٹیز کی 16ویں میٹنگ میں حیاتیاتی تنوع کے کنونشن میں ہندوستان کی تازہ ترین قومی حیاتیاتی تنوع کی حکمت عملی اور ایکشن پلان (این بی ایس اے پی) جاری کیا ہے۔ یہ دستاویز 30 اکتوبر 2024 کو کیلی، کولمبیا میں ’کنمنگ-مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک (کے ایم جی بی ایف) کے اہداف کے حصول اور ہندوستان کے اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی کے اجراء کے لیے روڈ میپ‘ نامی ایک خصوصی تقریب کے دوران جاری کی گئی۔
اس تقریب میں کولمبیا کے ماحولیات اور دیر پا ترقی سے متعلق نائب وزیر ماریشیوں کیبریرا موجود تھے۔ کولمبیا کی کثیر جہتی امور کی نائب وزیر محترمہ کنڈیا اوبیزو اور سی بی ڈی کی ایگزیکٹو سیکرٹری محترمہ اسٹریڈ شومیکر ؛ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت میں بھارت کے خصوصی سکریٹری جناب تنمے کمار اور قومی بائیو ڈائیورسٹی اتھارٹی کے چیئرمین جناب سی اچلیندر ریڈی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
تقریب کے دوران، جناب کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ کے ایم جی بی ایف کے ساتھ منسلک اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی ، 2030 تک حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکنے اور اس کو رواپس موڑنے کی حکمت عملیوں سے نمٹنے کے لیے 2050 تک فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کے طویل مدتی ویژن کے ساتھ ایک اہم نقشہ راہ ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے اپنے این بی ایس اے پی کو اپ ڈیٹ کرنے میں ’پوری حکومت‘ اور ’پورے معاشرے‘ کا طریقہ کار اپنایا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید روشنی ڈالی کہ اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی ماحولیاتی چیلنجوں کو تسلیم کرتا ہے اور ماحولیاتی نظام کی بحالی، پرجاتیوں کی بحالی کے پروگراموں اور کمیونٹی سے چلنے والی تحفظ کی کوششوں کے ذریعے ان سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں کا خاکہ پیش کرتا ہے جس میں انحطاط پذیر ماحولیاتی نظام کی بحالی، آبی ذخائر کے تحفظ اور سمندری اور ساحلی علاقوں کے پائیدار انتظام پر توجہ دی گئی ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی وزارت کے خصوصی سکریٹری نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے گورننس فریم ورک پر زور دیا، جس کی مثال حیاتیاتی تنوع ایکٹ 2002 اور اس کی 2023 کی ترامیم سے ملتی ہے۔ اس فریم ورک میں تین درجے کا ادارہ جاتی ڈھانچہ شامل ہے جس میں قومی حیاتیاتی تنوع اتھارٹی، ریاستی حیاتیاتی تنوع بورڈز اور مقامی بایو ڈائیورسٹی مینجمنٹ شامل ہیں اور یہ کمیٹیاں ہر سطح پر موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے کام کرتی ہیں ۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی وزارت ہندوستان بھر میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے ذمہ دار مرکزی ایجنسی کے طور پر کام کرتی ہے۔ این بی ایس اے پی اپ ڈیٹ ایک وسیع مشاورتی عمل کے ذریعے چلایا گیا، جس کی قیادت ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی وزارت کرتی ہے اور اس میں 23 مرکزی وزارتیں، متعدد محکمے، ریاستی سطح کی تنظیمیں، کمیونٹیز اور دیگر متعلقین شامل ہیں۔ اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی کنمنگ-مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جس میں متنوع اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک وسیع مشاورتی عمل کے ذریعے 23 قومی حیاتیاتی تنوع کے اہداف طے کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ ہندوستان کا تازہ ترین قومی حیاتیاتی تنوع حکمت عملی اور ایکشن پلان (این بی ایس اے پی) ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو اور کولمبیا میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی وزارت میں سکریٹری محترمہ لینا نندن کی قابل اور مستقل رہنمائی میں تیار کیا گیا ہے۔ اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی ایک تبدیلی کے نقطہ نظر کو اپنانے پر زور دیتا ہے اور ایکو سسٹم پر مبنی انتظامی نقطہ نظر، عمل درآمد کے لیے نیچے سے اوپر کا نقطہ نظر، حیاتیاتی تنوع کو مرکزی دھارے میں لانا، سیکٹورل انضمام اور انٹر ایجنسی تعاون پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ پورے ہندوستان میں حیاتیاتی تنوع کی موجودہ حیثیت اور اس کے رجحانات، موجودہ پالیسی اور ادارہ جاتی فریم ورک، حیاتیاتی تنوع کے اخراجات اور ممکنہ حیاتیاتی تنوع کے مالیاتی حل کے بارے میں بھی بصیرت فراہم کرتا ہے۔
اپ ڈیٹ شدہ این بی ایس اے پی کا لنک:
https://ort.cbd.int/nbsaps/my-country/8D6F8524-3F89-5B94-FC00-2927C0F47AF9/view#0.53/45.8/-124.4
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ا ر ۔ن م۔
U-2038
(Release ID: 2070414)
Visitor Counter : 20